بزدل یا ہتھیار دہشتگردوں کو دینے والے اہلکار برطرف ہونگے، ڈی جی لیویز
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیویز فورس بلوچستان عبدالغفار مگسی کا کہنا ہے کہ بزدلی کا مظاہرہ کرنے یا ہتھیار دہشت گردوں کے حوالے کرنے والے اہلکاروں کو برطرف کیا جائے گا۔
ڈی جی لیویز فورس نے صوبے میں دہشتگرد حملوں کے دوران غفلت یا بزدلی کا مظاہرہ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کردیا۔
یہ اعلان بلوچستان میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے تناظر میں کیا گیا ہے۔
ڈی جی لیویز کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اہلکار دہشت گردوں کے سامنے بزدلی دکھاتا ہے یا اپنی ذمہ داری میں غفلت برتتا ہے تو اس کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کی جائے گی اور ایسے اہلکاروں کی دوبارہ ملازمت کی درخواستیں کسی صورت منظور نہیں کی جائیں گی۔
ڈی جی لیویز نے لیویز اہلکاروں کو دہشتگرد حملوں کا فوری اور بہادری سے جواب دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لیویز فورس کو دہشت گردوں کے خلاف ہر ممکن اقدام کرنا ہوں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ لیویز فورس عوام کی حفاظت کیلئے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ڈی جی لیویز لیویز فورس
پڑھیں:
ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔