پہلے پاکستانی بیٹرز ناکام، پھر بولرز کی پٹائی، نیوزی نے پہلا ٹی 20 نو وکٹوں سے جیت لیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ نے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے 9 وکٹوں سے شکست دیدی۔کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول گراؤنڈ میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے پاکستان کی جانب سے دیا گیا 92 رنز کا ہدف باآسانی ایک وکٹ کے نقصان پر 11 ویں اوور میں پورا کر لیا۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم سائفرٹ نے 44 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ فن ایلن 29 اور ٹم رابنسن 18 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ پاکستان کی جانب سے ابرار احمد نے ایک وکٹ حاصل کی۔قبل ازیں نیوزی لینڈ کے کپتان نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی لیکن پاکستان کی ٹیم نیوزی لینڈ کےخلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 91 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی بیٹنگ لائن میچ کے آغاز سے ہی مشکلات کا شکار رہی اور صرف 14 رنز پر پاکستان کے 4 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے۔اوپنر محمد حارث اور حسن نواز صفر پر آؤٹ ہوئے، عرفان خان ایک رن جبکہ شاداب خان 3 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ پاکستان کی جانب سے خوشدل شاہ 32 رنز بنا کر نمایاں رہے جبکہ سلمان علی آغا نے 18 رنز اسکور کیے۔نیوزی لینڈ کی جانب سے جیکب ڈفی نے 4، کائل جیمیسن نے 3 اور اش سوڈھی نے 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، ایک وکٹ زیرکے فالکس کے حصے میں آئی۔نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی جانب سے تین کھلاڑیوں عبدالصمد، محمد علی اور حسن نواز نے ڈیبیو کیا تھا۔پانچ ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز میں میزبان نیوزی لینڈ کو ایک صفر کی سبقت حاصل ہو گئی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث واہگہ اور اٹاری بارڈر پہلے کتنی بار بند ہوچکا ہے؟
بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔
1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔
دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔
نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔
فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔
مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔
اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔
یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔