اسرائیلی فوج نے جنگ بندی کے باوجود غزہ پر فضائی حملے شروع کردیے ہیں، جس کے نتیجے میں حماس کے عسکری ونگ القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ شہید ہوگئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ کے علاقے النصیرات میں حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ابو حمزہ اہلیہ اور خاندان کے متعدد افراد سمیت شہید ہوگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں ’یہ یرغمالیوں کو سزائے موت سنانے کے مترادف ہے‘،حماس کی اسرائیل کو بڑی دھمکی

دوسری جانب اسرائیلی میڈیا کی جانب سے بھی دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں ابو حمزہ اور ان کے خاندان کی شہادت ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ اسلامی جہاد نے بھی تصدیق کی ہے کہ ابو حمزہ اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔

واضح رہے کہ القدس بریگیڈ کے ترجمان ابو حمزہ نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تھی، وہ جب بھی منظر عام پر آتے تو چہرہ چھپا ہوتا تھا۔

فلسطینی میڈیا کے مطابق القدس بریگیڈ کے ترجمان کا اصل نام ناجی ابو سیف تھا اور ابو حمزہ ان کی کنیت تھی۔

عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج کے حملے میں اسلامی جہاد کے رہنما حسن الناعم کی بھی شہادت ہوئی ہے، وہ اسرائیل کے خلاف راکٹ حملوں کی منصوبہ بندی کرتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں جنگ بندی کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں شدید بمباری، شہدا کی تعداد 400 سے بڑھ گئی

واضح رہے کہ اسرائیلی کی جانب سے جنگ بندی کے باوجود کی گئی بمباری میں 400 سے زیادہ فلسطینی شہید اور 500 سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews ابو حمزہ شہید اسرائیلی فوج القسام بریگیڈ بمباری ترجمان غزہ وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ابو حمزہ شہید اسرائیلی فوج القسام بریگیڈ وی نیوز القدس بریگیڈ کے ترجمان اسرائیلی فوج ہوگئے ہیں

پڑھیں:

غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا

غزہ میں آج صبح سے اسرائیلی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ 

شہداء میں ایک بچہ اور اس کی ماں بھی شامل ہیں جو الشاطی کیمپ میں فضائی حملے کے دوران جاں بحق ہوئے۔ مقامی افراد کے مطابق بمباری میں ڈرامائی اضافہ ہوا ہے، درجنوں گھر تباہ ہوچکے ہیں اور بحری جہاز بھی اس بڑے حملے میں شامل ہیں۔

اقوام متحدہ کے کمیشن کی حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کو فلسطینی عوام پر نسل کشی کا مرتکب قرار دیا گیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے اب تک 64 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 65 ہزار سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

چین اور قطر نے بھی غزہ پر حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں، جب کہ قطر نے کہا کہ یہ فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی جنگ کا تسلسل ہے۔

اسرائیل نے غزہ سٹی کے رہائشیوں کے انخلا کے لیے صلاح الدین اسٹریٹ کے ذریعے 48 گھنٹوں کے لیے عارضی روٹ کھولنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق غزہ سٹی میں زمینی آپریشن مکمل کرنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

امدادی تنظیموں نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے حملے روکنے کے لیے فوری اور سخت اقدامات کرے، کیونکہ محض بیانات سے انسانی المیہ نہیں رکے گا۔

 

متعلقہ مضامین

  • بی ایل اے مجید بریگیڈ کے نائب سربراہ رحمان گل افغانستان میں فائرنگ کے دوران ہلاک
  • اسرائیلی فوج غزہ میں داخل،3 صحافیوں سمیت 62 فلسطینی شہید
  • غزہ: بھوکے اور پیاسے لوگوں کو اسرائیلی بمباری اور جبری انخلاء کا سامنا
  • غزہ میں اسرائیلی حملے، 33 فلسطینی شہید، اسرائیل نے انخلا کے لیے عارضی راستہ کھول دیا
  • حالیہ بارشوں کے متاثرین سمیت 1540 مستحق افراد میں ان کی دہلیز پر امدادی سامان تقسیم
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری، ایک ہی دن میں 100 سے زائد فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
  • غزہ پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 24 گھنٹوں میں 38 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ بمباری تھم نہ سکی، مزید 16 فلسطینی شہید