عیدالفطر کی متوقع تاریخ کا اعلان ہوگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک: محکمہ موسمیات نے عیدالفطر کی متوقع تاریخ کا اعلان کر دیا ہے ۔
ماہ شوال کا چاند 29 مارچ کو تین بج کر 58 منٹ پر پیدا ہوگا، جبکہ رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس 30 مارچ کو 29 رمضان کو طلب کیا گیا ہے۔
اجلاس کے وقت چاند کی عمر 27 گھنٹے ہوگی، جو رویت کے لیے مناسب تصور کی جاتی ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق غروب آفتاب اور غروب قمر کے درمیان تقریباً ایک گھنٹے کا فرق ہوگا، جس کی بدولت چاند ایک گھنٹے تک با آسانی دیکھا جا سکے گا۔
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
اسی بنیاد پر امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ 30 مارچ کو چاند نظر آجائے گا اور یکم شوال 31 مارچ کو ہوگی۔ تاہم، ماہ شوال کے چاند کا حتمی اعلان مرکزی رویت ہلال کمیٹی کرے گی۔
عید کے موقع پر کراچی میں درجہ حرارت 36 سے 37 ڈگری سینٹی گریڈ کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جبکہ سمندری ہوائیں بحال رہیں گی۔ تاہم، ہوا میں نمی کی زیادتی کی وجہ سے گرمی کی شدت زیادہ محسوس ہوگی۔
غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مارچ کو
پڑھیں:
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔