لاہور:

وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں نمایاں ایک یا دو مہینوں کے لیے نہیں ہوگی بلکہ دیرپا ہوگی۔

وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کوٹ خواجہ سعید اسپتال کو ایک ڈسپنسری سے اسپتال میں تبدیل کیا، یہ اسپتال علاقے کی خدمت کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف کی خاص ہدایت تھی کہ غریب افراد کے لیے آسانیوں کا باعث بنیں، یہاں روزانہ کی بنیاد پر افطاری کروائی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے پٹرولیم کی منسٹری دینے کے ساتھ حکم دیا کہ عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ کی تکلیف پیدا نہ ہو۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان اپنی تاریخ کے اہم موڑ سے گزر رہا ہے، ہم نے طے کرنا ہے کہ 70 اور 80 سال والا پرانا راستہ طے کرنا ہے یا اصلاحات کا راستہ اختیار کرنا ہے، وزیر اعظم شہباز شریف نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمت برقرار رکھنے کا بڑا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایک روپیہ جو پٹرول اور ڈیزل کی مد میں اکٹھا کیا جائے گا، اس پر شہباز شریف جلد بجلی کی قیمت گھٹانے کا اعلان کریں گے، بجلی کی کھپت میں اضافہ ہوتا ہے تو لوگوں کو مشکلات پیش آتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ایک یا دو مہینے کے لیے نہیں ہوگی، شہباز شریف نے پی ڈی ایم کی حکومت سنبھالی تو پٹرول کی قیمت تین سو سے زیادہ تھی اس کو کم کیا۔

علی پرویز ملک نے کہا کہ فیکٹریوں کی چمنیوں کو دوبارہ آباد کریں گے، ہمارے بہادر جوان سرحدوں پر بیٹھ کر رات دن ایک کرتے ہیں، اللہ تعالیٰ ہمارے پاک فوج کے جوانوں کی حفاظت فرمائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ریاست پاکستان تمام وسائل مہیا کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بہترین انداز میں چلے ہیں، آئی ایم ایف نے شہباز شریف کی کاوشوں کو سراہا ہے، ہر جماعت کو پاکستان کے لیے اپنی پسند نا پسند سے الگ ہوکر اکٹھا ہونا پڑے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جو بھی اپنے مفاد کے لیے سیاست کرے گا عوام اس کو برداشت نہیں کریں گے، جب بھی قرضے لیے ہیں عوام کو وہ واپس کرنے پڑے ہیں، چار ہزار ارب کا بوجھ گرڈ پر ہے اس کو بھی سہارا دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے سولر کے کنیکشنز آئیں گے ان کو گراس میٹر لگایا جائے گا، شمسی توانائی پاکستان میں ایک بڑی انرجی ہے،ہمیں ساتھ ساتھ اس گرڈ کو بھی سیف کرنا ہے جس پر عوام کے اربوں روپے لگے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کو کنٹرول کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کی ضرورت ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کر بیٹھیں۔

علی پرویز ملک کا کہنا تھا کہ ہماری پاک افواج پاکستان کی حفاظت کے دن رات ایک کررہی ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ان کا کہنا تھا کہ علی پرویز ملک شہباز شریف وفاقی وزیر نے کہا کہ کرنا ہے بجلی کی کے لیے

پڑھیں:

ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 جولائی 2025ء) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی میڈیا ادارے فاکس نیوز کو بتایا کہ تہران اپنے یورینیم افزودگی کے پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا جسے گزشتہ ماہ اسرائیل ایران لڑائی کے دوران شدید نقصان پہنچا تھا۔

لڑائی سے قبل تہران اور واشنگٹن نے عمان کی ثالثی میں جوہری مذاکرات کے پانچ دور منعقد کیے لیکن اس بات پر اتفاق نہیں ہو سکا کہ ایران کو یورینیم افزودہ کرنے کی کس حد تک اجازت دی جائے۔

اسرائیل اور امریکہ کا کہنا ہے کہ ایران افزودگی کے اس سطح تک پہنچنے کے قریب ہے جو اسے فوری طور پر جوہری ہتھیار بنانے کی اجازت دے گا، جبکہ تہران کا کہنا ہے کہ اس کا افزودگی کا پروگرام صرف پرامن شہری مقاصد کے لیے ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے پیر کو نشر ہونے والے ایک کلپ میں فاکس نیوز کے شو ''بریٹ بائر کے ساتھ خصوصی رپورٹ‘‘ کو بتایا، ''اسے (جوہری پروگرام کو) روک دیا گیا ہے کیونکہ، ہاں، نقصانات سنگین اور شدید ہیں۔

لیکن ظاہر ہے کہ ہم افزودگی ترک نہیں کر سکتے کیونکہ یہ ہمارے اپنے سائنسدانوں کا کارنامہ ہے۔ اور اس سے بڑھ کر یہ قومی فخر کا سوال ہے۔‘‘

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی اور اسرائیلی حملوں کے بعد ایران میں جوہری تنصیبات کو پہنچنے والا نقصان سنگین تھا اور اس کا مزید جائزہ لیا جا رہا ہے۔

عباس عراقچی نے کہا، ''یہ درست ہے کہ ہماری تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے، شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی اب ہماری جوہری توانائی کی تنظیم کی طرف سے جانچ کی جا رہی ہے۔

لیکن جہاں تک میں جانتا ہوں، انہیں شدید نقصان پہنچا ہے۔‘‘ ’بات چیت کے لئے تیار ہیں‘

عراقچی نے انٹرویو کے آغاز میں کہا کہ ایران امریکہ کے ساتھ ''بات چیت کے لیے تیار ہے‘‘، لیکن یہ کہ وہ ''فی الحال‘‘ براہ راست بات چیت نہیں کریں گے۔

عراقچی کا کہنا تھا، ''اگر وہ (امریکہ) حل کے لیے آ رہے ہیں، تو میں ان کے ساتھ مشغول ہونے کے لیے تیار ہوں۔

‘‘

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ''ہم اعتماد سازی کے لیے ہر وہ اقدام کرنے کے لیے تیار ہیں جو یہ ثابت کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام پرامن ہے اور ہمیشہ پرامن رہے گا، اور ایران کبھی بھی جوہری ہتھیاروں کی طرف نہیں جائے گا، اور اس کے بدلے میں ہم ان سے پابندیاں اٹھانے کی توقع رکھتے ہیں۔‘‘

’’لہذا، میرا امریکہ کو پیغام ہے کہ آئیے ایران کے جوہری پروگرام کے لیے بات چیت کے ذریعے حل تلاش کریں۔

‘‘

عراقچی نے کہا، ''ہمارے جوہری پروگرام کے لیے بات چیت کے ذریعے حل موجود ہے۔ ہم ماضی میں ایک بار ایسا کر چکے ہیں۔ ہم اسے ایک بار پھر کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘

مشرق وسطیٰ میں جوہری طاقت

امریکہ کے اتحادی اسرائیل نے 13 جون کو ایران پر حملہ کیا جس کے بعد مشرق وسطیٰ کے حریف 12 دن تک فضائی حملوں میں مصروف رہے، جس میں واشنگٹن نے ایران کی جوہری تنصیبات پر بمباری بھی کی۔

جون کے آخر میں فائر بندی ہوئی تھی۔

ایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کا فریق ہے جبکہ اسرائیل نہیں۔ اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے پاس ایران میں ایک فعال، مربوط ہتھیاروں کے پروگرام کے بارے میں ''کوئی قابل اعتماد اشارہ‘‘ نہیں ہے۔ تہران کا موقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف اور صرف پرامن شہری مقاصد کے لیے ہے۔

اسرائیل مشرق وسطیٰ کا واحد ملک ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کے پاس جوہری ہتھیار ہیں اور اس کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف اس کی جنگ کا مقصد تہران کو اپنے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا ہے۔

ادارت: صلاح الدین زین

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف نے سول سروسز اسٹریکچر میں اصلاحات کے لیے کمیٹی قائم کردی
  • بلوچستان کا پاکستان کے ساتھ الحاق اتفاق رائے سے ہوا تھا: وزیرِاعلیٰ بلوچستان
  • وزیراعظم شہباز شریف سے ورلڈ بینک کے ریجنل نائب صدر کی ملاقات
  • وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے ورلڈ بنک کے ریجنل نائب صدر مسٹر عثمان ڈیون کی ملاقات
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف
  • خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری ناگزیر ہے: وزیرِ اعظم شہباز شریف
  • غیررسمی معیشت کے سدباب کیلئے انفورسمنٹ سے متعلق مزید اقدامات کیے جائیں: وزیر اعظم شہباز شریف
  • ایف بی آر اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند، مزید اقدامات یقینی بنائے جائیں، وزیرِاعظم
  • چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مؤثر بنانے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • ایران جوہری پروگرام سے دستبردار نہیں ہو سکتا، ایرانی وزیر خارجہ