یومِ پاکستان پریڈ کو محدود پیمانے پر روایتی جوش و جذبے کیساتھ منانے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ویب ڈیسک : رواں برس یوم پاکستان پریڈ کو محدود پیمانے پر مگر روایتی جوش و جذبے ہی کے ساتھ منانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق 23 مارچ کو یوم پاکستان کی تقریبات محدود پیمانے پر، مگر روایتی جوش و جذبے کے ساتھ منعقد کی جائیں گی۔ اس سال پریڈ کو محدود پیمانے پر منانے کا فیصلہ رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے باعث کیا گیا ہے۔
یومِ پاکستان پریڈ ایوانِ صدر کے احاطے میں منعقد ہوگی، جس میں پاکستان کی تینوں مسلح افواج کے دستے بھرپور شرکت کریں گے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے جبکہ مسلح افواج کے دستے انہیں سلامی پیش کریں گے۔
تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا، پانی کا قابل استعمال ذخیرہ ختم
پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی ایوانِ صدر کے سامنے فلائی پاسٹ کریں گے، جب کہ پاکستان آرمی کا مایہ ناز پائپ اینڈ پرکشن بینڈ اپنے فن کا مظاہرہ کرے گا۔ تقریب میں غیرملکی سفرا اور دیگر اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔
یوم پاکستان کی یہ تقریبات ملک بھر میں قومی یکجہتی اور جذبہ حب الوطنی کی عکاس ہوں گی۔
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: محدود پیمانے پر
پڑھیں:
ایرانی صدر کا دوٹوک اعلان: دشمن کو احمقانہ اقدام پر پشیمان کریں گے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران:ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اسرائیل کے حالیہ فوجی حملے پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران اس جارحیت کا جائز اور طاقتور جواب دے گا جس سے دشمن کو اپنے احمقانہ اقدام پر پشیمان ہو جائے گا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق صدر ایران نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنی قیادت پر اعتماد رکھیں اور ان کے ساتھ کھڑے رہیں،ایرانی عوام اور حکام اس مجرمانہ اقدام پر ہرگز خاموش نہیں رہیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر مسعود پزشکیان کی زیر صدارت ایک غیر معمولی کابینہ اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں حملے کے بعد کی صورتحال اور ایران کی ممکنہ جوابی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعہ کی علی الصبح ایران پر بیک وقت متعدد فضائی حملے کیے، جنہیں “پیشگی دفاعی کارروائی” قرار دیا گیا، ان حملوں میں ایران کے ایٹمی پروگرام سے منسلک اہم تنصیبات، فوجی اڈے، اور بعض اعلیٰ کمانڈرز و ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا۔
اسرائیلی حملے کے بعد ایران میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جبکہ سپریم لیڈر آیت علی خامنہ ای نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ “اسرائیل کو سنگین سزا کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
ایرانی وزارت خارجہ اور پاسدارانِ انقلاب کے ترجمانوں نے بھی اسرائیلی حملے کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔