پی ٹی آئی کا پاک فوج اور شہدائے جعفر ایکسپریس سے یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
پی ٹی آئی کا پاک فوج اور شہدائے جعفر ایکسپریس سے یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 16 March, 2025 سب نیوز
لاہور(سب نیوز)تحریک انصاف نے پاک فوج کے جوانوں اور شہدائے جعفر ایکسپریس سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالنے کا اعلان کردیا۔ نائب صدر پی ٹی آئی پنجاب اکمل خان باری نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ظلم کی انتہا ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، یہ پاکستان پر حملہ ہے جسے ہم کبھی نہیں بھولیں گے۔
اکمل خان باری نے کہا کہ شہدا جعفر ایکسپریس سے اظہار یکجہتی کیلئے 18مارچ بروز منگل جی پی او چوک سے پنجاب اسمبلی تک پرامن ریلی نکالیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت سے درخواست ہے کوئی خلل نہ ڈالے، یہ شہدا سے اظہار یکجہتی کی ریلی ہوگی جس میں سانحہ جعفر ایکسپریس میں شہید ہونے والوں اور بہادر فوجیوں کیساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا جائے گا، ریلی میں پی ٹی آئی کارکنان، وکلا، سول سوسائٹی کے لوگ بھرپور شرکت کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جعفر ایکسپریس سے یکجہتی کیلئے پی ٹی آئی
پڑھیں:
پنجگور، لیویز فورس کے پولیس میں انضمام کیخلاف اہلکاروں کا احتجاج
احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اسکے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں لیویز فورس کے جوانوں نے فورس کو پولیس کے ساتھ ضم کرنے کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور حکومت کے اس فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا۔ ریلی لیویز ہیڈ کوارٹر سے شروع ہوکر میر چاکر خان رند چوک پر اختتام پذیر ہوئی، جہاں مظاہرین نے انضمام نامنظور کے نعرے لگائے اور لیویز فورس کی بحالی کے مطالبات پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے رسالدار میجر صابر علی کچکی، دفعدار محمد اعظم، رئیس زبیر شاہ اور دیگر مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کا پولیس کے ساتھ انضمام آئین و قانون کے منافی اقدام ہے۔ جس سے فورس کے اہلکاروں کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیئر اہلکاروں کی ترقی کے معاملات پیچیدگیوں کا شکار ہیں، جبکہ لیویز فورس کی تاریخ اور قربانیوں کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
مقررین نے کہا کہ لیویز فورس کو ناکام فورس قرار دینا، ان اہلکاروں کے لیے توہین آمیز ہے جنہوں نے اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران جام شہادت نوش کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیویز فورس کی خدمات کسی بھی فورس سے کم نہیں، بلکہ اس کے جوان آج بھی اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں۔ مقررین نے اعلان کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے کے خلاف ہر قانونی فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام لیویز فورس پر اعتماد کرتے ہیں اور اس کے پولیس میں انضمام کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ عوام کی رائے لیے بغیر کیا، حالانکہ بہتر یہ تھا کہ اس حوالے سے ریفرنڈم کرایا جاتا، تاکہ عوام کی خواہش کے مطابق فیصلہ ہوتا۔ مقررین نے زور دیا کہ حکومت فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لے کر لیویز فورس کو اس کی اصل حیثیت میں بحال کرے کیونکہ یہ فورس بلوچستان کی قبائلی شناخت اور عوامی اعتماد کی علامت ہے۔