تیزہواؤں کے ساتھ بارش اور برفباری،محکمہ موسمیات نےخوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)محکمہ موسمیات نے اگلے 24 گھنٹوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں موسم کے حوالے سے اہم پیشگوئی جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ ملک کے بیشتر علاقے سرد اور خشک رہیں گے، تاہم آزاد جموں و کشمیر، خیبر پختونخوا، اور گلگت بلتستان میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش اور پہاڑی علاقوں میں برفباری کی توقع ہے۔
ملک کے مختلف حصوں میں گزشتہ تین دنوں سے جاری بارشوں کے بعد محکمہ موسمیات نے موسم میں تبدیلی کی پیشگوئی کی ہے۔
دوسری جانب مانسہرہ شہر اور اس کے گردونواح میں بارش کا سلسلہ تھم چکا ہے اور دھوپ نکلنے سے موسم خوشگوار ہو گیا ہے۔ وادی کاغان اور شوگران میں برفباری سے بند شاہراہوں کو کھولنے کیلئے مشینری بھی پہنچا دی گئی ہے۔ اپر ہزارہ ڈویژن کے ضلع بٹگرام، کوہستان اور تورغر میں بھی بارش کا سلسلہ ختم ہو چکا ہے اور دھوپ نکل آئی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں شدید گرمی کا سامنا رہے گا، تیز دھوپ کے باعث درجہ حرارت 38 ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس ہو سکتا ہے۔ کراچی کا موسم جزوی طور پر ابر آلود اور مرطوب ہے، اور شہر میں ہوا کی نمی کا تناسب 46 فیصد ریکارڈ کیا گیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں کراچی میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ آج زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 34 سے 36 ڈگری سینٹی گریڈ اور کم سے کم درجہ حرارت 22 سے 24 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
مزیدپڑھیں:ٹک ٹاکر مناہل ملک نےعمرہ کی سعادت حاصل کرلی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: ڈگری سینٹی گریڈ محکمہ موسمیات
پڑھیں:
کلاؤڈ برسٹ (بادل کا پھٹنا) کیا ہے اور ایسا گلگت بلتستان میں بار بار کیوں ہو رہا؟
گلگت بلتستان(نیوز ڈیسک) گلگت بلتستان کے علاقے سکردو اور ملک کے دیگر بالائی علاقوں میں بار بار ہونے والے ’کلاؤڈ برسٹ‘ نے تباہی مچا رکھی ہے۔ لیکن جو پہلے اس تواتر سے نہ ہوا وہ اب کیوں ہو رہا ہے؟ آئیے اسے سمجھتے ہیں۔
”کلاؤڈ برسٹ“، یا بادل کا پھٹ جانا، ایک ایسا قدرتی واقعہ ہے جسے سن کر ایسا لگتا ہے جیسے آسمان پھٹ پرا ہو۔ لیکن یہ ایک مختصر وقت میں ہونے والی بہت زیادہ بارش ہوتی ہے، جو عام طور پر کسی ایک مخصوص علاقے تک محدود رہتی ہے۔ ذرا تصور کریں، آپ باہر کھیل رہے ہوں اور ایک لمحے میں آسمان سے ایسا پانی برسے جیسے ہزاروں بالٹیاں ایک ساتھ انڈیلی جا رہی ہوں—یہی کلاؤڈ برسٹ ہے۔ خاص طور پر اگر ایک گھنٹے میں 10 سینٹی میٹر سے زیادہ بارش صرف 10 کلومیٹر کے علاقے میں ہو، تو سائنسدان اسے کلاؤڈ برسٹ کہتے ہیں۔
یہ عجیب و غریب بارش زیادہ تر پہاڑی علاقوں میں ہوتی ہے۔ کیوں؟ کیونکہ جب گرم ہوا پہاڑ سے اوپر جاتی ہے تو وہ ٹھنڈی ہو کر بارش برسانے لگتی ہے۔ لیکن کبھی کبھار وہ بارش رُک جاتی ہے اور ہوا میں ہی جمع ہوتی رہتی ہے، یہاں تک کہ اچانک وہ تمام پانی ایک دھماکے کی طرح زمین پر گرتا ہے۔
یہ نہ صرف حیرت انگیز ہوتا ہے بلکہ خطرناک بھی! پہاڑوں میں جب ایسا ہوتا ہے تو پانی تیزی سے نیچے بہتا ہے، نالوں میں آ جاتا ہے، اور ساتھ میں لینڈ سلائیڈ یا مٹی کے تودے بھی آ سکتے ہیں۔ شہروں میں یہ پانی گلیوں کو ندی میں بدل دیتا ہے اور لوگ پریشان ہو جاتے ہیں کہ آخر یہ سب کچھ اتنی جلدی کیسے ہو گیا۔
کلاؤڈ برسٹ کے ساتھ اکثر بجلی کی چمک، زور دار آوازیں، تیز ہوائیں اور کبھی کبھار اولے بھی شامل ہوتے ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ دنیا کے درجہ حرارت میں اضافے یعنی گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ایسے خطرناک موسمی واقعات زیادہ ہو رہے ہیں۔ جب زمین یا سمندر زیادہ گرم ہو جاتے ہیں، تو پانی زیادہ بخارات بن کر اوپر جاتا ہے، آسمان میں بڑے اور گہرے بادل بنتے ہیں، جو پھر اچانک برس پڑتے ہیں۔ اور جب پہاڑوں میں بغیر منصوبہ بندی کے سڑکیں، ہوٹل، یا کالونیاں بنائی جائیں اور درخت کاٹ دیے جائیں، تو یہ خطرہ اور بھی بڑھ جاتا ہے۔
ایسے وقت میں سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہوشیار رہیں۔ محکمہ موسمیات یا مقامی انتظامیہ کی بات سنیں، اگر خطرے کی وارننگ دی جائے تو فوراً کسی اونچی جگہ چلے جائیں۔
یاد رہے، کلاؤڈ برسٹ کو روکنا ہمارے ہاتھ میں نہیں، لیکن تھوڑی سی سمجھداری اور احتیاط سے ہم اپنی جان اور دوسروں کی حفاظت ضرور کر سکتے ہیں۔
Post Views: 3