روس یوکرین جنگ بندی کا معاملہ، ٹرمپ اور پیوٹن کا اہم ٹیلی فونک رابطہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے درمیان منگل کو اہم فون پر بات چیت ہوئی جس میں امریکی انتظامیہ نے یوکرین میں 30 روزہ جنگ بندی پر زور دینے کی کوشش کی۔
یہ بھی پڑھیں: روس یوکرین جنگ بندی کے لیے برطانیہ اور فرانس کی تجویز کیا ہے؟
غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کی سربراہی میں سعودی عرب میں مذاکرات کے دوران یوکرین کے حکام نے ابتدائی طور پر اس تجویز کو قبول کیا تھا اور اسے جنگ کے خاتمے کی جانب ممکنہ پہلا قدم سمجھا جا رہا ہے۔
تاہم یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے پیوٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ امن کے لیے محض زبانی خدمت کر رہے ہیں جبکہ روسی افواج یوکرین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے بات چیت سے قبل امید کا اظہار کرتے ہوئے تنازعے کو فوری طور پر حل کرنے کے ٹرمپ کے عزم پر زور دیا۔
مزید پڑھیے: روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات: ولادیمیر زیلنسکی بدھ کو سعودی عرب پہنچیں گے
صدر ٹرمپ نے پیر کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تھا کہ یہ روس اور یوکرین دونوں کے لیے ایک بری صورت حال ہے۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ یوکرین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اچھا نہیں ہے لیکن ہم دیکھیں گے کہ امن معاہدے کے لیے کیا کیا جاسکتا ہے اور مجھے امید ہے کہ ہم یہ کرلیں گے۔
یاد رہے کہ مذکورہ فون کال کے لیے وائٹ ہاؤس کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ ہفتے ماسکو میں پیوٹن سے ملاقات کی تھی اور اس فریم ورک پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
وزیر خارجہ روبیو نے اس سے قبل سعودی عرب میں یوکرین کے اعلیٰ حکام کو جنگ بندی کے معاہدے کو قبول کرنے پر قائل کیا تھا۔
ٹرمپ نے تصدیق کی ہے کہ مذاکرات کے ایک حصے کے طور پر واشنگٹن اور ماسکو نے یوکرین اور روس کے مابین کچھ اثاثوں کی تقسیم کے بارے میں بات چیت شروع کردی ہے۔
مزید پڑھیں: یوکرین جنگ: سعودی ولی عہد اور روسی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ
پیوٹن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے اس سے قبل کہا تھا کہ رہنماؤں نے یوکرین جنگ اور امریکا اور روس کے وسیع تر تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
یہ بات چیت روس کی جانب سے کرائمیا کے الحاق کی اینیورسری کے موقع پر ہوئی۔ یہ ایک ایسا واقعہ تھا کہ جس نے سنہ 2022 میں یوکرین پر حملے کی راہ ہموار کی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: یوکرین جنگ اور روس بات چیت تھا کہ کے لیے
پڑھیں:
عمان کے سلطان اور ولادیمیر پیوٹن کی ملاقات، ایرانی جوہری مذاکرات پر تبادلہ خیال
صحافیوں سے اپنی ایک گفتگو میں روس کے صدارتی مشیر کا کہنا تھا کہ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ عمان کے سلطان "هيثم بن طارق" اس وقت "ماسکو" میں موجود ہیں جہاں انہوں نے روسی صدر "ولادیمیر پیوٹن" سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں ایران کے جوہری مذاکرات سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس گفتگو کے حوالے سے روس کے صدارتی مشیر "یوری اوشاکوف" نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم نے ایرانی و امریکی نمائندوں کے درمیان مذاکراتی عمل کے بارے میں بات کی۔ ہم دیکھیں گے کہ اس عمل کا کیا نتیجہ نکلتا ہے۔ ہمارا اپنے ایرانی ساتھیوں کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جہاں تک ہو سکا ہم اُن کی مدد کریں گے۔ یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ ممکن ہے کہ ان مذاکرات میں امریکی ٹیم کی سربراہی کرنے والے "اسٹیو ویٹکاف" اس ہفتے ماسکو کا دورہ کریں۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اسٹیو ویٹکاف ایک ہی وقت میں ایران کے ساتھ غیر مستقیم مذاکرات میں شریک ہیں جب کہ دوسری جانب روس اور یوکرائن کے درمیان امن مذاکرات کی ذمے داری بھی انہیں کے پاس ہے۔ اس لئے ابھی تک یہ نہیں بتایا جا سکتا کہ ان کے دورہ روس کا کیا مقصد ہے؟۔