اسرائیل ہیوم کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کیلئے انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یمن آنے والے دنوں میں اس جارحیت کا جواب دے گا۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ یمن پر امریکہ نے حملہ اسرائیل کے ساتھ مل کر کیا۔ اسرائیل ہیوم کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے امریکہ کیلئے انٹیلی جنس معلومات فراہم کیں۔ تاہم اسرائیلی میڈیا نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ یمن آنے والے دنوں میں اس جارحیت کا جواب دے گا۔ یاد رہے کہ امریکی اور برطانوی اتحاد نے یمن کے دارالحکومت صنعا، صعدہ، البیضاء اور دمار کو نشانہ بنایا، اتوار کی صبح اور ہفتے کی رات گئے فضائی حملوں میں ان تک 132 افراد شہید اور زخمی ہوئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔ دریں اثناء یمن کی انصار اللہ کے سینئر عہدیدار نے اس بات پر زور دیا کہ صنعاء کبھی بھی غزہ کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہو گا۔ یمنی حکومت کے میڈیا ونگ کے سربراہ زید الغرسی نے کہا کہ ملک کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا واشنگٹن کا دعویٰ سراسر جھوٹ ہے جب کہ گذشتہ رات کی جارحیت میں یمنی شہریوں کے مکانات کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکیوں کو ہمارا جواب بالکل واضح ہے، ہم غزہ کی حمایت سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے اور یمن کے خلاف امریکی جارحیت سے غزہ کے لئے ہماری حمایت ہرگز متاثر نہیں ہو گی۔ الغرسی نے کہا کہ ہم اپنے دشمن کو اچھی طرح جانتے ہیں اور اس کی کمزوریوں اور ان سے نمٹنے کے طریقے بھی جانتے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ

پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔

تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ کو بھوکا مارنے کا منصوبہ، مجرم کون ہے؟
  • بنوں: پولیس اسٹیشن بسیہ خیل پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
  • امریکہ و اسرائیل امن کیبجائے فلسطین کی نابودی کے درپے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
  • امریکہ کو اب فینٹانل کا سیاسی تماشہ بند کرنا چاہیے ، چینی میڈیا
  • امریکہ نے ایک بار پھر یونیسکو سے تعلق ختم کر لیا
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • اسرائیل کی حمایت میں امریکا کا ایک بار پھر یونیسکو چھوڑنے کا اعلان
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر