پاکستان میں لگی دہشت گردی کی آگ کو روکا نہ گیا تو یہ سات سمندر پار تک جائیگی، بلاول بھٹو WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (سب نیوز)قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھی خطاب کیا، اور افغانستان سے بڑھتی ہوئی دہشت گردی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ افغانستان دہشت گردوں کی آماجگاہ بن چکا ہے اور جو آگ پاکستان میں لگی ہے، ہمارے اردگرد کے ممالک یہ نہ سمجھیں کہ وہ اس سے محفوظ رہیں گے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی مالی مدد کرنے والوں کا بھی سراغ لگانا ہوگا اور افغانستان میں دہشت گردی کے مسئلے کو بھرپور انداز میں سفارتی سطح پر اجاگر کرنا ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ دنیا کو افغان حکومت کے کردار سے آگاہ کرنا ضروری ہے اور پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی مزید موثر بنانی ہوگی۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی اس مسئلے پر توجہ دینی چاہیے، کیونکہ دہشت گردی کی یہ آگ سات سمندر پار تک پہنچ سکتی ہے اگر اس پر بروقت قابو نہ پایا گیا۔ انہوں نے زور دیا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کون کر رہا ہے، اس کی تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کہ دہشت کہا کہ

پڑھیں:

 بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا

 سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔

بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔

لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔

 بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔

بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے  انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔

‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’

وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن

متعلقہ مضامین

  • امدادی کشتی پر اسرائیلی حملہ دہشت گردی ہے، اقوام متحدہ اور امریکی مسلم تنظیم کا شدید ردعمل 
  • امریکہ میں سفارتکاری: بلاول بمقابلہ بینظیر بھٹو،ا یک تجز یہ
  •  بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
  • بھارت پاکستان میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہے: بلاول بھٹو زرداری
  • بلاول بھٹو نے دورۂ امریکہ کو "کامیاب امن مشن" قرار دے دیا
  • یورپی حکام بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی سے روکیں، علی رضا سید
  • ’را‘ کا دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، دہشتگرد گرفتار
  • بلاول بھٹو زرداری کی امریکی چیئرمین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس سینیٹر ٹام کاٹن سے ملاقات،پاک بھارت کشیدگی کے دوران صدرٹرمپ کے کردار کی تعریف
  • بلاول بھٹوزر داری کی چیئر مین سینیٹ سلیکٹ کمیٹی انٹیلی جنس سے ملاقات ، بھارت کی اشتعال انگیزبیانات کی مذمت
  • بھارتی ریاستی دہشت گردی : چشم کشا ڈاکیومنٹری