کراچی: کورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہونے والا سکیورٹی گارڈ دم توڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کراچی:
کورنگی میں پیر کو تاجر سے 25 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا سیکورٹی گارڈ جناح اسپتال میں دوران علاج دم توڑ گیا۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی کے علاقے چار نمبر میں پیر کو ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہونے والا سیکورٹی گارڈ امیر احمد 24 گھنٹے سے زائد زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد دوران علاج چل بسا۔
مقتول کے ورثا نے پولیس کارروائی کے بعد سرد خانے سے لاش وصول کی اور آبائی علاقے ڈیرہ اسماعیل خان روانہ ہوگئے۔ غم سے نڈھال ورثا کا کہنا تھا کہ امیر احمد کے سر میں 2 گولیاں لگی تھیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔
مقتول کے کزن نے سرد خانے پر بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول امیر احمد اپنی بیوی اور 4 ماہ کی بچی کا واحد کفیل تھا، ایک ماہ قبل ہی سیکورٹی کمپنی میں ملازمت اختیار کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول پہلے وزیرستان میں رہتا تھا، بعد میں ڈیرہ اسماعیل خان منتقل ہوگیا تھا، جبکہ کراچی میں گارڈز کمپنی کے ساتھ رہائش پذیر تھا۔
واضح رہے پیر کو کورنگی میں پولٹری کے تاجر سے مسلح ڈاکو 25 لاکھ روپے چھین کر فرار ہوگئے تھے، ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر فائرنگ بھی کی جس سے سیکیورٹی گارڈ امیر احمد کے سر پر گولی لگی تھی جسے تشویشناک حالت میں جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
موقع پر لگے سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ مسلح ملزمان رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔ مسلح ملزمان کی تعداد 3 سے 4 تھی جو سفید رنگ کی آلٹو گاڑی میں سوار تھے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خان یونس میں مزاحمت کاروں کی کارروائی، 4 صیہونی فوجیوں کی ہلاکتوں کا اعتراف
دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع خان یونس میں فلسطینی مزاحمتی جنگجوؤں کی جانب سے گھات لگا کر کیے گئے ایک حملے میں کمانڈو بریگیڈ اور یحلوم انجینئرنگ یونٹ کے ارکان سمیت اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا۔ قابض فوج کے ریڈیو کی رپورٹ کے مطابق، میگلان یونٹ، یحلوم یونٹ کی انجینئرنگ ٹیموں کے ہمراہ آج صبح خان یونس میں ایک عمارت میں داخل ہوا۔ ان کے داخلے کے پانچ منٹ بعد عمارت کے اندر ایک دھماکہ خیز ڈیوائس پھٹ گئی۔ قابض فوج کے اعتراف کے مطابق عمارت کا ملبہ گرنے اور دھماکے کے نتیجے میں چار فوجی ہلاک اور پانچ دیگر شدید زخمی ہوئے۔ قابض فوج کے اعتراف کے مطابق بوبی ٹریپ کارروائی کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی لاشوں کو نکالنے کا عمل چھ گھنٹے جاری رہا۔
اسرائیلی آرمی ریڈیو کے مطابق عمارت پر حملہ کرنے سے پہلے ڈرون، پولیس کتے، دھماکہ خیز آلات کا پتہ لگانے والے آلات سے کلیئر کرایا گیا تھا لیکن تمام تر ضروری اقدامات کے باؤجود وہ دھماکہ خیز ڈیوائس کا سراغ لگانے میں ناکام رہے۔ دوسری جانب اسرائیلی میڈیا نے بتایا ہے کہ عمارت میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں پانچ فوجی ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے ہیں۔ دریں اثناء المیادین نے رپورٹ کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے ایک مکان کو دھماکے سے اڑا دیا جہاں متعدد اسرائیلی فوجی چھپے ہوئے تھے، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی۔ المیادین کے مطابق دھماکے کے بعد پانچ اسرائیلی ہیلی کاپٹروں نے لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے کے آپریشن میں حصہ لیا۔