ملک ریاض کیخلاف نیب کی کارروائی، بحریہ ٹاؤن کی رہائشی و تجارتی جائیدادیں سر بمہر، اکاؤنٹس اور گاڑیاں منجمد
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض اور دیگر افراد کے خلاف دھوکہ دہی اور فراڈ کے کئی مقدمات نیب میں زیر تفتیش ہیں، اس سلسلے میں نیب نے بڑی کارروائی کرتے ہوئے بحریہ ٹاؤن کراچی، لاہور، تخت پڑی، نیو مری،گولف سٹی اور اسلام آباد میں کثیر منزلہ رہائشی و تجارتی جائیدادوں کو سر بمہر جبکہ بحریہ ٹاؤن کے سینکڑوں اکاؤنٹس اور گاڑیوں كو بھی منجمد کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
نیب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے بحریہ ٹاؤن پاکستان کے خلاف قانونی کاروائیاں جاری ہیں، پاکستان سے مخصوص عناصر ملک ریاض کے دبئی پروجیکٹ میں ملک ریاض کی مجرمانہ اعانت کے لیے اپنی رقوم دبئی منتقل کررہے ہیں۔
نیب حکام کے مطابق ملک ریاض اور اس کے حواریوں کے خلاف منی لانڈرنگ کے بھی مضبوط شواہد نیب کے پاس موجود ہیں، پاکستان سے اس پروجیکٹ کے لیے کوئی بھی رقم منی لانڈرنگ تصور کرتے ہوئے مذکوره عناصر کیخلاف بلاتفریق قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
مزید پڑھیں:
نیب کی جانب سے عوام کومطلع کیا جاتاہےکہ وہ بحریہ ٹاؤن کی ہرقسم کی پرکشش ترغیب کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی جمع پونجی کا تحفظ کریں، نیب نے مفرور ملزمان کو وطن واپس لانے کے لیے بھی بھرپور کاروائی کا آغاز کردیاگیاہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بحریہ ٹاؤن پاکستان دبئی پروجیکٹ منی لانڈرنگ نیب نیو گولف سٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بحریہ ٹاؤن پاکستان دبئی پروجیکٹ منی لانڈرنگ بحریہ ٹاؤن ملک ریاض کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور شی جن پنگ کی ملاقات، اقتصادی و تجارتی تعاون پر تبادلہ خیال
جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چین اور امریکا کے صدور کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔
چینی میڈیا کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان 6 سال میں دونوں ممالک کے صدور کی پہلی ملاقات ہے، امریکی صدر ٹرمپ کی دوسری مدت میں بھی ان کی شی جن پنگ سے پہلی ملاقات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر کی درخواست پر چینی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا فون سن لیا
ملاقات کے دوران دونوں سربراہان مملکت نے چین امریکا تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تبادلہ خیال کیا اور تجارت و معیشت اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے، افرادی و ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینے اور دوطرفہ تبادلے جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اس ملاقات نے چین امریکا تعلقات کو مستحکم کرنے کا واضح اشارہ دیا ہے۔
ملاقات میں اقتصادی اور تجارتی تعاون اہم موضوع تھا، صدر شی جن پنگ نے نشاندہی کی کہ دونوں ممالک کی مذاکراتی ٹیموں کو اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے طویل المدتی باہمی مفادات پر نظر رکھنی چاہیے اور انتقامی اقدامات کے دائرے میں نہیں پھنسنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: مصنوعی ذہانت کی دنیا میں چین امریکا کو پیچھے چھوڑنے کے قریب پہنچ گیا
ملاقات سے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ چین اور امریکا غیر قانونی امیگریشن اور ٹیلی کمیونیکیشن فراڈ، اینٹی منی لانڈرنگ، مصنوعی ذہانت اور متعدی بیماریوں سے نمٹنے جیسے شعبوں میں باہمی فوائد پر مبنی تعاون کر سکتے ہیں۔
چین اور امریکا کا شراکت دار اور دوست ہونا، تاریخی حقائق پر مبنی ہے اور وقت کا تقاضہ بھی ہے ، جب تک فریقین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اہم اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے رہیں گے چین امریکا تعلقات مستحکم انداز میں آگے بڑھتے رہیں گے ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکا بوسان جنوبی کوریا چین ڈونلڈ ٹرمپ شی جن پنگ