دریائے سندھ پر کینال، پنجاب حکومت نے اربوں روپے مختص کر دیے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
دریائے سندھ پر کینال بنانے کے معاملے پر پنجاب حکومت نے اربوں روپے مختص کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے چولستان اور چوبھار کینال کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے چولستان کینال کے لیے 218 ارب روپے اور چوبھار کینال کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ چولستان کینال پررواں مالی سال کے دوران 6 ارب روپے کئے جائیں گے اور آئندہ مالی سال 2026-27 کےدوران 10 ارب روپے خرچ ہوں گے۔
چوبھار کینال کیلئے رواں سال 550 ملین روپے اور اگلے سال 2ارب روپے سے زائد خرچ ہوں گے۔دوسری جانب سندھ اسمبلی اجلاس میں وزیرآبپاشی جام خان شورو نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں بڑا مسئلہ موسمیاتی تبدیلی کا ہے پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی سب سے بڑا مسئلہ ہے ہم قحط جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اعلان کر رکھا ہے کہ ڈیموں میں پانی نہیں ہمارے پاس زیر زمین پانی نہیں ہے کوٹری بیراج میں اس وقت صرف 4ہزار کیوسک پانی ہے کراچی کو پانی کوٹری سے ملتا ہے سندھ کے آخری بیراج سے کراچی کو پانی ملتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پورے سندھ کا پانی خراب ہے جب کہ پنجاب میں 90فیصد زیر زمین پانی ہے پانی کی شدید قلت ہے ،سندھ میں قحط ہے سندھ کو 1991 معاہدے کے تحت پانی نہیں مل رہا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پنجاب حکومت نے ارب روپے
پڑھیں:
سندھ ہائیکورٹ: کراچی میں ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-17
کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائی کورٹ نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کر لیا۔سندھ ہائی کورٹ میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر ای چالان کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عاید جرمانے زیادہ اور غیرمنصفانہ ہیں، دیگر حصوں میں جس خلاف ورزی پر جرمانہ 200 روپے ہے، کراچی میں 5 ہزار روپے ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ حکومت سندھ نے جولائی 2025ء سے ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کی ہے، اس تنخواہ میں گروسری، یوٹیلیٹی بلز اور بچوں کی تعلیم ہی پوری نہیں ہوتی، ٹریفک قوانین کی اصلاحات صوبے کے دوسرے بڑے شہروں میں نافذ نہیں کی گئیں، ہدایت دی جائے کہ وہ عدالت کو ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے کے بارے میں مطمئن کرے۔درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔ درخواست میں چیف سیکرٹری سندھ، آئی جی سندھ، ڈی آئی جی ٹریفک، ڈائریکٹر جنرل ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن اور ڈائریکٹر جنرل نادرا کو فریق بنایا گیا ہے۔