Express News:
2025-11-03@10:01:38 GMT

8 فروری کو عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا، شوکت یوسفزئی

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

لاہور:

رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی خان کا کہنا ہے کہ ہم سے جو استعفے کا مطالبہ کرتے ہیں سب سے پہلے تو ان کو اس بات کا جواب دینا چاہیے کہ جعفر ایکسپریس کا جو سانحہ ہوا اس کے ملزم بنی گالہ سے آج گرفتار ہو رہے ہیں۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام سٹیٹ کرافٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ لاتعلقی کا اعلان ضرور کریں گے، تحریک انصاف انیس ، بیس ہزار سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے بھی لاتعلقی کا اعلان کرے گی، آپ چیلنجز کی بات کرتے ہیں سب سے پہلے تو اپنے گھر میں جو لوگ بیٹھے ہوئے ہیں ان کو اپنی پوزیشن کلیئر کرنی چاہیے، باہر کے دشمن سے تو لڑنا بڑا آسان ہے، پالیسی بنانا کوئی مشکل کام نہیں۔ 

رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کیلیے پالیسی کیا اختیار کی گئی ہے، ابھی تک تو پالیسی نہیں بنی ہے، ابھی تک تو صرف یہی بلیم گیم ہے کہ پی ٹی آئی ہے، اب شکر الحمدللہ یہ تو تسلیم کر لیاکہ اگر پی ٹی آئی چاہے تو ملک میں بہتری آ سکتی ہے۔ 

آپ نے8 فروری کو دیکھ لیا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے اب یہ عوام کے فیصلے کو کہہ رہے کہ یہ غلط ہے،اپنی نالائقی چھپانے کے لیے پی ٹی آئی کو ہر بندہ آ کر جی پی ٹی آئی ذمے دار ہے۔ 

سیکیورٹی ایکسپرٹ ڈاکٹر قمر چیمہ نے کہا کہ سیاسی اتفاق رائے اس طرح نہیں ہے جس طرح ہونا چاہیے، شاید اس کی وجہ یہ ہے کہ پارلیمنٹ اس طرح رول پلے نہیں کر پا رہی، پارلیمنٹ ایکٹیو نہیں ہے، اس پر پارلیمنٹ کی کریڈیبلیٹی کے کوسچنز ہیں، پروونشل اسمبلیز کی کریڈیبلیٹی کے کوسچنز ہیں۔

ساری کی ساری یہ جو ڈائنامکس ہیں اس کی وجہ سے بھی اور میرا خیال ہے کہ پرائم منسٹر کو ان لوگوں کو لیڈ لینی چاہیے، خود چل کے چلے جائیں اپوزیشن کے پاس، ون پوائنٹ ایجنڈا پہ، تھوڑا سا ایکٹیو ہونے کی ضرورت ہے، ہم دیکھتے ہیں کہ ان چیزوں کے اندر فارن منسٹر اور پرائم منسٹر بالکل ایکٹیو نہیں ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال

وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر (Derya Türk-Nachbaur) نے ملاقات کی۔

ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، خواتین کی بااختیاری، تعلیم، نوجوانوں کے تبادلے، ماحولیات اور کلین انرجی کے منصوبوں پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

مریم نواز نے جرمن مہمان کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور حالیہ سیلاب کے دوران اظہارِ یکجہتی پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے تاریخی و ثقافتی شہر لاہور میں جرمن مہمانوں کا خیرمقدم کرنا باعثِ اعزاز ہے۔

وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کی 100 ویں سالگرہ پر مبارکباد دی اور پاکستان میں 35 سالہ خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ اس ادارے نے جمہوریت، سماجی انصاف اور مکالمے کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مولانا فضل الرحمان نے مریم نواز کی جانب سے ائمہ کرام کو ماہانہ وظیفے دینے کا فیصلہ مسترد کردیا

مریم نواز نے کہا کہ فلڈ کے دوران اظہارِ ہمدردی اور یکجہتی پاک جرمن دوستی کا مظہر ہے۔ دونوں ممالک جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں جو ترقی و امن کی بنیاد ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ دِریا تُرک نَخباؤر کا کام شمولیتی پالیسی سازی، صنفی مساوات اور انسانی حقوق کے فروغ کی شاندار مثال ہے۔

تربیتی ورکشاپس اور پارلیمانی تبادلوں کی تجویز

مریم نواز نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت قانون سازوں، نوجوان رہنماؤں اور خواتین ارکانِ اسمبلی کے لیے تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز دی۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی تبادلوں سے خود مختاری کے جرمن ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ جرمنی 1951 سے پاکستان کا قابلِ اعتماد ترقیاتی شراکت دار ہے اور پنجاب میں ماحولیات، توانائی، صحت، تربیت اور خواتین کے معاشی کردار کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیراعلیٰ نے نوجوانوں کی روزگار صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمنی کے ڈوال ووکشینل ٹریننگ ماڈل کو اپنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

تجارتی تعلقات میں خوش آئند پیشرفت

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 2024 میں 3.6 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔ پنجاب جرمنی کی قابلِ تجدید توانائی، زرعی ٹیکنالوجی، آئی ٹی سروسز اور کلین مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:ہتھیار اٹھانے والی جماعت سیاسی یا مذہبی نہیں رہتی، مریم نواز ٹی ایل پی کے خلاف کھل کر بول پڑیں

انہوں نے کہا کہ تعلیم حکومتِ پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے، نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط پر کام جاری ہے۔ 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ ای بائیک اسکیم، ہونہار اسکالرشپ پروگرام اور ویمن اینکلیوز جیسے منصوبے خواتین کی باعزت معاشی شرکت کو یقینی بنا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بادشاہی مسجد، لاہور قلعہ، شالامار گارڈن اور داتا دربار پنجاب کے مشترکہ تہذیبی ورثے کی علامت ہیں۔ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے اور ہم جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں، اور پارلیمانی روابط و پائیدار ترقی کے ذریعے دوستی کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

جرمن پارلیمنٹ جرمنی دِریا تُرک نَخباؤر مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب

متعلقہ مضامین

  • کراچی میں ای چالان سسٹم پر نبیل ظفر کا تبصرہ: “چالان نہیں، عوام کو انعام ملنا چاہیے”
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر عوام کیلئے جرمانہ نہیں انعام ہونا چاہیے، نبیل ظفر
  • صرف بیانات سے بات نہیں بنتی، سیاست میں بات چیت ہونی چاہیے: عطاء تارڑ
  • کراچی کی سڑکوں پر گاڑی چلانے پر چالان نہیں انعام ہونا چاہیے: نبیل ظفر
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • ٹی ایل پی پر پابندی اچھی بات ہے، کسی دہشتگرد تنظیم سے بات نہیں کرنی چاہیے: اسپیکر پنجاب اسمبلی
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
  • افغانستان سے دراندازی بندہونی چاہیے،وزیردفاع۔بیرونی جارحیت کا جواب سخت اور شدید ہوگا، پاک فوج