ڈیجیٹل پرائز بانڈز سے متعلق پیشرفت، وزارت خزانہ نے نوٹی فکیشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء ) وزارت خزانہ نے ڈیجٹیل پرائز بانڈز رجسٹرڈ ڈرافٹ رولز کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈیجٹل پرائز بانڈز کی لین دین موبائل ایپ کے ذریعے کی جائے گی، انعامی رقم پر ٹیکس لگےگا، زکوٰۃ لاگو نہیں ہوگی، ڈیجٹیل بانڈز میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کی کوئی حد نہیں ہوگی، ہر پاکستانی بالغ شہری بانڈز کے لیے اہل ہوگا، بانڈزکے ٹرانسفر آف اوونرشپ اورپلیجنگ کی اجازت نہیں ہوگی، سرمایہ کار کی وفات کی صورت میں قانونی ورثاء کو رقم ادا کی جائے گی، کسی مرنے والے کے بانڈ کی رقم جانشینی کے سرٹیفکیٹ کے مطابق ادا کی جائے گی۔
بتایا جارہا ہے کہ ڈیجٹیل پرائز بانڈز کے اجراء کا فیصلہ معیشت کو دستاویزی بنانے، شفافیت اور جوابدہی کے فروغ میں اہم قدم ہے، اس کے ساتھ خرید و فروخت کے عمل کو آسان اور مؤثر انداز میں منظم کرنے میں مدد ملے گی، وزارت خزانہ کی جانب سے ڈیجیٹل پرائز بانڈز متعارف کرانے کی ہدایت کی گئی ہے جو کاغذی بانڈز کے برعکس مکمل طور پر ڈیجیٹل ہوگا، جس سے چھپائی اور لاجسٹکس کے اخراجات ختم ہو جائیں گے، ڈیجیٹل پرائز بانڈ خریدار کے نام پر رجسٹرڈ ہوگا، جس سے چوری، نقصان یا خراب ہونے کا خطرہ کم ہو جائے گا، ابتدائی طور پر 500، 1000، 5000 اور 10000 روپے مالیت کے ڈیجیٹل پرائز بانڈز جاری کیے جائیں گے جن کی تفصیلات وزارت خزانہ جلد جاری کرے گی۔(جاری ہے)
یہاں قابل ذاکر بات یہ ہے کہ مینوئل پرائز بانڈز پر انعام نکلنے کی صورت میں انعامی رقم پر انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء کی دفعہ 156 کے تحت ود ہولڈنگ ٹیکس منہا کیا جاتا ہے، ٹیکس کٹوتی کی موجودہ شرح فائلرز کے لیے 15 فیصد اور فعال ٹیکس دہندگان کی فہرست میں شامل نہ ہونے والے افراد کے لیے 30 فیصد ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈیجیٹل پرائز
پڑھیں:
حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز سے غیر استعمال شدہ فنڈز واپس مانگ لیے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو رواں مالی سال کے غیر استعمال شدہ فنڈ 30 اپریل 2025 ء تک واپس جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ یہ اقدام آئندہ مالی سال2025-26 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلے میں کیا گیا ہے اور اس بارے میں تمام وزارتوں اور ڈویژنز کو جاری کردہ ہدایات میں وزارتوں اور ڈویژنز کے تمام پرنسپل اکاوٴنٹنگ افسران کو 30 اپریل 2025 کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے تاکہ مالی سال 2024-25 کے متوقع بچت فنڈز کی واپسی یقینی بنائی جا سکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ پبلک اکاوٴنٹس کمیٹی کی ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔
وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ فنڈز کی بروقت واپسی نہ صرف رواں مالی سال کے نظرثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لیے ضروری ہے بلکہ آئندہ بجٹ کے تخمینے کو بھی مستحکم بنانے میں مدد دے گی۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ حکام کا کہنا ہے کہ ان بچتوں میں سول حکومت کے اخراجات، سبسڈیز اور ترقیاتی فنڈز شامل ہیں۔
وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے لیے ترقیاتی بجٹ کا حجم 1100 ارب روپے رکھا گیا تھا، تاہم اب تک صرف 450 ارب روپے ہی خرچ کیے جا سکے ہیں۔
حکام کے مطابق باقی بچ جانے والے فنڈز ان شعبوں میں منتقل کیے جائیں گے جہاں ان کی فوری ضرورت ہے۔
مزیدپڑھیں:کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا اسپنر عثمان طارق کا بولنگ ایکشن ٹیسٹ کرانے کا فیصلہ