سعودی عرب: عید الفطر پر ملازمین اور طلبہ کو لمبی تعطیلات دینے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
جدہ (نیوزڈیسک)سعودی عرب میں رواں سال عید الفطر پر ملازمین اور طلبا کو طویل چھٹیاں ملیں گی۔سعودی میڈیا کے مطابق مملکت میں عیدالفطر کی چھٹیاں 30 مارچ بروز اتوار سے 2 اپریل بروز بدھ تک ہوں گی، تاہم ہفتہ وار تعطیلات جمعہ اور ہفتے کو ہونے کے باعث عید کی تعطیلات کا آغاز 28 مارچ سے ہی ہوجائے گا، اس طرح انہیں 6 روز کی تعطیلات ملیں گی۔
رپورٹ کے مطابق جمعہ کے روز ہفتہ وار تعطیلات کیلئے بند ہونیوالے دفاتر 6 دن بعد جمعرات کو کھلیں گے اور پھر جمعہ اور ہفتہ کے روز ہفتہ وار چھٹی ہوگی۔رپورٹ کے مطابق طلبا کیلئے عید کی تعطیلات اس بھی زیادہ ہوں گی،
وزارتِ تعلیم نے تعلیمی اداروں میں 20 مارچ سے 6 اپریل تک ہوں گی۔یاد رہے کہ سعودی عرب میں رمضان المبارک کا آغاز یکم مارچ سے ہوا تھا اور یہ 33 سال بعد پہلی بار ہوا تھا جب اسلامی اور عیسوی ماہ کا آغاز ایک ہی تاریخ کو ہوا۔
امریکہ طوفانی بگولوں سے تباہی ، عمارتوں کی چھتیں اڑ گئیں ، 33 افراد ہلاک
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ
حکومت پنجاب نے تاریخ میں پہلی بار گن شوٹنگ کلب کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسلحہ لائسنسنگ میں اختیارات کی تبدیلی اور سخت سزاؤں، جرمانوں میں اضافے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، اسلحہ کے غیر قانونی استعمال، اسمگلنگ اور دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت نے پنجاب آرمز آرڈیننس 1965 میں بڑی ترمیمات کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے بل پنجاب اسمبلی پہنچ گیا۔
متن کے مطابق پنجاب میں پہلی بار گن کلبوں میں اسلحہ کے ذریعے پریکٹس کی اجازت ہوگی، کلب میں غیر ممنوعہ اسلحہ سے ٹارگٹ شوٹنگ کی تربیت دی جا سکے گی۔
اس میں کہا گیا کہ کلب کے لیے لائسنس لازمی ہوگا، بغیر لائسنس کے5 سے 7 سال قید اور 30 لاکھ روپے تک جرمانا ہوگا، لائسنسنگ کی چھان بین اور مقدمات کی کارروائی کا اختیار مجسٹریٹ سے ڈپٹی کمشنر کو دے دیا گیا ہے۔
اسلحہ لائسنس جاری کرنے یا منسوخ کرنے جیسے فیصلوں کا اختیار صوبائی حکومت سے اب سیکریٹری ہوم ڈیپارٹمنٹ کے پاس ہوگا۔
متن کے مطابق کوئی بھی اسلحہ کیس میں رعایت نہیں دی جائے گی، اور پولیس بغیر وارنٹ گرفتاری کر سکے گی، غیر ممنوعہ اسلحہ، رکھنے پر کم از کم 3 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرما جبکہ دکھانے یا استعمال پر 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
ممنوعہ اسلحہ رکھنے پر 4 سے 7 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ جبکہ استعمال پر 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بڑی مقدار میں اسلحہ 2 ممنوعہ یا 5 غیر ممنوعہ اسلحے کی موجودگی پر 10 سے 14 سال قید اور 30 لاکھ جرمانہ ہوگا۔
بل کے مطابق جرمانوں میں بھی تاریخی اضافہ ، جرمانہ پانچ ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ تیس ہزار ہوگا، جرمانہ ادا نہ کرنے پر 3 ماہ سے 2 سال تک اضافی قید ہوگی۔
متن کے مطابق سیکشن 27 کا خاتمہ کردیا گیا ، جس سے اسلحہ کے حوالے سے کسی بھی قسم کی چھوٹ یا استثنیٰ کو ختم کردیا گیا۔
اسلحہ بنانے یا مرمت کی انڈسٹری کو لائسنس کے بغیر چلانا 7 سال قید اور 30 لاکھ جرمانا ہوگا، بل کا مقصد عوامی حفاظت کو یقینی بناتے ہوئے اسلحہ کے ذمہ دارانہ استعمال کو فروغ دینا، سزاؤں کو سخت کرنا، اور گن شوٹنگ کلبوں کے ذریعے اسلحہ کی تربیت کو ریگولیٹ کرنا ہے۔
بل پنجاب اسمبلی کی متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا ، کمیٹی دو ماہ تک رپورٹ پیش کرے گی۔