اسلام آباد، ترکمانستان کی غیر جانبدارانہ حیثیت کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
ترکمانستان کی غیر جانبدارانہ حیثیت کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد خطے میں امن، ہم آہنگی اور سلامتی کے لیے ترکمانستان کے عزم کو اجاگر کرنے کے لیے کیا گیا۔
اسلام آباد میں ترکمانستان کے سفارتخانے کے زیر اہتمام ترکمانستان کی غیرجانبداری کی حیثیت کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی امن کو مضبوط بنانے میں غیرجانبداری کا کردار” کے عنوان سے بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکمانستان کے درمیان بہترین تعلقات ہیں، صدر آصف زرداری
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر عطاجان مولاموف نے کہا کہ اس کانفرنس کی بہت تاریخی اہمیت ہے کیونکہ ہم 15 مارچ کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل کے اسی ہال میں جمع ہوئے جہاں 30 سال قبل 15 مارچ 1995 کو تیسری تعاون تنظیم کے اجلاس کے دوران منعقد ہوا تھا۔
اسلام آباد کے حتمی اعلامیے کا تمام رکن ممالک کے سربراہان نے خیرمقدم کیا اور ترکمانستان کی غیر جانبدار ریاست کی حیثیت کے خیال کی حمایت کی۔ سفیر نے کہا کہ ترکمانستان کے ’امن اور اعتماد کے بین الاقوامی سال‘ کے ایک حصے کے طور پر اور ترکمانستان کی مستقل غیر جانبداری کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر اشک آباد 12 دسمبر 2025 کو امن اور اعتماد کے بین الاقوامی فورم کی میزبانی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امن اور اعتماد کا بین الاقوامی سال منطقی طور پر ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری کو عالمی سطح پر تسلیم کرنے کی 30 ویں سالگرہ کے ساتھ موافق ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور ترکمانستان کا تاپی پائپ لائن منصوبے کو تیز کرنے پر اتفاق
عطا جان مولاموف نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ترکمانستان کی غیرجانبداری کو بین الاقوامی سطح پر حمایت حاصل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بعد میں ای سی او کے تمام رکن ممالک، دیگر دوست ممالک کے ساتھ، ترکمانستان کی مستقل غیرجانبداری سے متعلق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد کے شریک سپانسر بن گئے، جسے 12 دسمبر 1995 کو منظور کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ترکمانستان کے خطے میں امن و سلامتی کی تعمیر کے عزم کا اظہار گزشتہ صدی کے 90 کی دہائی کے دوسرے نصف میں اقوام متحدہ کے AEGIS کے تحت اشک آباد میں کامیاب انٹر تاجک اور انٹر افغان مذاکرات کے لیے اپنی سرزمین فراہم کرنے کے فیصلے سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی میدان میں موجودہ صورتحال میں، غیر جانبدار ترکمانستان بین الاقوامی میدان میں موجودہ بحران پر قابو پانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کو مستحکم کرنے کی وکالت کرتا ہے اور اس مقصد کے لیے ایک تخلیقی پلیٹ فارم پر مناسب سیاسی اور سفارتی شرائط اور مواقع کی تشکیل کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسپنجاب حکومت اور ترکمانستان کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق
سفیر نے کہا کہ اسی بنیاد پر ترکمانستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد ’امن اور اعتماد کا بین الاقوامی سال، 2025‘ کا آغاز کیا، جسے 86 ریاستوں کے تعاون سے متفقہ طور پر منظور کیا گیا۔
سفیر نے کہا کہ تنازعات کو روکنے اور غیر جانبدار کرنے اور تنازعات اور تضادات کے امن، سیاسی اور سفارتی حل کے لیے غیر جانبداری کی صلاحیت کو بروئے کار لانا مسائل کاحل ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اعتماد پر مبنی مکالمے کے کلچر کی بحالی پر بھی غور کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسلام اباد پاکستان ترکمانستان سفارتخانہ عطا جان مولاموف غیر جانبدار حیثیت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام اباد پاکستان ترکمانستان سفارتخانہ عطا جان مولاموف غیر جانبدار حیثیت ویں سالگرہ کے موقع پر کی 30 ویں سالگرہ کے ترکمانستان کی غیر اور ترکمانستان انہوں نے کہا کہ امن اور اعتماد ترکمانستان کے بین الاقوامی کیا گیا کے لیے
پڑھیں:
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز
غزہ(آئی پی ایس )اردن اور جرمنی نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ پلان کے تحت فلسطینی پولیس کی معاونت کے لیے متوقع بین الاقوامی فورس کو اقوامِ متحدہ کا مینڈیٹ حاصل ہونا چاہیے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکا کی ثالثی میں حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت زیادہ تر عرب اور مسلمان ممالک پر مشتمل ایک اتحاد فلسطینی علاقے میں فورس تعینات کرنے کی توقع ہے۔
یہ نام نہاد بین الاقوامی استحکام فورس غزہ میں منتخب فلسطینی پولیس کو تربیت دینے اور ان کی معاونت کرنے کی ذمہ دار ہوگی، جسے مصر اور اردن کی حمایت حاصل ہوگی جبکہ اس فورس کا مقصد سرحدی علاقوں کو محفوظ بنانا اور حماس کو ہتھیاروں کی اسمگلنگ سے روکنا بھی ہوگا۔اردن کے وزیرِ خارجہ ایمن الصفدی نے کہا کہ ہم سب اس بات پر متفق ہیں کہ اگر اس استحکام فورس کو مثر طریقے سے اپنا کام کرنا ہے تو اسے سلامتی کونسل کا مینڈیٹ حاصل ہونا ضروری ہے۔
تاہم اردن نے واضح کیا کہ وہ اپنے فوجی غزہ نہیں بھیجے گا، الصفدی کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے سے بہت قریب ہیں، اس لیے ہم غزہ میں فوج تعینات نہیں کر سکتے، تاہم انہوں نے کہا کہ ان کا ملک اس بین الاقوامی فورس کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔دوسری جانب، جرمنی کے ویزر خارجہ یوان واڈیفول نے بھی فورس کے لیے اقوامِ متحدہ کے مینڈیٹ کی حمایت کی اور کہا کہ اسے بین الاقوامی قانون کی واضح بنیاد پر قائم ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ان ممالک کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے جو نا صرف غزہ میں فوج بھیجنے کے لیے تیار ہیں بلکہ خود فلسطینیوں کے لیے بھی اہم ہے، جبکہ جرمنی بھی چاہے گا کہ اس مشن کے لیے واضح مینڈیٹ موجود ہو۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ یہ منصوبہ اسرائیلی قبضے کی جگہ امریکی قیادت میں ایک نیا قبضہ قائم کرے گا، جو فلسطینی حقِ خودارادیت کے منافی ہے۔اقوامِ متحدہ نے اس خطے میں بین الاقوامی امن فورسز کئی دہائیوں سے تعینات کر رکھی ہیں، جن میں جنوبی لبنان میں فورس بھی شامل ہے، جو اس وقت لبنانی فوج کے ساتھ مل کر حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان نومبر 2024 کی جنگ بندی پر عملدرآمد کو یقینی بنا رہی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئندہ عدالتی ہفتے کے بینچز تشکیل بیرون ممالک کا ایجنڈا ہمارے خلاف کام کررہا ہے: مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظمCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم