نیویارک: اقوام متحدہ کے تحت جاری ہونے والی عالمی خوشی رپورٹ 2025 میں فن لینڈ نے مسلسل آٹھویں سال دنیا کا سب سے خوش ملک ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ رپورٹ میں پاکستان کو 109 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں بھی ایک درجہ کم ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان گزشتہ سال 108 ویں نمبر پر تھا لیکن اس سال ایک درجہ تنزلی کے ساتھ 109 ویں پوزیشن پر آ گیا۔ دوسری جانب، بھارت نے 8 درجے کی بہتری کے ساتھ 126 ویں سے 118 ویں نمبر پر پہنچ کر اپنی پوزیشن بہتر کی ہے۔

فہرست کے مطابق دنیا کے 10 خوش ترین ممالک میں سب سے پہلے فن لینڈ، دوسرے نمبر پر ڈنمارک اور اس کے بعد بالترتیب آئس لینڈ، سوئیڈن، نیدرلینڈز، کوسٹا ریکا، ناروے، اسرائیل، لکسمبرگ اورمیکسیکو شامل ہیں

رپورٹ میں افغانستان کو دنیا کا سب سے ناخوش ملک قرار دیا گیا ہے، جو 147 ویں نمبر پر ہے۔ اس کے بعد سیرالیون (146)، لبنان (145)، مالاوی (144) اور زمبابوے (143) کا نمبر آتا ہے۔

عالمی خوشی رپورٹ 2025 میں 140 سے زائد ممالک کے افراد سے 2022 سے 2024 کے دوران کیے گئے سروے کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔ ممالک کی درجہ بندی کے لیے کئی عوامل کو مدنظر رکھا گیا، جن میں فی کس آمدن، متوقع زندگی، سماجی مدد، آزادی، سخاوت اور کرپشن جیسے معیارات شامل ہیں۔

پاکستان کی ایک درجہ تنزلی کی وجوہات میں معاشی عدم استحکام، سماجی مسائل اور کرپشن جیسے عوامل شامل ہیں،تاہم رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ پاکستان میں سماجی مدد اور سخاوت جیسے مثبت پہلو بھی موجود ہیں، جو ملک کی مجموعی خوشی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

بھارت نے 8 درجے کی بہتری کے ساتھ 118 ویں نمبر پر پہنچ کر اپنی صورتحال میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ اس کی وجوہات میں معاشی ترقی، سماجی خدمات میں بہتری اور عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کو قرار دیا گیا ہے۔

افغانستان جو اس وقت سیاسی اور معاشی بحران کا شکار ہے، رپورٹ میں سب سے ناخوش ملک قرار پایا ہے۔ ملک میں عدم استحکام، غربت اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں مسائل نے عوامی خوشی کو شدید متاثر کیا ہے۔

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: ویں نمبر پر رپورٹ میں گیا ہے

پڑھیں:

پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست

اسلام آباد: عالمی سطح پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس (AI) کے بڑھتے استعمال میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای)، سنگاپور اور ناروے نے نمایاں برتری حاصل کر لی ہے، جبکہ پاکستان اس دوڑ میں پیچھے رہ گیا ہے، جہاں آبادی کا 15 فیصد سے بھی کم حصہ اے آئی ٹولز استعمال کر رہا ہے۔

یہ اعداد و شمار مائیکروسافٹ کے اے آئی اکنامی انسٹیٹیوٹ کی نئی رپورٹ “اے آئی ڈیفیوشن رپورٹ 2025” میں سامنے آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق یو اے ای اور سنگاپور میں پچاس فیصد سے زائد افراد روزمرہ کاموں میں اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کر رہے ہیں، جس سے یہ ممالک عالمی درجہ بندی میں سب سے آگے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں اے آئی کے استعمال میں سست رفتاری کی بنیادی وجوہات انٹرنیٹ کی محدود دستیابی، ڈیجیٹل مہارتوں کی کمی، اور مقامی زبانوں میں اے آئی ٹولز کی عدم موجودگی ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جن ممالک میں لوگ اپنی مادری زبان جیسے انگریزی یا عربی میں اے آئی استعمال کر سکتے ہیں، وہاں اس ٹیکنالوجی کی قبولیت تیزی سے بڑھ رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق مسلم ممالک میں متحدہ عرب امارات سب سے آگے ہے، جبکہ سعودی عرب، ملائیشیا، قطر اور انڈونیشیا بھی اے آئی تعلیم، ڈیٹا سینٹرز اور حکومتی پروگرامز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔

مزید بتایا گیا کہ اسرائیل بھی جدید اے آئی ماڈلز بنانے والے سات ممالک میں شامل ہے، جبکہ امریکا، چین، جنوبی کوریا، فرانس، برطانیہ اور کینیڈا اس فہرست میں اس سے آگے ہیں۔

رپورٹ نے سفارش کی ہے کہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک کے درمیان اے آئی کے بڑھتے فرق کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ تمام اقوام اس جدید ٹیکنالوجی کے فوائد سے برابر مستفید ہو سکیں۔

متعلقہ مضامین

  • پورٹ قاسم: عالمی درجہ بندی میں نمایاں بہتری، حکومت نے نیا ترقیاتی وژن پیش کردیا
  • پاکستان میں اے آئی کا استعمال 15 فیصد سے بھی کم، یو اے ای اور سنگاپور سرفہرست
  • سیاسی درجہ حرارت میں تخفیف کی کوشش؟
  • دنیا کے آلودہ ترین شہروں کی فہرست جاری، لاہور کی ایک درجہ تنزلی
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • ریاستی درجہ کی بحالی سے بی جے پی حکومت مُکر رہی ہے، بے اختیاروزیراعلیٰ کی دہائی
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل
  • پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنماؤں میں شامل
  • عالمی کرپٹو انڈسٹری نے بلال بن ثاقب کی صلاحیتوں کا اعتراف کرلیا
  • نیوزی لینڈ نے ون ڈے سیریز میں انگلینڈ کو وائٹ واش کردیا