صوبائی صدر ایم ڈبلیو ایم پنجاب کا سیمینار سے خطاب میں کہنا تھا کہ شہید ذیشان علی حیدر نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خودکیش حملہ آور کا مقابلہ کیا اور اس کو گامے شاہ کربلا تک رسائی نہ دی اور حملہ آور اور اسکے آقاوں کے ارادوں کا خاک میں ملا دیا، اور بھاٹی چوک میں خودکش حملہ کو ناکام بناتے ہوئے شہادت کا رُتبہ حاصل کیا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلیمن پاکستان صوبہ پنجاب کے صدر علامہ سید علی اکبر کاظمی نے فلسفہ شہادت سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے  ہوئے کہا کہ 21رمضان المبارک 2010 ستمبر کو شہید ذیشان علی حیدر نے کربلا والوں کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کرکے سینکڑوں عزداروں کی زندگی کی حفاظت کرتے ہوئے خودکش حملے کی سازش کا ناکام بناتے ہوئے دشمن کی ہر کوشش کو خاک میں ملا کر پیروکار علی ابن علی ابن ابی طالب علیہ اسلام ثابت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، اور قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ قیامت تک جب بھی 21 رمضان المبارک یوم شہادت مولا علی علیہ اسلام کا دن آئے گا، تب تب شہید ذیشان علی حیدر کا عظیم الشان  کارنامہ بھی یاد آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ شہید ذیشان علی حیدر نے اپنی جان کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خودکیش حملہ آور کا مقابلہ کیا اور اس کو گامے شاہ کربلا تک رسائی نہ دی اور حملہ آور اور اسکے آقاوں کے ارادوں کا خاک میں ملا دیا، اور بھاٹی چوک میں خودکش حملہ کو ناکام بناتے ہوئے شہادت کا رُتبہ حاصل کیا۔ علامہ علی اکبر کاظمی کا کہنا تھا کہ میں شہید ذیشان کے والدین کو سلام پیش کرتا ہوں، جنہوں نے فلسفہ شہادت کیساتھ تربیت کی، آج ہم شہید ذیشان کی حیدر کی عظیم قربانی کو بھی سلامت پیش کرتے ہیں اور یہ شہادت نوجوان نسل کیلئے ایک روشن مثال ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: شہید ذیشان علی حیدر کرتے ہوئے حملہ آور

پڑھیں:

اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

واشنگٹن: امریکہ کی سرزمین سے ایک انقلابی اختراع سامنے آئی ہے جو مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی دنیا کو نئی جہت دے سکتی ہے۔

فلوریڈا یونیورسٹی، یو سی ایل اے اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے ماہرین کی مشترکہ کاوشوں سے تیار کردہ یہ نئی آپٹیکل کمپیوٹر چپ، بجلی کی جگہ روشنی کی توانائی استعمال کرتے ہوئے اے آئی کی پروسیسنگ کو 10 سے 100 گنا تیز تر بنا سکتی ہے۔ یہ تحقیق 8 ستمبر کو معتبر جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ میں شائع ہوئی، جو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ایک سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔

امریکی انجینئرنگ ٹیم نے ایک ابتدائی ماڈل (پروٹوٹائپ) تیار کیا ہے جو موجودہ جدید ترین چپس سے کئی گنا زیادہ کارآمد ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ ایجاد اے آئی کے میدان میں طوفان برپا کر دے گی، کیونکہ مشین لرننگ کے پیچیدہ حساب کتاب—جیسے تصاویر، ویڈیوز اور تحریروں میں پیٹرنز کی تلاش (کنوولوشن)—روایتی پروسیسرز پر بھاری بجلی کا استعمال کرتے ہیں۔ اس مسئلے کا حل تلاش کرتے ہوئے، تحقیق کاروں نے چپ کے ڈیزائن میں لیزر شعاعیں اور انتہائی باریک مائیکرو لینسز کو سرکٹ بورڈز سے براہ راست مربوط کر دیا ہے، جس سے توانائی کی بچت کے ساتھ ساتھ رفتار میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

لیبارٹری کے تجربات میں اس چپ نے کم سے کم توانائی خرچ کرتے ہوئے ہاتھ سے لکھے گئے ہندسوں کی پہچان 98 فیصد درستگی سے کر لی، جو اس کی افادیت کا واضح ثبوت ہے۔ فلوریڈا یونیورسٹی کے تحقیقاتی ایسوسی ایٹ پروفیسر اور مطالعے کے شریک مصنف ہانگبو یانگ نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا اور کہا، “یہ پہلی بار ہے کہ آپٹیکل کمپیوٹنگ کو براہ راست چپ پر نافذ کیا گیا اور اسے اے آئی کے نیورل نیٹ ورکس سے جوڑا گیا۔ یہ قدم مستقبل کی کمپیوٹیشن کو روشنی کی طرف لے جائے گا۔”

اسی تحقیق کے سرکردہ ماہر، فلوریڈا سیمی کنڈکٹر انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر وولکر جے سورجر نے بھی اس ایجاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، “کم توانائی والے مشین لرننگ حسابات آنے والے برسوں میں اے آئی کی صلاحیتوں کو وسعت دینے کا بنیادی ستون ثابت ہوں گے۔ یہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد لائے گی بلکہ اے آئی کو روزمرہ استعمال کے لیے مزید قابل رسائی بنا دے گی۔”

یہ پروٹوٹائپ کیسے کام کرتی ہے؟

یہ جدید ڈیوائس دو ستاروں کے انتہائی پتلے فرینل لینسز کو یکجا کرتی ہے، جو روشنی کی شعاعوں کو کنٹرول کرنے کا کام انجام دیتے ہیں۔ کام کا عمل انتہائی سادہ مگر موثر ہے: مشین لرننگ کا ڈیٹا پہلے لیزر کی روشنی میں تبدیل کیا جاتا ہے، پھر یہ شعاعیں لینسز سے گزر کر پروسیس ہوتی ہیں، اور آخر میں مطلوبہ ٹاسک مکمل کرنے کے لیے دوبارہ ڈیجیٹل سگنلز میں بدل دیا جاتا ہے۔ اس طریقہ کار سے نہ صرف بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے بلکہ حسابات کی رفتار بھی روشنی کی رفتار کے قریب پہنچ جاتی ہے، جو روایتی الیکٹرانک سسٹمز سے کئی گنا تیز ہے۔

یہ ایجاد ابھی ابتدائی مراحل میں ہے، مگر ماہرین کا خیال ہے کہ آنے والے وقت میں یہ اے آئی کی ایپلی کیشنز—صحت، ٹرانسپورٹیشن اور انٹرٹینمنٹ—کو بدل ڈالے گی، اور توانائی بحران کا سامنا کرنے والے عالمی چیلنجز کا بھی حل پیش کرے گی۔ مزید تفصیلات کے لیے جریدہ ‘ایڈوانسڈ فوٹوونکس’ کا تازہ شمارہ دیکھیں۔

متعلقہ مضامین

  • امیر قطر کی والدہ اسرائیل مخالف پروپیگنڈہ مہم کی قیادت کر رہی ہیں، نتن یاہو
  • اسلام آباد: ملکی و غیر ملکی سفارتکاروں کی حفاظت کیلئے انتظامات مزید سخت کردئیے گئے
  • شہید ارتضیٰ عباس کو خراجِ عقیدت؛ معرکۂ حق میں عظیم قربانی کی داستان
  • عوامی حقوق کی تحریک خالصتاً ایک عوامی اور پرامن جدوجہد ہے، ذیشان حیدر
  • پنجاب حکومت سیلاب سے نمٹنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہے، سردار سلیم حیدر خان
  • پی ٹی آئی قیادت جانتی ہے کہ عمران خان کے بیان عاصم منیر کے نہیں بلکہ ریاست کے کیخلاف ہیں: کوثر کاظمی 
  • اے آئی کی کارکردگی 100 گنا بڑھانے والی جدید کمپیوٹر چپ تیار
  • حیدر آباد، بحریہ ٹاون کی 893ایکڑ زمین کو غیر قانونی قرار،خالی کروانے کا حکم
  • کم عمر بچوں کے فیس بک اور ٹک ٹاک استعمال پر پابندی
  • لاہور:علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر منشیات اسمگلر گرفتار