کراچی؛ خواتین سے بات کرنے سے روکنے پر سفاک شوہر نے بیوی کو زندہ جلا دیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
کراچی:
دوسری خواتین سے بات کرنے سے روکنے پر سفاک شوہر نے اپنی بیوی کو پیٹرول چھڑک کر زندہ جلا دیا۔
شہر قائد میں سفاک شوہر نے دوسری خواتین سے بات کرنے سے منع کرنے پر اپنی بیوی کو پہلے تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی، جس سے وہ جھلس کر شدید زخمی ہو گئی۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
کورنگی صنعتی ایریا تھانے کے علاقے مہران ٹاؤن میں سفاک شوہر نے بیوی کوتشدد کے بعد پیٹرول چھڑک کرآگ لگادی۔ آگ سے رابعہ نامی خاتون جھلس کر شدید زخمی ہوگئی، جسے فوری سول اسپتال کے برنس وارڈ منتقل کردیا گیا۔
طبی ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون 40 فیصد جھلس چکی ہے جب کہ واقعے کا مقدمہ متاثرہ خاتون کی مدعیت میں کورنگی صنعتی ایریا تھانے میں اقدام قتل کی دفعہ کے تحت درج کرلیا گیا ہے۔
متاثرہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ2سال قبل وقاص سے پسند کی شادی کی تھی۔ شادی کے بعد سے ہی وقاص کا رویہ ٹھیک نہیں تھا۔ ان کی کوئی اولاد نہیں ہے، شوہروقاص اکثرمارپیٹ اورتشدد کا نشانہ بناتا تھا۔ شوہروقاص کے دوسری خواتین سے تعلقات بھی تھے۔
14 مارچ کو شوہروقاص رات دیرتک گھرنہیں آیا توآمنہ نامی لڑکی کے نمبرپرکال کی تو فون وقاص نے اٹھایا اورطیش میں آکرمغلظات بکیں۔ وقاص رات 11 بج کر45 پرگھرآیا اور مجھ پرتشدد کیا اورپیٹرول چھڑک کرآگ لگادی۔
متاثرہ خاتون کے بھائی محمد جمال نے بتایا کہ بہن کے شوہر نے دھمکیاں دی ہیں کہ اگر مقدمہ درج کرایا تو بہت پچھتاؤ گے۔ انہوں نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعہ 14 مارچ کو پیش آیا اور 16 مارچ کو مقدمہدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ پولیس نےمقدمے کے اندراج کے بعد تفتیش انویسٹی گیشن پولیس کے سپرد کردی تھی، جس نے منگل کی صبح عظیم پورہ کےعلاقے میں کارروائی کرتے ہوئے شوہروقاص کوگرفتارکرلیا۔
انویسٹی گیشن پولیس کے مطابق گرفتارملزم فیکٹری میں ملازمت کرتا ہے۔ ملزم وقاص کی دوسری خواتین سے دوستی تھی، اور منع کرنے پرملزم وقاص نے اپنی بیوی پرپیٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دوسری خواتین سے متاثرہ خاتون بیوی کو چھڑک کر
پڑھیں:
خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ جاری
اسلام آباد:سپریم کورٹ نے خواتین کے بانجھ پن اور نان نفقہ سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ جاری کردیا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے تحریری فیصلہ جاری کردیا، جس میں عدالت نے خواتین کے بانجھ پن پر مہر یا نان نفقہ سے انکار کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے نان نفقہ کیخلاف درخواست مسترد کر دی۔
عدالت میں مقدمے میں شوہر کے رویے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے درخواست گزار صالح محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کر دیا۔ واضح رہے کہ مقدمے میں شوہر نے بیوی پر بانجھ پن اور عورت نہ ہونے کا الزام لگایا تھا ۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بانجھ پن حق مہر یا نان نفقہ روکنے کی وجہ نہیں۔ خواتین پر ذاتی حملے عدالت میں برداشت نہیں ہوں گے۔ شوہر نے بیوی کو والدین کے گھر چھوڑ کر دوسری شادی کر لی۔ پہلی بیوی کے حق مہر اور نان نفقہ سے انکار کیا گیا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عورت کی عزت نفس ہر حال میں محفوظ ہونی چاہیے۔ خواتین کی تضحیک معاشرتی تعصب کو فروغ دیتی ہے۔ مقدمے میں بیوی کی میڈیکل رپورٹس نے شوہر کے تمام الزامات رد کیے ہیں۔ خواتین کے حقوق کا تحفظ عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔
سپریم کورٹ کے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اس کیس میں 10 سال تک خاتون کو اذیت اور تضحیک کا نشانہ بنایا گیا۔ جھوٹے الزامات اور وقت ضائع کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا۔ عدالت نے مقدمے میں ماتحت عدالتوں کے فیصلے برقرار رکھے۔