وطن کی سلامتی اور امن پی ٹی آئی کےلیےاہمیت نہیں رکھتے، وزیردفاع
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف نے ثابت کردیا کہ ان کی پہلی اور آخری ترجیح بانی پی ٹی آئی ہے۔ ملکی سلامتی کی ان کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ پی ٹی آئی والوں کا نصب العین ہے کہ خان نہیں تو پاکستان نہیں۔ وطن دہشتگردی کی آگ میں جل رہا ہے لیکن پی ٹی آئی اپنے مفادات کی سیاست کررہی ہے۔ اس سے بڑھ کر وطن دشمنی اور کیا ہوسکتی ہے۔
اپوزیشن اتحاد نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی اجلاس کی ان کیمرا بریفنگ کا بائیکاٹ کر دیا، محمود اچکزئی نے کہا پاکستان کے حالات تقاضا کرتے ہیں تمام ایم این ایزاورسینیٹرز کو بلایا جائے اور صورتحال پر بریفنگ دی جائے، 5 سے 10 ایم این ایزبلا کر بریفنگ کا کیا مطلب ہے؟ ہم نے اس لیے اِن کیمرہ بریفنگ کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔
ہارورڈ یونیورسٹی کا مفت تعلیم فراہم کرنے کا تاریخی اعلان
تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ کا کہناہے کہ کوئی بھی بات چیت تحریک انصاف کی شمولیت کے بغیر فضول ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہونے تک قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں نہیں جائیں گے۔ تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختوانخوا علی امین گنڈاپور موجود ہوں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی، مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پرجوتے پڑے مودی تو چپ ہی کرگیا: وزیردفاع
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں مودی تو چپ ہی کرگیا اور مغربی محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ طورخم بارڈر غیرقانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کیلئے کھولا گیا ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہوگی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے دوبارہ نہ ٹک سکیں۔انہوں نے کہا کہ اِس وقت ہر چیز معطل ہے ویزہ پروسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہوجاتی یہ پروسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے، ترکیے اور قطر خوش اسلوبی سے ثالثی کا کردار ادا کررہے ہیں۔خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ پہلے تو غیرقانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، ان کاموقف تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونرشپ سامنے آگئی ہے، ترکیے گفتگومیں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگروہاں سے کوئی غیرقانونی سرگرمی ہوتی ہےتو اس کاہرجانہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہورہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کررہے افغانستان کررہا ہے، افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کی اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کررہے ہیں۔