باہمی بداعتمادی کو ختم کرکے ایک دوسرے پر بھروسہ بڑھانا ہوگا، علی امین گنڈاپورکا سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
باہمی بداعتمادی کو ختم کرکے ایک دوسرے پر بھروسہ بڑھانا ہوگا، علی امین گنڈاپورکا سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا جہاں اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا، وہیں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے ناصرف شرکت کی بلکہ خطاب بھی کیا۔ ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپور نے اجلاس میں خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ صوبے کو درپیش چیلنجز کے باوجود پولیس اور دیگر سیکیورٹی فورسز کا مورال بلند کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے پولیس کی تنخواہوں میں اضافے کا بھی ذکر کیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ صوبے کی فورسز کو مزید مضبوط کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ضم ہونے والے قبائلی اضلاع کو تاحال مکمل وسائل فراہم نہیں کیے گئے، جس کی وجہ سے کئی مسائل جنم لے رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت مسلسل وفاق سے اس معاملے پر بات کر رہی ہے تاکہ قبائلی اضلاع کو ان کا حق دیا جا سکے۔
علی امین گنڈاپور نے افواجِ پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف فوج نے خیبرپختونخوا میں بے پناہ کام کیا ہے اور قیامِ امن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں موجود باہمی بداعتمادی کو ختم کرنا ہوگا اور ایک دوسرے پر بھروسہ بڑھانا ہوگا۔ذرائع کے مطابق وزیراعلی خیبرپختونخوا نے کسی کا نام لیے بغیر سیاسی جماعتوں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیا اور کہا کہ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی کی ضرورت ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: علی امین
پڑھیں:
آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟علی امین گنڈاپور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
راولپنڈی : علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ آج تک جو آپریشن ہوئے انکا کیا نتیجہ نکلا؟ خیبرپختونخوا میں یہ جنازے کس کی وجہ سے ہورہے ہیں ؟ یہ شہادتیں جس مسئلے کی وجہ ہورہی ہیں اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، جب تک عوام کا اعتماد نہ ہو کوئی جنگ نہیں جیتی جاسکتی۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے پیر کے روز اڈیالہ جیل کے قریب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقات کی اجازت نہیں دیتے چار پانچ گھنٹے بٹھا دیتے ہیں، یہاں بیٹھنے کے بجائے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کررہا تھا، سوشل میڈیا کو چھوڑیں ہر بندے کو مطمئن نہیں کیا جاسکتا۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ملاقات نہ کرانے کی وجہ پارٹی میں تقسیم ہو اور اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے پارٹی تقسیم ہو، ہمیں مائننگ بل اور بجٹ بل پاس کرانے پر بھی ملاقات نہیں دی گئی، اگر عمران خان سے ملاقات ہوجاتی تو شفافیت ہوتی اور لوگوں کا ابہام بھی ختم ہوجاتا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ سینیٹ الیکشن پر بھی ملاقاتیں روکی گئی، اب باجوڑ والے معاملے پر ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔یہ چاہتے ہیں ملاقاتیں نہ ہو اور کنفیوژن بڑھتی رہے، اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر ہمارے کچھ لوگ بھی بیوقوف بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات نہیں دیے جانے پر کیا میں جیل توڑ دوں، میں یہ کرسکتا ہوں مگر اس سے کیا ہوگا؟ یہ ہر ملاقات پر یہاں بندے کھڑے کردیتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ن لیگ کو شرم آنی چاہیے شہداءکے جنازوں پر ایسی باتیں کرتے ہوئے، ن لیگ ہر چیز میں سیاست کرتی یے، ملک میں جمہوریت تو ہے نہیں اسمبلیاں جعلی بنائی ہوئی ہیں، جنازوں پر جانے کی بات نہیں انسان کو احساس ہونا چاہیے۔