کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم کا اجلاس، شعبہ خواتین سے متعلق گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اجلاس میں پارٹی کی خواتین ونگ کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی اور انکی سرگرمیوں کی پیشرفت، دشواریوں اور رکاؤٹوں پر بحث کرتے ہوئے اسے بہتر بنانے سے متعلق تجاویز دی گئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے صوبائی اور ضلعی قیادت کا مشترکہ اجلاس علمدار روڈ کوئٹہ میں ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ جس میں خواتین ونگ کو درپیش مسائل اور مستقبل میں انکی کارکردگی بہتر بنانے سمیت دیگر أمور پر گفتگو ہوئی۔ ایم ڈبلیو ایم بلوچستان کے صوبائی نائب صدر علامہ ولایت حسین جعفری، ضلعی سیکرٹری جنرل حاجی غلام حسین اخلاقی، آفس سیکرٹری سید محمد آغا سمیت خواتین ونگ کے عہدیداران اور کارکنوں نے شرکت کیں۔ اجلاس میں پارٹی کی خواتین ونگ کو درپیش مسائل پر گفتگو کی گئی اور انکی سرگرمیوں کی پیشرفت، دشواریوں اور رکاؤٹوں پر بحث کرتے ہوئے اسے بہتر بنانے سے متعلق تجاویز دی گئیں۔
اس موقع پر رہنماؤں نے پارٹی کی کارکردگی کو بہتر بنانے میں خواتین کے کردار کو اہم قرار دیتے ہوئے تعاون و ہم آہنگی کو فروغ دینے پر زور دیا۔ خواتین کو بااختیار بنانے، ان کی شرکت بڑھانے اور ان کی سرگرمیوں کو رکاؤٹوں سے پاک کرنے کے لئے عملی تجاویز پر بھی غور ہوا۔ اجلاس میں پارٹی کی آئندہ مستقبل کی حکمت عملی طے کرتے ہوئے رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ خواتین ونگ کے پروگراموں کو مؤثر بنانے کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ رکاؤٹوں کو دور کرنے، وسائل کی فراہمی اور قانونی تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ضلعی و صوبائی کابینہ نے مشترکہ پلاننگ کا عہد کیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خواتین ونگ کی سرگرمیوں کو بلا رکاؤٹ جاری رکھنے کے لئے ماہانہ جائزہ اجلاس کا اہتمام کیا جائے۔ خواتین کی شرکت میں اضافے کے لئے صوبائی اور ضلعی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کی سرگرمیوں خواتین ونگ بہتر بنانے اجلاس میں پارٹی کی کے لئے
پڑھیں:
امریکا میں ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں پر پابندی سے متعلق اولمپک کمیٹی کا اہم فیصلہ
امریکا کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
یہ اقدام صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اٹھایا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ مردوں کو خواتین کے کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے تاکہ ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں۔
امریکی اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ نگرانی اور تعاون کا عمل جاری رکھے گی تاکہ خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایگزیکٹو آرڈر 14201 اور ٹیڈ سٹیونز اولمپک اینڈ ایمیچور اسپورٹس ایکٹ کے مطابق محفوظ اور منصفانہ مقابلے کا ماحول یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے رواں سال فروری میں اس حکم نامے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت انہوں نے اعلان کیا کہ ٹرانس جینڈر کھلاڑیوں کو 2028 میں لاس اینجلس میں ہونے والے اولمپکس میں شرکت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ اس حکم میں محکمہ انصاف سمیت تمام سرکاری اداروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹرانس جینڈر لڑکیاں اور خواتین اسکول کی سطح پر خواتین کے کھیلوں میں حصہ نہ لے سکیں اور اس پابندی کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جا سکے۔
یہ فیصلہ امریکا میں جاری اس بحث کا حصہ ہے جس میں خواتین کے کھیلوں میں ٹرانس جینڈر ایتھلیٹس کی شمولیت پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے اور اس اقدام کو خواتین کے کھیلوں میں مقابلے کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔