نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دوسرے ٹی20 میچ میں بھی شکست سے دوچار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
نیوزی لینڈ نے پاکستان کو دوسرے ٹی20 میچ میں بھی شکست سے دوچار کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
ڈنیڈن (آئی پی ایس) سیریز کے دوسرے ٹی20 میچ میں بھی نیوزی لینڈ نے پاکستان کو شکست دیکر سیریز میں 2-0کی برتری حاصل کرلی۔ڈنیڈن میں کھیلے جارہے میچ میں پہلے کھیلتے ہوئے پاکستان نے بارش سے متاثرہ 15 اوورز کے گیم میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 135 رنز بنائے، پاکستانی اوپنرز ایک مرتبہ پھر ناکامی تصویر بنے نظر آئے، حسن نواز آج پھر کھاتہ کھولے بغیر صفر پر پویلین روانہ ہوئے۔ محمد حارث 11، خوشدل شاہ 2، جہانداد خان صفر، عرفان خان نیازی 11 رنز کے مہمان ثابت ہوئے۔
بارش سے متاثرہ میچ میں کپتان سلمان آغا نے 46 اور شاداب خان نے 26 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ میچز کے اختتامی لمحات میں شاہین آفریدی نے 22 رنز کا اضافہ کیا تاہم انکے علاوہ کوئی بلیباز خاطر خواہ پرفارمنس کا مظاہرہ نہیں کرسکا۔نیوزی لیںڈ کی جانب سے ایش سودھی، جیکب ڈفی، بین سیئرز، جیمز نیشم اور مائیکل بریسویل نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں۔
ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کے اوپنرز نے جارحانہ آغاز کیا اور محض 13.
قبل ازیں بارش کے باعث آٹ فیلڈ گیلی ہونے کی وجہ سے میچ تاخیر کا شکار ہوا، جس کے بعد امپائرز نے میچ 15،15 اوورز تک محدود کردیا۔پاکستان نے ابرار احمد کی جگہ حارث رئوف کو پلیئنگ الیون کا حصہ بنایا ہے، جبکہ نیوزی لینڈ نے کائل جیمیسن اور ٹم رابنسن کی جگہ جمی نیشم اور بین سیرز کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔کرائسٹ چرچ کے ہیگلے اوول گرائونڈ میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے میچ میں کامیابی کے بعد نیوزی لینڈ کو سیریز میں ایک صفر کی برتری حاصل ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: نیوزی لینڈ نے میچ میں
پڑھیں:
شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی
لاہور(این این آئی) شاعر مشرق، مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبالؒ کی 87 ویں برسی منائی گئی ۔علامہ محمد اقبالؒ نے علیحدہ وطن کا خواب دیکھا اور اپنی شاعری سے برصغیر کے مسلمانوں میں بیداری کی نئی روح پھونکی، 1930ء میں آپ کا الہٰ آباد کا مشہور صدارتی خطبہ تاریخی حیثیت رکھتا ہے، علامہ اقبالؒ کی تعلیمات اور قائد اعظمؒ کی ان تھک کوششوں سے پاکستان معرضِ وجود میں آیا۔مفکر پاکستان علامہ محمد اقبالؒ 9نومبر 1877ء کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے، انہوں نے ابتدائی تعلیم سیالکوٹ میں ہی حاصل کی، مشن ہائی سکول سے میٹرک اور مرے کالج سیالکوٹ سے ایف اے کا امتحان پاس کیا۔اس کے بعد علامہ اقبالؒ نے گورنمنٹ کالج لاہور سے فلسفے میں ماسٹرزکیا اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ چلے گئے جہاں قانون کی ڈگری حاصل کی، بعد ازاں آپ جرمنی چلے گئے جہاں میونخ یونیورسٹی سے فلسفے میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔آپ نے اورینٹیئل کالج میں تدریس کے فرائض بھی انجام دیئے تاہم وکالت کو مستقل پیشے کے طور پر اپنایا، علامہ اقبالؒ وکالت کے ساتھ ساتھ شعر و شاعری بھی کرتے رہے اور سیاسی تحریکوں میں بھی حصہ لیا، 1922ء میں حکومت کی طرف سے آپ کو ’سر‘ کا خطاب ملا۔مفکر پاکستان کا شمار برصغیر پاک و ہند کی تاریخ ساز شخصیات میں ہوتا ہے، علامہ اقبالؒ نے ناصرف تصور پاکستان پیش کیا بلکہ اپنی شاعری سے مسلمانوں، نوجوانوں اور سماج کو آفاقی پیغام پہنچایا۔علامہ اقبالؒ کے معروف مجموعہ کلام میں بانگ درا، ضرب کلیم، ارمغان حجاز اور بال جبریل شامل ہیں، موجودہ حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ علامہ اقبالؒ کے کلام کے ذریعے اتحاد اور یگانگت کا پیغام عام کیا جائے۔مفکر پاکستان علامہ اقبالؒ نے اپنی شاعری سے برصغیر کی مسلم قوم میں بیداری کی نئی روح پھونک دی، علامہ اقبال کی کاوشوں سے ہی تحریک پاکستان نے زور پکڑا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ کی قیادت میں 14 اگست 1947ء کو ایک آزاد وطن پاکستان حاصل کرلیا۔پاکستان کی آزادی سے قبل ہی علامہ اقبال 21 اپریل 1938ء کو انتقال کر گئے تھے تاہم ایک عظیم شاعر اور مفکر کے طور پر قوم ہمیشہ ان کی احسان مند رہے گی، قوم کے اس عظیم شاعر کا مزار لاہور میں بادشاہی مسجد کے احاطے میں واقع ہے۔