UrduPoint:
2025-04-25@08:41:15 GMT

بلوچستان: علیحدگی پسندوں کے حملوں میں آٹھ ہلاک چالیس زخمی

اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT

بلوچستان: علیحدگی پسندوں کے حملوں میں آٹھ ہلاک چالیس زخمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 16 مارچ 2025ء) ذرائع کے مطابق پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستانکے ضلع نوشکی میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک جبکہ 32 زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو طبی امداد کے لیے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا ہے۔

صوبے کے مختلف علاقوں میں ہونے والے ان تازہ حملوں کی ذمہ داری بھی کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی، (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔

نوشکی میں خودکش حملے کااصل ہدف کون؟

ضلع چاغی میں تعینات ایک سینئر سکیورٹی اہلکار رؤف بلوچ کہتے ہیں کہ خودکش حملے کا نشانہ بننے والا قافلہ بسوں اورچھوٹی گاڑیوں پر مشتمل تھا۔

ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''کوئٹہ سے نوکنڈی جانے والے سکیورٹی فورسز کے قافلے میں شامل ایک بس سے ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی ٹکرائی، جس کے دھماکےسے بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

(جاری ہے)

حملے میں ہلاک ہونے والے افراد میں سے اب تک تین کی شناخت سکیورٹی اہلکاروں کے طور پر ہوئی ہے۔‘‘

رؤف بلوچ کے مطابق حملہ آوروں نے قافلے کی دیگر بسوں پر بھی فائرنگ کی، جبکہ جوابی کارروائی میں تین حملہ اور بھی مارے گئے، جن کی اب تک شناخت نہیں ہوئی۔

عسکریت پسندوں کی طرف سے دیگر حملے

گزشتہ شب عسکرپت پسندوں نےپاکستانی صوبہ بلوچستان کے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں کرانی روڈ پر انسداد دہشت گردی فورس کی ٹیم کو بھی بم دھماکے کے ذریعے نشانہ بنایا تھا۔

اس بم دھماکے میں ایک اہلکار ہلاک جبکہ سات دیگر زخمی ہوئے۔

صوبے کے شمال مشرقی علاقے قلعہ سیف اللہ میں لیویز لائن کے بیرونی گیٹ پر بھی گزشتہ شب ایک بم حملہ کیا گیا تھا، تاہم اس دھماکے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں نے گوادر، کیچ کے علاقے زامران اور مستونگ میں بھی سکیورٹی چیک پوسٹوں پر دستی بموں سے حملے کیے۔

ان حملوں کے دوران سرکاری املاک کو شدید نقصان پہنچا۔

بلوچ عسکریت پسندوں نے آج صبح ضلع مستونگ میں پولیس کی ایک چوکی پر بھی حملہ کیا اور وہاں موجود تمام اہلکارو ں سے سرکاری اسلحہ چھین لیا۔

بلوچستان کے محکمہ داخلہ میں تعینات ایک سینئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ ماہ صیام میں دہشت گرد حملوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد صوبے بھر میں سکیورٹی انتظامات کا از سر نو جائزہ لیا جارہا ہے: ''یہ دہشت گردی کی ایک نئی لہر ہے جس سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدمات کیے جا رہے ہیں۔

صوبے کے شورش زدہ علاقوں میں عسکریت پسند ان حملوں میں بڑے پیمانے پر معصوم اور نہتے افراد کو نشانہ بنا کر امن و امان کی صورتحال کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

اس سکیورٹی اہلکار کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان میں غیرملکی سرمایہ کار ی کو ناکام بنانے کے لیے ملک دشمن قوتوں کو فعال کیا گیا ہے۔

بلوچستان میں غیر یقینی صورتحال پر مبصرین کیا کہتے ہیں ؟

اسلام آباد میں مقیم دفاعی امور کے تجزیہ کار میجر (ر) عمر فاروق کہتے ہیں کہ بلوچستان میں شورش کی حالیہ لہر واضح کرتی ہے کہ داخلی سلامتی کی حکومتی پالیسی کو مزید جامع بنانے کی ضرورت ہے۔

ڈویچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ''جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حالیہ حملے سمیت صوبے میں پیش آنے والے دہشت گردی کے تمام واقعات ایک منظم پلان کا حصہ معلوم ہوتے ہیں۔ اگر نیشنل ایکشن پلان پر من وعن عمل کیا جاتا تو آج حالات صوبے میں اس قدر خراب نہ ہوتے۔ میرے خیال میں سیاسی استحکام کے بغیر یہ صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی۔

‘‘

عمر فاروق کے بقول ضرورت اس امر کی ہے کہ صوبے کے تمام قبیلوں کے سربراہاں کو اعتماد میں لے کر ایک انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی وضع کی جائے۔

ان کا مزید کہنا تھا، ''اس وقت بلوچستان میں جو ممالک اپنی پراکسیز کے ذریعے بد امنی پھیلا رہے ہیں، ان کے ساتھ سفارتی سطح پر یہ معاملات سختی سے اٹھانے کی ضرورت ہے۔ حالیہ حملو ں میں ملوث عناصر کے افغانستان اور دیگر ممالک کے ساتھ رابطوں کے ٹھوس شواہد سامنے آئے ہیں۔

وقت کے ضیاع کے بغیر موجودہ حکومت کو اب ایک نتیجہ خیز حکمت عملی کے ساتھ اس معاملے سے نمٹنا ہوگا۔‘‘ کالعدم تنظیموں کے خلاف غیر معمولی آپریشن

واضح رہے کہ جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملے کے بعد بلوچستان میں کالعدم تنظیموں کے خلاف سکیورٹی فورسز کی جانب سے ایک غیرمعمولی آپریشن کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن میں شامل فورسز کو فضائی معاونت بھی فراہم کی گئی ہے۔

حکام کے مطابق آپریشن کے پہلے مرحلے میں عسکریت پسندوں کے ان ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو شورش زدہ پہاڑی علاقوں میں قائم کیے گئے ہیں۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عسکریت پسندوں بلوچستان میں ہونے والے کے مطابق صوبے کے

پڑھیں:

پہلگام حملے میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے

پہلگام حملے میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے WhatsAppFacebookTwitter 0 25 April, 2025 سب نیوز

مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی علاقے پہلگام میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے۔
منگل کو مقبوضہ جموں کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 26 سیاح ہلاک 12 زخمی ہوئے۔
پہلگام میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے۔
مقبوضہ کشمیر میں قتل بنکار کی لاش سورت پہنچی تو بیوہ نے تعزیت کیلئے آنے والے یونین منسٹر سی آر پاٹل کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اورکہا کہ تمہارے پاس تو وی آئی پی گاڑیاں ہیں، تمہاری زندگی اہم ہے مگر ٹیکس دینے والوں کی فکر نہیں۔
بیوہ نے کہا کہ پہلگام میں سکیورٹی اہلکار اور میڈیکل یونٹ کیوں نہیں تھا۔
اس کے علاوہ مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی پارس جین نے دعویٰ کیا کہ فائرنگ 25 سے 30 منٹ جاری رہی اور کوئی سکیورٹی اہلکار مدد کو نہ آیا۔
کشمیری عوام نے پہلگام میں بھارت کے فالس فلیگ آپریشن کی دھجیاں اڑادیں اور کہا کہ یہ سب بھارتی حکومت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے ۔ جہاں حملہ ہوا وہاں گاڑی نہیں جاسکتی۔ بھرپور سکیورٹی انتظامات ہیں ، پھر وہاں دہشت گرد کہاں سے آگئے ۔
کشمیر عوام نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کا بھائی چارہ ختم کرنا چاہتی ہے ،کوئی ان سے پوچھے کہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کا کیا فائدہ ہوا؟
مودی حکومت نے سکیورٹی کا سارا ملبہ پہلگام کے ہوٹل مالکان پر ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ ہوٹل مالکان پولیس سے اجازت لیے بغیر سیاحوں کو بیسراں لے کر گئے تھے۔
ادھر بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی تسلیم کیا کہ واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا،تسلیم کیا کہ علاقے میں سکیورٹی نہیں تھی۔

پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 1500 سے زائد کشمیری گرفتار کرلیے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرتوشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر کرنیکا حکم توشہ خانہ ٹو کیس؛ عمران خان، بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستیں سماعت کےلئے مقرر کرنیکا حکم بھارتی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا امریکا نے بھارت میں موجود اپنے شہریوں کے لیے الرٹ جاری کردیا بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس نے پہلگام حملے کو سکیورٹی کی خامی قرار دیدیا،تحقیقات کا مطالبہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر کریک ڈاون، 1500سے زائد کشمیری گرفتار بھارتی میڈیا کے جھوٹے دعوے بے نقاب، پہلگام حملے کے متاثرین زندہ و سلامت نکلے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • بھارتی حکومت کا پہلگام حملے میں انٹیلی جنس کی ناکامی کا اعتراف
  • پہلگام حملے میں مارے گئے افرادکے لواحقین مودی سرکار پر برس پڑے
  • بھارت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کر لیا
  • بھارتی حکومت نے پہلگام حملے میں سکیورٹی کی ناکامی کا اعتراف کرلیا
  • غزہ، مزاحمت کاروں کے حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک، 7 زخمی
  • یوکرین: کئی شہر روسی حملوں کی زد میں، متعدد ہلاک و درجنوں زخمی
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک، 63 زخمی
  • روس کا یوکرینی دارالحکومت کیف پر حملہ، 9 افراد ہلاک
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید
  • بلوچستان میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر مامور  لیویز اہلکاروں پر حملہ، 2 شہید