چینی صدر کا یورپی یونین کے اہم اجلاس میں شرکت سے انکار، وجہ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
چینی صدر شی جن پنگ نے یورپی یونین اور چین کے سفارتی تعلقات کی 50ویں سالگرہ کے موقع پرہونے والی تقریبات میں شرکت سے انکار کردیا ہے۔
فنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم کی دارلحکومت برسلز میں ہونے والے اس اہم اجلاس میں اب چینی صدر کی جگہ وزیراعظم لی چیانگ شرکت کریں گے۔
یہ بھی پڑھیے: چین نے پاکستان کے ذمے 2 ارب ڈالر قرض کی مدت میں ایک سال کی توسیع کردی
چینی وزیراعظم برسلز میں یورپی کونسل اور کمیشن کے صدور سے بھی ملاقات کریں گے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اجلاس میں عدم شرکت کی وجہ یورپی یونین اور چین کے مابین یوکرین جنگ کے بعد بڑھتی ہوئی کشیدگی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پر روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یورپی یونین نے چین پر روس کی حمایت کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے بعد گزشتہ سال یورپی یونین نے چینی الیکٹرک گاڑیوں کی درآمدات پر بھی ٹیرف عائد کیے۔
گزشتہ سال چین اور یورپی یونین غیر قانونی سبسڈیوں اور ڈمپنگ کے الزامات پر ایک دوسرے پر تنقید کرتے رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
china EU president چین یورپی یونین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین یورپی یونین یورپی یونین
پڑھیں:
یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان
ایک اور یورپی ملک لکسمبرگ نے اعلان کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے ہونے والے اجلاس میں وہ بھی دیگر ممالک کی طرح فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرلے گا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس بات کا اعلان لکسمبرگ کے وزیراعظم لُک فریڈن نے اپنے بیان میں کیا۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں حالیہ مہینوں کے دوران حالات شدید بگڑ چکے ہیں، قحط، نسل کشی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں دیکھنے کو ملیں۔
لکسمبرگ کے وزیراعظم نے مزید کہا کہ ان حالات میں یورپی ممالک کے پاس فوری اور پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا۔
انھوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں فلسطین کے دو ریاستی کے حل کے لیے سرگرمیاں تیزی سے بڑھ گئی ہیں۔
وزیراعظم لُک فریڈن نے مزید کہا کہ ہم بھی دیگر یورپی ممالک کی طرح 23 ستمبر کو ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کو تسلیم کرنے والوں میں شامل ہوں گے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے فرانس، برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا، بیلجیئم اور مالٹا بھی یہی اعلان کر چکے ہیں جب کہ پرتگال کی حکومت بھی اس پر غور کر رہی ہے۔
آئندہ اجلاس میں مزید 17 ممالک فلسطین کو تسلیم کرنے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کی انتہاپسند حکومت نے دھمکی دی کہ اگر ایسا ہوا تو وہ مغربی کنارے کے بیشتر علاقوں کو ضم کر لے گی۔
Post Views: 2