ایم ڈبلیو ایم کے وفد کی ملتان میں قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر مدرسہ شہید مطہری آمد، اظہار تعزیت
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
وفد میں مرکزی سیکرٹری عزاداری ونگ اقرار حسین ملک، مرکزی معاون اجرائی امور آصف رضا ایڈووکیٹ اور عاشق حسین شامل تھے جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم صدیقی، صوبائی کابینہ کے ممبران اور ضلع ملتان کے اراکین بھی ہمراہ تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے وفد نے مرکزی جنرل سیکرٹری سید ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ کی قیادت میں بزرگ عالم دین، رفیق شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی وفات پر تعزیت کے لئے ملتان میں مدرسہ شہید مطہری آمد، پرنسپل جامعہ و مجلس علما مکتب اہلبیت کے صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ قاضی نادر حسین علوی نے استقبال کیا اور دکھ کی اس گھڑی میں مرکزی وفد کی آمد اور علامہ راجہ ناصر عباس جعفری حفظ اللہ کی جانب سے تعزیت پر شکریہ ادا کیا۔۔ وفد میں مرکزی سیکرٹری عزاداری ونگ اقرار حسین ملک، مرکزی معاون اجرائی امور آصف رضا ایڈووکیٹ اور عاشق حسین شامل تھے۔ جبکہ صوبہ جنوبی پنجاب کے صدر علامہ اقتدار نقوی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سلیم صدیقی، صوبائی کابینہ کے ممبران اور ضلع ملتان کے اراکین بھی ہمراہ تھے۔ وفد نے اجتماعی دعا کے بعد مرحوم علامہ قاضی شبیر حسین علوی کی قبر پر بھی حاضری دی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان
بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بھاگ میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صحبت پور پہنچے، جہاں انہوں نے شہید کے بیٹوں کو گلے لگا کر ان کے والد کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں جانیں قربان کر کے بلوچستان پولیس کی جرأت اور قربانی کی نئی مثال قائم کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور اہلِ خانہ کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
مزید برآں، تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں کے اسکول کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر آئی جی پولیس محمد طاہر رائے اور صوبائی وزراء بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ پولیس کے شہداء کی قربانیاں بلوچستان میں امن و امان کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ صوبے کو جدید ہتھیار اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر بنائی جا سکے۔
مقامی شہریوں نے وزیراعلیٰ کے دورے کو شہداء کے خاندانوں کے لیے حوصلہ افزا قدم قرار دیا۔