والدین اور چھوٹی بہن کے انتقال پر بات کرتے ہوئے ریمبو آبدیدہ ہوگئے
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
کراچی(شوبز ڈیسک)ماضی کے مقبول فلمی ہیرو جان ریمبو والدین اور چھوٹی بہن کے انتقال پر بات کرتے ہوئے برہ راست ٹی وی شو میں آبدیدہ ہوگئے اور ان کے رونے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
جان ریمبو حال ہی میں اہلیہ صاحبہ کے ہمراہ ایکسپریس ٹی وی پر جویریہ سعود کے رمضان شو میں شریک ہوئے، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر بات کی۔
ان کا کا کہنا تھا کہ ماضی میں جب وہ چھوٹے تھے تو اس وقت ان کی والدہ ایک ہی چولہے پر درجنوں افراد کی سحری اور افطاری تیار کرلیتی تھیں لیکن اب ایک ہی گھر میں متعدد چولہے ہونے کے باوجود بروقت چیزیں تیار نہیں ہو پاتیں۔
ان کے مطابق جو لوگ ان کی عمر کے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ ان کی مائیں کس طرح مٹی کے چولہے پر تنہا متعدد افراد کا کھانا تیار کرلیتی تھیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ماضی کے دن پھر کبھی واپس نہیں آئیں گے، گزرے ہوئے دن اور بچپن لوٹ کر نہیں آنے والا۔
انہوں نے کہا کہ جب سے ان کے والدین کا انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنے گاؤں جانا چھوڑ دیا ہے۔
ان کے مطابق جب تک والد زندہ تھے، وہ راولپنڈی جایا کرتے تھے لیکن ان کے انتقال کے بعد انہوں نے وہاں جانا چھوڑ دیا۔
جان ریمبو کا کہنا تھا کہ ان کے والدین انتقال کر گئے جب کہ دو سال قبل ان کی چھوٹی بہن بھی ان سے دور چلی گئیں اور وہ انہیں بہت یاد آتی ہیں۔
اداکار کا کہنا تھا کہ ان کی دو بہنیں تھیں جو کہ ان کے لیے بچوں کی طرح تھیں، جو سب سے چھوٹی تھیں، وہ دو سال قبل انتقال کر گئیں۔
جان ریمبو چھوٹی بہن کے انتقال پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے اور ان کے رونے کی ویڈیو وائرل ہوگئی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ چھوٹی بہن کو گود میں اٹھاکر کھلاتے تھے لیکن دو سال قبل وہ انتقال کر گئیں، وہ انہیں بہت یاد آتی ہیں۔
اداکار کے مطابق وہ دو سال قبل تک ہر سال اپنی بہن کے ہاں رمضان المبارک میں جاتے تھے لیکن اب وہ اتنی دور چلی گئی ہیں کہ وہ ان کے پاس جا نہیں سکتے۔
ساتھ ہی انہوں نے انکشاف کیا کہ دوسری بہن سے وہ ڈیڑھ سال سے نہیں مل سکے، ان کی بہن کے شوہر کا مزاج ہی الگ ہے۔
مزیدپڑھیں:عدالت کے حکم کے باوجود عدالتی کمیشن کی ملاقات عمران خان سے نہ کرانے کا انکشاف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کا کہنا تھا کہ دو سال قبل کے انتقال چھوٹی بہن انہوں نے بہن کے
پڑھیں:
یمن کیجانب سے ہمارے قیمتی اثاثوں پر حملے جاری ہیں، واشنگٹن کی دہائی
ملکی و عرب میڈیا کیساتھ گفتگو میں اعلی امریکی حکام نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن پر 40 دن کے جارحانہ حملوں کے باوجود بھی یمنی مسلح افواج کیجانب سے ہمارے خلاف مزاحمتی کارروائیاں جاری ہیں!! اسلام ٹائمز۔ ایک ایسے وقت میں کہ جب یمنی مسلح افواج نے غاصب و سفاک صیہونی رژیم اور امریکہ کے جنگی بحری جہازوں کے خلاف اپنی مزاحمتی کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، واشنگٹن نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ یمن کے خلاف اس کے جارحانہ حملے "بے سود" ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2 اعلی امریکی حکام نے فاکس نیوز کے ساتھ انٹرویو میں اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں 40 دن سے جاری وسیع امریکی بمباری کے باوجود بھی، یمن کی جانب سے امریکہ کے قیمتی اثاثوں پر تابڑ توڑ حملوں کا سلسلہ جاری ہے!
ادھر عرب چینل الجزیرہ نے بھی پینٹاگون کے اعلی حکام سے نقل کیا ہے کہ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے تمام حملے؛ حوثیوں کی کمانڈ سائٹس، ہتھیاروں کی تیاری کے مراکز اور جدید ہتھیاروں کے ڈپوؤں کے خلاف جاری ہیں!! رپورٹ کے مطابق، یمن کے خلاف جاری جارح امریکی فوج کے دہشتگردانہ حملوں میں عام شہری افراد و انفراسٹرکچر کو ہدف بنائے جانے سے متعلق دستاویزی شواہد کے بارہا منظر عام پر آ جانے کے حوالے سے امریکی وزارت دفاع کے اعلی حکام کا کہنا تھا کہ ہم یمن میں ہونے والی اپنی بمباریوں کے نتیجے میں عام شہریوں کی وسیع ہلاکتوں کی اطلاعات سے آگاہ ہیں!! مذکورہ اعلی امریکی اہلکاروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر گفتگو کرتے ہوئے دعوی کیا کہ ہم شہری ہلاکتوں کے دعووں کو "سنجیدگی" سے لیتے ہیں اور ان رپورٹس پر تحقیقات کا ایک "باقاعدہ طریقۂ کار" رکھتے ہیں!!