کوئٹہ سے دیگر صوبوں کیلئے ٹرین سروس بدستور معطل، ٹریک بحالی کا کام جاری
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کوئٹہ (نیوز ڈیسک) جعفر ایکسپریس پر ہونیوالے حملے کے بعد سے تاحال کوئٹہ سے دیگر صوبوں کے لئے ٹرین سروس بدستور معطل ہے۔
ریلوے ذرائع کے مطابق حملے کی زد میں آنے والی جعفر ایکسپریس کی تاحال 4 بوگیاں جائے وقوعہ پر کھڑی ہیں جبکہ دھماکے سے تباہ ہونے والے ریلوے ٹریک کی مرمت کا کام جاری ہے، سکیورٹی کلیئرنس کے بعد چند روز میں ریلوے سروس بحال کی جائے گی۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین کی ٹریک پر موجود زیادہ تر بوگیوں کو مچھ پہنچا دیا گیا ہے جبکہ پٹری سے اترنے والی 4 بوگیوں کو آج کرین کے ذریعے اٹھا لیا جائے گا، دہشت گردی کا نشانہ بنے والی جعفر ایکسپریس کے انجن کو سبی پہنچا دیا گیا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔
اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔
اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔
اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔
کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔
یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظماعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔