پرویز شاہ نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس کے دوران ایجنڈہ آئٹم 3 پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کی اہم وجہ بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں، جبری نظربندیوں اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال کی جانب مبذول کرائی ہے۔ ذرائع کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58ویں اجلاس کے دوران ایجنڈہ آئٹم 3 پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کی اہم وجہ بنیادی آزادیوں پر سخت پابندیوں، جبری نظربندیوں اور بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ہے۔ انہوں نے متعدد سیاسی کارکنوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کی حالت زار پر کو بھی اجاگر کیاجو پبلک سیفٹی ایکٹ اور آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ جیسے کالے قوانین کے تحت غیر قانونی طور پر نظربند ہیں۔ انہوں نے انسانی حقوق کونسل پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین کے بے دریغ استعمال اور انسانی حقوق کے علمبرداروں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے کے حوالے سے ہائی کمشنر کے خدشات کا نوٹس لے۔ ایڈووکیٹ پرویز شاہ نے بین الاقوامی قانون کے مطابق بنیادی حق خودارادیت سمیت انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعے کے حل کے لیے تمام فریقین کے درمیان بامعنی مذاکرات کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی حقوق کونسل انسانی حقوق کی
پڑھیں:
غزہ صحافیوں کے لیے خطرناک ترین خطہ ہے، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل کے تقریباً 10 میں سے 9 واقعات تاحال حل طلب ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے صحافیوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ غزہ اس وقت دنیا میں صحافیوں کیلئے سب سے خطرناک خطہ ثابت ہوا ہے، اور آج کے دن عالمی سطح پر صحافیوں کیلئے انصاف کا مطالبہ کیا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: 200 سال کی جنگوں سے زیادہ صحافی غزہ میں مارے گئے، جیکسن ہنکل
انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ تشویشناک امر ہے کہ صحافیوں کے قتل کے بیشتر کیسز میں تفتیش آگے نہیں بڑھتی اور مجرموں کو سزا نہیں ملتی، جس کے باعث تشدد کا سلسلہ بڑھتا ہے اور جمہوری اصول کمزور ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق سزا نہ ملنا صرف ناانصافی نہیں بلکہ صحافتی آزادی پر براہِ راست حملہ ہے۔
صحافیوں کے قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہاقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے حکومتوں پر زور دیا کہ وہ صحافیوں کے قتل کے ہر کیس کی شفاف تحقیقات کریں، ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے اور ایسے ماحول کی ضمانت دی جائے جہاں صحافی بغیر دباؤ اور خوف کے اپنا پیشہ ورانہ فریضہ انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’45 دن ایسے گزرے جیسے 45 سال‘، فلسطینی صحافی کی غزہ میں اپنی رپورٹنگ پر مبنی یادداشتیں شائع
انہوں نے کہا کہ جب صحافیوں کی آواز دبائی جاتی ہے تو حقیقت، شفافیت اور انسانی حقوق بھی دب جاتے ہیں، اس لیے صحافتی آزادی کا دفاع اجتماعی ذمہ داری ہے اور اسے ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اقوام متحدہ انتونیو گوتریس صحافی شہید غزہ فلسطین