Islam Times:
2025-06-09@09:51:19 GMT

گزشتہ سالوں میں شب قدر کے حوالے سے رہبر معظم کی نصیحتیں

اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT

گزشتہ سالوں میں شب قدر کے حوالے سے رہبر معظم کی نصیحتیں

لیلۃ القدر کے حوالے سے رہبر معظم انقلاب کا کہنا تھا کہ ماه مبارک رمضان میں شب و روز اپنے قلوب کو ذکر الہی سے نورانی کریں تا کہ لیلۃ القدر کی مقدس ساحتوں میں داخل ہو سکیں۔ اسلام ٹائمز۔ ماہ مبارک رمضان میں شب قدر کی آمد کے سلسلے پر ایرانی میڈیا نے رہبر معظم انقلاب کی کہی گئی نصیحتوں کو جاری کیا۔ اس حوالے سے مختلف ادوار میں رہبر معظم انقلاب نے کہا کہ

شب قدر میں مسلمانوں، اپنے ملک، دوستوں اور اپنی مشکلات کو خدا کے سامنے رکھیں۔ اس کے بعد پروردگار عالم سے اپنے لئے حاجت روائی کریں، مغفرت کریں اور اللہ تعالیٰ کی توجہ طلب کریں۔ 27 مارچ 1992ء

شب قدر کی قدر کو جانیں۔ یہ بہت اہم شب ہے، بہت پیاری شب ہے۔ اس شب میں امام زمان عج کی جانب توجہ کریں۔ خدا کے گھر یعنی مسجد کا رُخ کریں اور امام زمان عج کے وسیلے سے خدائے متعال سے اپنی حاجات طلب کریں۔ 27 مارچ 1992ء

یہ عجیب و غریب شب ہے جو ہزار ماہ کے برابر نہیں بلکہ اس سے افضل ہے۔ خیر من الف شهر۔ انسانی زندگی کے ہزار مہینے، کتنی برکتیں لا سکتے ہیں! اور رحمت و بھلائی کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں!۔ اس ایک رات کا ہزار مہینوں سے بہتر ہونا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ 31 جنوری 1997ء

شب قدر کی اہمیت کو سمجھیں۔ اس شب کو دعا، انسان کی تخلیق و تقدیر والی آیات میں غور و فکر کریں اور سمجھیں کہ اللہ تعالی انسان سے کیا چاہتا ہے۔ اس شب کو اس مقدمے کے ساتھ گزاریں کہ یہ مادی زندگی اور اس دنیا میں جو کچھ ہم دیکھتے ہیں سب یہیں رہ جانے والا ہے۔ 31 جنوری 1997ء

ماه مبارک رمضان میں شب و روز اپنے قلوب کو ذکر الہی سے نورانی کریں تا کہ لیلۃ القدر کی مقدس ساحتوں میں داخل ہو سکیں۔ 26 نومبر 1997ء

یہ ایک ایسی شب ہے جو زمین کو آمسان سے متصل کرتی ہے۔ پس آپ اس گھڑی اپنے دِلوں اور زندگی کی فضاء کو فضل و لطف الهی سے منور کریں۔ 26 نومبر 1997ء

شب قدر کو اللہ تعالی نے سلام کا عنوان قرار دیا ہے۔ سلام کا معنیٰ انسانوں پر اللہ کے درود و تحیت کا ہے اور امن و سلامتی کا بھی۔ اس کے علاوہ سلام، لوگوں کے درمیان دِلوں، روحوں اور جسموں کی پاکیزگی کا مفہوم رکھتا ہے۔ 16 جنوری 1998ء

شب قدر اپنے گناہوں سے توبہ کا موقع ہے۔ سو اس موقع پر خداوند متعال سے استغفار کریں۔ اب جب کہ پروردگار نے ہمیں میدان دیا ہے تو اس کی جانب پلٹیں، مغفرت طلب کریں اور اس سے معافی مانگیں۔ 16 جنوری 1998ء

اسلامی ممالک کو کتنی مشکلات درپیش ہیں! خدا سے ان مشکلات کا حل طلب کریں۔ تمام انسانوں کے لئے دعا کریں۔ انسانوں کی ہدایت، اپنی و اپنی زندگی، ملک، اپنی ارواح جو چیز خدا سے چاہئے اُن سب کے لئے دعا کرو۔ ان گھڑیوں اور ساعتوں کو غنیمت شمار کرو۔ 16 جنوری 1998ء

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کریں اور قدر کی

پڑھیں:

رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی

ویب ڈیسک: رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے تقریب کل دن ڈھائی بجے ہوگی، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل نہ کر سکی۔

دستاویز کے مطابق مالی سال 25-2024 میں معاشی ترقی کی شرح 2.68 فیصد رہی، گزشتہ مالی سال معاشی ترقی کی شرح 2.51 فیصد تھی، مالی سال 25-2024 میں زرعی ترقی کی شرح 0.56 فیصد رہی ہے اور گزشتہ مالی سال کے دوران زرعی ترقی کی شرح 6.4 فیصد تھی۔

مالی سال 25-2024 میں صنعتی ترقی کی شرح 4.7 فیصد رہی ہے، گزشتہ مالی سال صنعتی ترقی کی شرح 1.37 فیصد تھی، رواں مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 1.53 جبکہ گزشتہ مالی سال لارج سکیل مینوفیکچرنگ کی شرح نمو 0.94 فیصد تھی۔

ڈیرہ اسماعیل خان: کار کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی

دستاویز میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں تعمیراتی شعبے میں ترقی کی شرح 6.61 فیصد رہی جبکہ گزشتہ مالی سال تعمیراتی شعبے کی ترقی کی شرح 1.14 فیصد تھی اسی طرح رواں مالی پاکستان کی معیشت کا حجم 411 ارب ڈالر ہے، گزشتہ مالی سالی پاکستان کی معیشت کا حجم 372 ارب ڈالر تھا۔

رواں مالی سال پاکستانیوں کی فی کس آمدن 1824 ڈالر سالانہ رہی جبکہ گزشتہ مالی سال پاکستانیوں کی فی کس آمدن 1680 ڈالر سالانہ تھی، رواں مالی سال جولائی سے مارچ پرائمری بیلنس 3469 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ پرائمری بیلنس 1615 ارب روپے تھا۔

عید پر صفائی کے مؤثر انتظامات: والٹن کنٹونمنٹ بورڈ کی بروقت کارروائی

دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ 2970 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ 3902 ارب روپے تھا اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ معیشت کا 2.4 فیصد رہا جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے مارچ بجٹ خسارہ معیشت کا 3.7 فیصد تھا۔

رواں مالی سال جولائی سے اپریل برآمدات 26.89 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل برآمدات 25.27 ارب ڈالر تھیں اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے اپریل ایکسپورٹ میں 7.6 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

پنجاب حکومت کا بیس بال سٹیڈیم اوروالی بال کمپلیکس بنانےکافیصلہ

بجٹ دستاویز کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے اپریل درآمدات میں 48.29 ارب ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل درآمدات 44.9 ارب ڈالر تھیں، جولائی سے اپریل 10 ماہ میں تجارتی خسارہ 21.3 ارب ڈالر ریکارڈ ہوا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل تجارتی خسارہ 19.6 ارب ڈالر تھا۔

اسی طرح جولائی سے اپریل 10 ماہ میں سمینٹ کی پیداوار 37.3 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل سمینٹ کی پیداوار 37.4 ملین ٹن تھی، جولائی سے اپریل 10 ماہ میں ایک لاکھ 11 ہزار 332 گاڑیاں تیار ہوئیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل تک ایک لاکھ 79 ہزار 593 گاڑیاں تیار ہوئی تھیں۔

پی سی بی سینئر انٹر ڈسٹرکٹ کرکٹ ٹورنامنٹ کیلئےزونل ٹیموں کاانتخاب جاری

جولائی سے اپریل 10 ماہ میں 24 ہزار 832 ٹریکٹرز تیار کیے گئے ہیں جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی تا اپریل 38 ہزار 282 ٹریکٹرز تیار کیے گئے تھے، اسی طرح رواں مالی سال جولائی سے اپریل پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 13.22 ملین ٹن رہی جبکہ گزشتہ مالی سال جولائی سے اپریل پٹرولیم مصنوعات کی فروخت 12.4 ملین ٹن تھی۔

قومی اقتصادی سروے کے مطابق گندم کے پیداوار میں 9.8 فیصد کمی ہوئی، گندم کی پیداوار 31.8 ملین ٹن سے کم ہو کر 28.9 ملین ٹن ہو گئی، ایک سال میں گندم کی پیداوار میں 29 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی ہے جبکہ چاول کی پیداوار میں 1.3 فیصد کمی ہوئی، چاول کی پیداوار 98.6 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 97.2 لاکھ ٹن رہ گئی ہے، ایک سال کے دوران چاول کی پیداوار میں ایک لاکھ 40 ہزار ٹن کی کمی ہوئی ہے۔

قومی اقتصادی سروے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال گنے کی پیداوار میں 3.8 فیصد کمی ہوئی، گنے کی پیداوار 87.6 ملین ٹن سے کم ہو کر 84.2 ملین ٹن رہ گئی، ایک سال کے دوران گنے کی پیداوار میں 34 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی، اسی طرح کپاس کی پیداوار 30.7 فیصد کم ہوئی، کپاس کی پیداوار 10.2 ملین بیلز سے کم ہو کر 70 لاکھ بیلز رہ گئی، ایک سال کے دوران کپاس کی پیداوار میں 31 لاکھ بیلز کی کمی ہوئی۔

سروے کے مطابق مکئی کی پیداوار میں 15.4 فیصد کمی ہوئی، کئی کی پیداوار 97.4 لاکھ ٹن سے کم ہو کر 82.4 لاکھ ٹن ہو گئی، ایک سال کے دوران مکئی کی پیداوار میں 15 لاکھ ٹن کی کمی ہوئی، اسی طرح ایک سال میں دالوں کی پیداوار میں 14.1 فیصد کمی ہوئی، دالوں کی پیداوار 34 ہزار560 ٹن سے کم ہو کر 29 ہزار 658 ٹن رہی۔

قومی اقتصادی سروے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک سال میں سبزیوں کی پیداوار میں 71 فیصد اضافہ ہوا، سبزیوں کی پیداوار 2 لاکھ 95 ہزار ٹن سے بڑھ کر تین لاکھ 18 ہزار ٹن ہو گئی، ایک سال میں پھلوں کی پیداوار میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

علاوہ ازیں پھلوں کی پیداوار تین لاکھ 75 ہزار ٹن سے بڑھ کر تین لاکھ 90 ہزار ٹن ہو گئی، ایک سال میں چارہ جات کی پیداوار میں 1.8 فیصد کمی ہوئی، چارہ جات کی پیداوار 6لاکھ 17 ہزار ٹن سے کم ہو کر 5 لاکھ پانچ ہزار ٹن رہ گئی ہے۔ 

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • آج کا دن کیسا رہے گا؟
  • نہیں لگتا کہ پی ٹی آئی کی کوئی تحریک کامیاب ہوگی، شرجیل میمن
  • شکر گڑھ: احسن اقبال کی شہید ایف سی اہلکار معظم کے گھر آمد
  • سالوں تک غریب طبقے نے قربانیاں دیں، اب اشرافیہ کی باری ہے، فاروق ستار
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
  • اے اللہ! فلسطینیوں کی مدد فرما!
  • پاک-ایران سرحد پر تعینات لیویز فورس کے جوان عید کیسے مناتے ہیں؟
  •   یکجہتی، قربانی اور ایثار کے جذبے کو اپنانا ہو گا، شہباز شریف کا عید پر قوم کے نام پیغام
  • سعودی وزارت داخلہ کی حج سیکیورٹی پر بریفنگ: حجاج کرام کی منی واپسی کامیابی سے مکمل