مہر شہریار کا ادارہ مدارس اور یتیم خانوں کے لیے 23 آئی ٹی لیب بنا چکا ہے
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
وی نیوز کے پروگرام ’نیک لوگ‘ کے مہمان مہر شہریار the volunteer society کے نام سے ایک فلاحی ادارہ چلا رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آج سے 4 سال پہلے ہم نے دوستوں کے ساتھ مل کر یتیم بچوں کی کفالت کے لیے یہ قدم اٹھایا تھا۔
مہر شہریار نے بتایا کہ ان کا ادارہ مدارس اور یتیم خانوں کے لیے 23 آئی ٹی لیب بنا چکا ہے۔ اس سے بچے آن لائن قرآن پڑھانے کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر آپریٹر کرنا بھی سیکھ سکیں گے۔ اس طرح ڈیجیٹل دور میں یتیم بچے دنیا کے شانہ بشانہ چل سکیں گے۔
مہر شہریار کے مطابق آئی ٹی لیب کے علاوہ ہم اب تک 50 قرآن لائبریریاں بھی بنا چکے ہیں۔ قرآن لائبریریز کا مقصد بچوں میں دینی تعلیم عام کرنا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
the volunteer society آئی ٹی لیب مدارس مہر شہریار یتیم خانوں.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی ٹی لیب مہر شہریار یتیم خانوں ا ئی ٹی لیب مہر شہریار کے لیے
پڑھیں:
عباسی شہید اسپتال میں رات گئے بےقابو بیل کی ایمرجنسی انٹری!
کراچی:عباسی شہید اسپتال کے ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے کوریڈور میں رات گئے بےقابو بیل گھس آنے سے بھگدڑ مچ گئی، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ویڈیو میں بیل کو اسپتال کے داخلی راستے سے بھاگتے اور عملے کو اسے قابو کرنے کی کوشش کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔وائرل ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جیسے ہی بیل ایمرجنسی کوریڈور میں داخل ہوا، عملے اور مریضوں کے ساتھ آئے تیمارداروں میں افرا تفری مچ گئی۔ کچھ لوگ بیل کے خوف سے دوڑتے نظر آئے جبکہ چند افراد بیل کو پکڑنے کی کوشش میں اُس کے پیچھے دوڑ رہے تھے۔
خواتین عملے کے لیے یہ مناظر خوفزدہ ہونے کے ساتھ ساتھ حیران کن بھی ثابت ہوئے، ویڈیو میں چیخنے اور چلانے کے ساتھ ہنسی کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں، جس سے صورتحال کی عجیب و غریب نوعیت ظاہر ہوتی ہے۔
عباسی شہید اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جاوید اقبال نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ بیل اچانک اسپتال میں گھس آیا تھا، تاہم خوش قسمتی سے عملے نے اسے ایمرجنسی وارڈ میں داخل ہونے سے پہلے ہی قابو کر لیا اور اسپتال سے باہر نکال دیا۔
انہوں نے کہا کہ بیل صرف ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ کے کوریڈور تک پہنچا تھا اگر وہ وارڈ کے اندر داخل ہو جاتا تو مریضوں کو شدید نقصان پہنچ سکتا تھا۔