Daily Mumtaz:
2025-06-09@21:54:49 GMT

دنیا کا پہلا اے آئی اخبار شائع

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

دنیا کا پہلا اے آئی اخبار شائع

اطالوی اخبار نے دنیا کا پہلا مکمل طور پر مصنوعی ذہانت AI سے تیار کردہ ایڈیشن شائع کر دیا۔

ایک اطالوی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے دنیا کا پہلا ایسا اخبار شائع کیا ہے جو مکمل طور پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے ذریعے تیار کیا گیا ہے۔

یہ تجربہ معروف قدامت پسند لبرل روزنامے ایل فوگلیو کی جانب سے کیا گیا، جس کا مقصد یہ ظاہر کرنا ہے کہ اے آئی ٹیکنالوجی کس طرح ہماری زندگیوں اور کام کرنے کے انداز پر اثر ڈال رہی ہے۔

اخبار کے مدیر کلاڈیو سیراسا نے بتایا کہ یہ ایک ماہ پر محیط صحافتی تجربے کا حصہ ہے، جس کے دوران یہ دیکھا جائے گا کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے ایک مکمل اخبار کس حد تک مؤثر انداز میں تیار کیا جا سکتا ہے۔

اخبار کے مطابق ایل فوگلیو اے آئی نامی یہ ایڈیشن 4 صفحات پر مشتمل ہے، جو اخبار کے عام ایڈیشن کے ساتھ منسلک ہے اور یہ اسٹالز پر بی دستیاب ہوگا۔

سیراسا کا کہنا ہے کہ یہ دنیا کا پہلا اخبار ہو گا جس میں ہر چیز اے آئی سے تیار کردہ ہو گی، تحریر، سرخیاں، اقتباسات، خلاصے، اور بعض اوقات مزاح بھی۔

انہوں نے وضاحت کی کہ صحافیوں کا کردار صرف اے آئی سافٹ ویئر میں سوالات ڈالنے اور جوابات پڑھنے تک محدود ہو گا۔

اخبار کے پہلے صفحے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے، جس میں اطالوی ٹرمپ کے حامیوں کے متضاد رویے پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ مضمون میں کہا گیا ہے کہ یہ افراد کینسل کلچر کی مخالفت کرتے ہیں لیکن جب ان کا پسندیدہ رہنما کسی جابر حکمران کی طرح رویہ اپناتا ہے تو یا تو اسے نظر انداز کر دیتے ہیں یا اس کی حمایت کرتے ہیں۔

ایک اور مضمون روسی صدر ولادیمیر پیوٹن پر مرکوز ہے، جس کا عنوان پیوٹن کی 10 غداریاں ہے، اس میں گزشتہ 20 سال کے دوران پیوٹن کے وعدوں کی خلاف ورزیوں اور معاہدوں کو توڑنے کا ذکر کیا گیا ہے۔

اخبار کے دوسرے صفحے پر یورپ میں نوجوانوں کے روایتی رشتوں سے دور ہونے اور سچویشن شپ یعنی غیر رسمی تعلقات کے بڑھتے ہوئے رجحان پر ایک رپورٹ شامل ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ تمام مضامین میں زبان سادہ اور واضح ہے اور کوئی بڑی گرامر کی غلطی موجود نہیں، تاہم خبروں میں کسی بھی انسان کا براہِ راست حوالہ یا بیان شامل نہیں کیا گیا۔

اخبار کے آخری صفحے پر اے آئی کی جانب سے تیار کردہ قارئین کے خطوط بھی شائع کیے گئے ہیں، جن میں سے ایک میں پوچھا گیا ہے کہ کیا اے آئی مستقبل میں انسانوں کو بے کار بنا دے گی؟ اس پر اے آئی نے جواب دیا کہ مصنوعی ذہانت ایک بڑی جدت ضرور ہے، لیکن یہ ابھی تک چینی کے بغیر کافی آرڈر کرنا نہیں سیکھ سکی۔

مدیر کلاڈیو سیراسا نے کہا ہے کہ ایل فوگلیو اے آئی ایک حقیقی اخبار کی طرح ہے اور یہ تجربہ ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دے گا کہ مصنوعی ذہانت کے ذریعے روزانہ کے اخبار کی تیاری کس حد تک ممکن ہے اور اس کے اثرات کیا ہو سکتے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت دنیا کا پہلا اخبار کے کیا گیا اے آئی گیا ہے ہے اور

پڑھیں:

مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟

سوشل میڈیا کی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ، کھابے لیم، جنہوں نے بنا ایک لفظ کہے دنیا کو قہقہوں کا تحفہ دیا، اب خود ایک سنجیدہ خبر کی زینت بن چکے ہیں۔ امریکا کے ہیرے ریڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انہیں امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔

یہ واقعہ 6 جون کو پیش آیا جب اٹلی کے شہری 25 سالہ ٹک ٹاک اسٹار کھابے لیم لاس ویگاس پہنچے تو امریکی امیگریشن حکام نے ان کے ویزا کی مدت سے تجاوز کی بنا پر انہیں حراست میں لے لیا۔ امیگریشن اینڈ کسٹمز انفورسمنٹ (ICE) نے بعد ازاں تصدیق کی کہ کھابے لیم ویزا کی شرائط کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے گئے، تاہم اسی روز انہیں ’رضاکارانہ واپسی‘ کی اجازت دے کر رہا کردیا گیا۔

واضح رہے کہ کھابے لیم کا تعلق سینیگال سے ہے، مگر وہ کم عمری میں اٹلی منتقل ہوگئے تھے اور 2022 میں اطالوی شہریت حاصل کی۔ ان کی شہرت کا آغاز اُس وقت ہوا جب کووڈ لاک ڈاؤن کے دوران انہیں فیکٹری کی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑا۔ اسی فارغ وقت میں انہوں نے مزاحیہ ویڈیوز بنانا شروع کیں جن میں وہ بنا کچھ کہے پیچیدہ ٹیوٹوریلز کا مذاق اڑاتے اور سادہ حل دکھا کر لوگوں کو ہنسنے پر مجبور کردیتے۔

ٹک ٹاک پر کھابے لیم کے مداحوں کی تعداد 162 ملین سے بھی زیادہ ہے، اور ان کا سادہ، خاموش اور مخصوص انداز دنیا بھر میں ان کی مقبولیت کا راز بن چکا ہے۔ وہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے، یونیسیف کے خیرسگالی سفیر بھی ہیں۔ فوربز کے مطابق انہوں نے محض ایک سال میں، یعنی جون 2022 سے ستمبر 2023 تک، مختلف برانڈز اور مارکیٹنگ پروجیکٹس سے تقریباً 16.5 ملین ڈالر کمائے۔

ان کی گرفتاری کی خبر اس وقت مزید گرم ہوئی جب ٹرمپ کے حامی معروف سیاسی کارکن بو لوڈن نے دعویٰ کیا کہ کھابے لیم کے خلاف شکایت خود انہوں نے درج کروائی۔ اگرچہ ابتدائی طور پر اس دعوے کو مشکوک نظر سے دیکھا گیا، لیکن ICE کی جانب سے جاری کردہ سرکاری بیان نے تمام افواہوں پر مہرِ تصدیق ثبت کر دی۔

یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب امریکا میں امیگریشن قوانین مزید سخت کیے جا رہے ہیں، اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اقدامات میں اضافہ ہوا ہے۔

فی الحال کھابے لیم کی طرف سے اس واقعے پر کوئی باقاعدہ ردعمل سامنے نہیں آیا، لیکن سوشل میڈیا پر ان کے لاکھوں مداح بے چینی سے ان کے خیریت سے ہونے اور کسی وضاحت کے منتظر ہیں۔
 

متعلقہ مضامین

  • 3 سال میں دنیا بھر میں گروتھ نیچے گئی لیکن پاکستان میں گروتھ بڑھی ہے
  • بال سے بھی باریک دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • نینو ٹیکنالوجی سے بنایا گیا دنیا کا سب سے چھوٹا وائلن
  • ٹرمپ سے جھگڑا: ایلون مسک کو صرف ایک دن میں 27 ارب ڈالر کا جھٹکا
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • مشہور ٹاک ٹاکر کھابے لیم کو امریکا میں کیوں گرفتار کیا گیا؟
  • عامر خان کی 91 سالہ والدہ نے بھی فلمی دنیا میں قدم رکھ دیا
  • عیدالاضحیٰ کا پہلا دن مذہبی جوش و جذبے سے منایا گیا ، دوسرے دن بھی قربانی جاری
  • عیدالاضحیٰ کا پہلا دن مذہبی جوش و جذبے سے منایا گیا
  • آج کا پاکستان کل جیسا نہیں رہا! نئی صف بندی؟