جنوبی کوریا کے وزیراعظم کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ 24 مارچ کو سنایا جائے گا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
جنوبی کوریا کے وزیراعظم کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ 24 مارچ کو سنایا جائے گا WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
ٹوکیو:جنوبی کوریا کی آئینی عدالت کے مطابق، آئینی عدالت 24مارچ بروز منگل معطل کردہ وزیر اعظم ہن ڈوک سو کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ سنائے گی۔ بیرونی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جنوبی کوریا کے صدر یون سیوک یول کے مواخذے کا فیصلہ بھی ہن ڈوک سو کے بعد اگلے ہفتے کے اندر سنایا جا سکتا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر یون سیوک یول کو ہنگامی حالت نافذ کرنے پر گزشتہ سال 14 دسمبر کو قومی اسمبلی کی طرف سے مواخذے کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں معطل کر دیا گیا، جس کے بعد وزیر اعظم ہن ڈوک سو نے صدارتی اختیارات سنبھال لیے۔ بعد ازاں، ہن ڈوک سو نے یون سیوک یول اور ان کی اہلیہ کم کون ہی کے خلاف خصوصی تحقیقاتی قانون کو مسترد کرنے اور قومی اسمبلی کی طرف سے تجویز کردہ آئینی عدالت کے جج کی تقرری سے انکار کرنے پر قومی اسمبلی کی طرف سے مواخذے کا سامنا کیا۔
جنوبی کوریا کی قومی اسمبلی نے گزشتہ سال 27 دسمبر کو ہن ڈوک سو کے مواخذے کے بل کو منظور کیا۔ آئینی عدالت نے سماعت کے بعد 24 مارچ کو ہن ڈوک سو کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ سنانے کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کے مواخذے کے مقدمے کا فیصلہ جنوبی کوریا کے
پڑھیں:
کراچی: بارودی مواد کے مقدمے کے ملزمان کی رہائی کا حکم
—فائل فوٹواسپیشل ڈیوٹی مجسٹریٹ غربی کراچی نے بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں گرفتار کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
بارودی مواد برآمدگی کے مقدمے میں سی ٹی ڈی حکام نے سخت سیکیورٹی میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے ملزمان کو بکتر بند گاڑی میں چہرہ ڈھانپ کر عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے ملزمان سرمد علی اور غنی امان چانڈیو کو رہا کرنے کا حکم دے دیا اور کہا کہ دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کے سیکشن 63 کے تحت رہا کرنے کا حکم دیا جاتا ہے اور پولیس کی ایک روزہ راہداری ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
سی ٹی ڈی حکام نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو حساس ادارے کی معاونت سے مچھر کالونی سے گرفتار کیا گیا ہے، ملزمان سے 2 دستی بم اور بارودی مواد برآمد ہوا ہے، ملزمان کالعدم ایس آر اے میں نوجوانوں کو بھرتی کر کے دہشت گردی کی ترغیب دیتے تھے۔
دورانِ سماعت کراچی بار کے صدر عامر وڑائچ سمیت دیگر وکلاء رہنما بھی وکلائے صفائی کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔
وکلائے صفائی نے ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی درخواست دائر کی۔
ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے گرفتار کیا گیا ہے، سی ٹی ڈی کی جانب سے بدنیتی کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا ہے، تمام شواہد موجود ہیں کہ غنی امان چانڈیو کو اسپتال سے غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا۔
جس پر عدالت نے وکلائے صفائی کی درخواست منظور کر لی اور دونوں ملزمان کو ضابطہ فوجداری کی دفعہ 63 کے تحت مقدمے سے ڈسچارج کر دیا۔