واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو نیا جوہری معاہدہ کرنے کے لیے دو ماہ کی مہلت دے دی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ایف پی کے مطابق، ٹرمپ نے ایک خط کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی دعوت دی، جو متحدہ عرب امارات (UAE) کے صدر محمد بن زاید النہیان کے ذریعے ایرانی حکام تک پہنچایا گیا۔

امریکی نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز نے تصدیق کی کہ ٹرمپ ایران کے ساتھ جوہری تنازع کو جلد از جلد سفارتی طور پر حل کرنا چاہتے ہیں۔ تاہم، ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ایران مذاکرات سے انکار کرتا ہے تو متبادل اقدامات کیے جا سکتے ہیں۔

ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے بھی اس معاملے پر بات چیت کی، تاکہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکا جا سکے۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

ایرانی وزارت خارجہ نے تصدیق کی کہ ٹرمپ کا پیغام موصول ہو چکا ہے اور اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے، لیکن خامنہ ای نے امریکی حکمت عملی کو "دھمکی آمیز" قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

ٹرمپ انتظامیہ ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے نئی اقتصادی پابندیاں اور سفارتی تنہائی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ ساتھ ہی، ٹرمپ نے ایران سے یمن میں حوثی باغیوں کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہے، تاہم یہ مذاکرات اسی صورت میں ممکن ہوں گے جب ایران کے حقِ یورینیم افزودگی کا احترام کیا جائے۔ عراقچی کے مطابق ایران اپنے پرامن ایٹمی پروگرام پر بات چیت کا خواہاں ہے لیکن ملکی دفاعی نظام اور میزائل پروگرام کسی صورت مذاکرات کا حصہ نہیں بنائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ایران یورینیم افزودگی کے عمل سے دستبردار نہیں ہوگا اور امریکا کی جانب سے پیش کی جانے والی شرائط ناقابلِ قبول ہیں۔ ان کے بقول ایران ایک منصفانہ اور متوازن معاہدے کا خواہاں ہے جو اس کے قومی مفادات کے مطابق ہو۔

ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں اسرائیل–ایران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور بین الاقوامی سطح پر جوہری سرگرمیوں سے متعلق دباؤ بڑھ رہا ہے۔ ایران نے اس کے باوجود زور دیا ہے کہ وہ پرامن ایٹمی سرگرمیوں کے لیے پرعزم ہے اور سفارتی راستے سے تمام تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔

(ماخذ: تسنیم نیوز، اشراق الاوسط)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت