سندھ میں خسرہ کی وبا بے قابو، دو ماہ میں 17 بچے جاں بحق 11 سو سے زائد متاثر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کراچی:
سندھ میں خسرہ کی وبا خطرناک حد تک پھیل گئی، دو ماہ میں 17 بچے جاں بحق، جبکہ 1,100 سے زائد متاثر ہوئے۔
ماہرین کے مطابق والدین کی لاپرواہی اور حفاظتی ٹیکوں کی محرومی خسرہ کے بڑھتے کیسز کی بڑی وجوہات ہیں۔ سندھ میں خسرہ کے کیسز میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔
محکمہ صحت کے مطابق رواں سال 1 جنوری سے 8 مارچ تک 1,100 سے زائد بچے خسرہ سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ خسرہ کی پیچیدگیوں کے باعث 17 بچوں کا انتقال ہوا۔کراچی میں 550 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ خیرپور میں 10، ضلع شرقی میں 5 اور سکھر و جیکب آباد میں ایک، ایک بچے کا انتقال ہوا۔
طبی ماہرین کے مطابق خسرہ ایک انتہائی متعدی وائرل بیماری ہے جو بخار، کھانسی، آنکھوں کی سوجن اور سرخ دانوں کی شکل میں ظاہر ہوتی ہے۔ ویکسین نہ لگوانے والے بچوں میں یہ شدید نمونیا، دماغی سوجن اور جان لیوا انفیکشنز کا باعث بن سکتا ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق خسرہ سے ہونے والی اموات میں زیادہ تر کیسز نمونیا کی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ای پی آئی کی جانب سے بچوں کو نو ماہ اور پندرہ ماہ کی عمر میں یہ مفت ٹیکہ جات لگائے جاتے ہیں جو اس وائرس کے خلاف سو فیصد مؤثر ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
بھکر، سبزی فروش کی آڑ میں ڈرگ سپلائی کا نیٹورک بے نقاب، 10 کلو سے زائد چرس برآمد
بھکر:بھکر پولیس نے ڈرگ مافیا کے خلاف اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے لاکھوں روپے مالیت کی 10 کلو 760 گرام چرس برآمد کر لی۔ کارروائی مسلم بازار کے علاقے میں عمل میں لائی گئی۔
پولیس کے مطابق گرفتار ملزم راشد علی سبزی فروش کی آڑ میں منشیات کی سپلائی کا نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ ملزم کا تعلق محلہ نواب شاہ سے ہے اور اسے خفیہ اطلاع پر گرفتار کیا گیا۔
تھانہ سٹی بھکر میں مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے دیگر ساتھیوں اور نیٹ ورک کو بے نقاب کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔
ضلعی پولیس حکام کے مطابق منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کے تحت کارروائیاں تیز کر دی گئی ہیں، اور ایسے عناصر کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔