جسے دیکھو شاہد آفریدی بنا ہوا ہے، نئے لڑکوں میں ٹیلنٹ نظر نہیں آرہا، شاہد آفریدی کی ٹیم پر سخت تنقید
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے قومی کرکٹ ٹیم میں رد و بدل پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھیل میں چھکا چوکا اچھی چیز ہے مگر جسے دیکھو شاہد آفریدی بنا ہوا ہے، بیٹر کو وقت کی نزاکت کے مطابق سنگل اور ڈبلز بھی بنانے ہوتے ہیں، نئے لڑکوں میں ٹیلنٹ نظر نہیں آرہا۔
لاہور میں مقامی ہوٹل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ مسلسل کرکٹ کھیلنے سے کھلاڑی تھکاوٹ کا شکار ہو جاتے ہیں، کھلاڑیوں کو آرام دینا چاہیے۔ چاہے وہ بابراعظم ہو یا پھر کوئی اور ہو۔ لیکن 10 یا 11 فرسٹ کلاس کھیلنے والوں کو دورہ نیوزی لینڈ پر بھیج دیا گیا۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستانی ٹیم کو ایک اور شکست، ’کلب لیول کا بولر بھی شاہین آفریدی سے اچھی بالنگ کرلیتا‘
ان کا کہنا تھا کہ جہاں اسپنر کی ضرورت تھی وہاں پیسر بھیج دیے گئے۔ بیٹنگ کوچ محمد یوسف کھلاڑیوں کو آف سپن بولنگ پر کھیلنا سیکھا رہے ہیں، پاکستان ٹیم کے لیول پر سیکھایا نہیں جاتا۔ یہ کوئی انڈر 14 کی ٹیم ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ عثمان خان اور محمد حسنین جیسے باصلاحیت کرکٹرز کو موقع نہیں دیا جا رہا، ان کھلاڑیوں کو بینچ پر بیٹھا رکھا ہے۔ ہر وکٹ پر 200 سکور نہیں ہو سکتے۔ پاکستان کرکٹ کو صرف مستقل کوچ ہی نہیں بلکہ مستقل چیئرمین کی بھی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ سے شکست کے باوجود مثبت چیزیں ہوئی، سلمان علی آغا
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کو 4 سال تک کپتانی کے بھرپور مواقع دیے گئے، یہ اچھا اقدام تھا۔ دوسری جانب محمد رضوان کو صرف 6 ماہ کی کپتانی سونپی گئی۔ پاکستان میں ٹیلنٹ بہت ہے ضائع بھی اس ہی حساب سے ہو رہا ہے۔ پاکستان ٹیم سیکھنے سکھانے کی جگہ نہیں۔ یہاں کوئی نظام نہیں، دیگر ممالک میں کھلاڑی ایک نظام کے تحت آتے ہیں۔
شاہد آفریدی کا کہنا تھا کہ ہمیشہ کہتا آیا ہوں کہ آپ کا بینچ مضبوط ہونا چاہیے، اگر ٹیم میں بابر، رضوان یا شاہین نہ ہو تو پیچھے بینچ پر ان کا متبادل بیٹھا ہونا چاہیے تاکہ ان کی کمی محسوس ہو۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بابر اعظم شاہد آفریدی شاہین شاہ آفریدی قومی ٹیم محمد رضوان نیوزی لینڈ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: شاہد ا فریدی شاہین شاہ ا فریدی قومی ٹیم محمد رضوان نیوزی لینڈ شاہد ا فریدی نیوزی لینڈ
پڑھیں:
’ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے‘، ندا یاسر کو پھر تنقید کا سامنا
اداکارہ و ٹی وی میزبان ندا یاسر ایک بار پھر اپنے مارننگ شو میں ملازمہ کی چوری کی کہانی سناتے ہوئے تنقید کا نشانہ بن گئیں۔
حال ہی میں ندا یاسر نے اپنے مارننگ شو میں اپنے گھر میں پیش آنے والے چوری کے واقعے کی تفصیلات بتائیں، ان کا کہنا تھا کہ جب میرے بچے چھوٹے تھے اور میں کوئی کام بھی نہیں کر رہی تھی تو بچوں کو اسکول لے کر جاتی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایک دوست نے اپنے گھر پر کام کرنے والی ملازمہ کی بیٹی کو میرے گھر پر کام کے لیے رکھوا دیا۔ اس وقت میرے بچے پلے گروپ میں تھے اور مجھے اسکول کے باہر دو گھنٹے انتظار کرنا پڑتا تھا اور اس دوران گھر پر ان کی ملازمہ اکیلی ہوتی تھی۔
ایک دن میری دوست نے کہا کہ میرے بچوں کا اسکول تمہارے گھر کے قریب ہے اور ملازمہ اسکول میں اکیلی بیٹھی رہتی ہے، اگر اجازت ہو تو وہ تمہارے گھر آکر اپنی بیٹی (ملازمہ) کے پاس وہ وقت گزار سکتی ہے جب تک بچوں کے اسکول کی چھٹی نہیں ہو جاتی تو میں نے اجازت دے دی۔
میزبان کے مطابق جب وہ اپنے بچوں کے ساتھ اسکول جاتیں تو گھر میں صرف ملازمہ اور اس کی ماں موجود ہوتی تھیں اور پورا گھر ان کے حوالے ہوتا۔ اس دوران وہ دونوں گھر سے قیمتی سامان چوری کرتی رہیں اور جب تک وہ ملازمہ ان کے گھر میں کام کرتی رہی، گھر سے خاصا سامان چوری ہوتا رہا جن میں کپڑے اور جیکٹس بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کیا ڈرامہ ’جنت سے آگے‘ کی کہانی ندا یاسر کی ہے؟
ندا یاسر نے مزید کہا کہ ان سے غلطی یہ ہوئی کہ انہوں نے ملازمہ پر اندھا بھروسہ کیا اور دوسرا یہ کہ وہ اپنی سہیلی کو انکار بھی کر سکتی تھیں۔ اور اس وقت سمجھ آیا کہ آپ کو انکار آنا چاہیے۔ اب اگر میرے گھر کوئی کام کرتا ہے تو ملازمین کے گھر والوں کو اس وقت آنا منع ہے جب میں گھر پر نہ ہوں۔
سوشل میڈیا صارفین ندا یاسر کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے ایک صارف نے کہا کہ ایک شو ندا صرف اکیلے کریں اور ہمیں بتائیں کے کتنی دفعہ ان کے گھر چوری ہوئی ہے۔ صارف نے کہا کہ ہر شو میں ایک نئی کہانی ہوتی ہے کہ ان کے گھر کیسے چوری ہوئی۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے بدا یاسر کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ندا باجی کے گھر جتنی چوریاں ہوئی ہیں پورے کراچی میں نہیں ہوئیں۔ ثبور نامی صارف نے کہا کہ ندا یاسر کی باتیں سننے کے بعد سارے ملازمین کو گھر سے نکال کر خود جھاڑو پکڑ لینا چاہیے۔ جبکہ ایک صارف نے طنزاً کہا کہ ’ندا یاسر اور ان کے ملازموں کے کیوٹ قصے‘۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ ندا یاسر کو بیرون ملک جا کر لپ اسٹک لگانا مہنگا پڑ گیا، سوشل میڈیا صارفین کی کڑی تنقید
واضح رہے کہ اس سے پہلے بھی ندا یاسر نے بتایا کہ جب ان کے بیٹے بالاج کی پیدائش ہوئی تو انہوں نے ایک فلپائنی ملازمہ کو نوکری پر رکھا تاکہ گھر کے کاموں میں مدد مل سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے اعتماد کا غلط فائدہ اٹھایا گیا، وہ ملازمہ موبائل فونز اور باہر سے خریدی گئی اشیا چوری کرتی رہی۔ ایک دن انہیں شک ہوا کہ ان کے پرس سے یوروز غائب ہوئے ہیں۔ یہی سے شک ہوا کہ ملازمہ چور ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ندا یاسر ندا یاسر چوریاں ندا یاسر ملازمہ