معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات WhatsAppFacebookTwitter 0 17 March, 2025 سب نیوز
لاہور (سب نیوز)معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹرذاکر نائیک نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں امت کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے جاتی امرا میں سابق وزیراعطم نواز شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران امت کو درپیش مسائل پر گفتگو ہوئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک نے رمضان کے دوسرے عشرے کی فضیلت بیان کی۔ ملاقات کے دوران دونوں رہنماں نے موجودہ حالات میں امت کی بہتری کے لیے ممکنہ اقدامات پر بھی غور کیا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی عالمی سطح پر دینی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ اسلام کی تبلیغ اور تفہیم میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ڈاکٹر ذاکر نائیک مختصر قیام کے بعد جاتی امرا سے واپس روانہ ہوگئے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نواز شریف سے ملاقات ڈاکٹر ذاکر نائیک
پڑھیں:
تنخواہ داروں پر کتنا ٹیکس ہونا چاہیے؟ سابق وفاقی وزیر نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کردیں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کر دیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق چیئرمین اکنامک پالیسی تھنک ٹینک اور سابق نگران وفاقی وزیر ڈاکٹر گوہر اعجاز نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کا کہنا تھا شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
ان کا کہنا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔
توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ
مزید :