دریائے جہلم سے ملنے والی لڑکے لڑکی کی لاشوں کی شناخت ہوگئی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
علامتی فوٹو
دریائے جہلم سے ملنے والی لڑکے اور لڑکی کی لاشوں کی شناخت کرلی گئی۔ مظفرآباد سے ضلعی انتظامیہ کے مطابق لڑکے اور لڑکی کا تعلق مقبوضہ کشمیر کی تحصیل اُڑی سے تھا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق چناری کے مقام پر ملنے والے نوجوان کی لاش کی شناخت یاسر حسین کے نام سے ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لڑکے کے گلے میں پھندہ اور رسیوں سے ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے، تھوری کے مقام سے ملنے والی لڑکی کی لاش کی شناخت آسیہ بانو کے نام سے ہوئی۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق لڑکی کے سر کے بال مونڈے ہوئے اور ناک کٹی ہوئی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ضلعی انتظامیہ کے مطابق کی شناخت
پڑھیں:
چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر بھارت کی افغان طالبان کو ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق گزشتہ دنوں افغانستان میں برسراقتدار طالبان رجیم کے سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے وزارت توانائی کو چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر جلد از جلد ڈیم کی تعمیر شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔
افغان میڈیا کے مطابق سپریم لیڈر ملا ہیبت اللہ اخوندزادہ نے کہا تھا کہ ڈیم کیلئے ملکی کمپنیوں کے ساتھ معاہدے کیے جائیں اور غیر ملکی کمپنیوں کا انتظار نہ کیا جائے۔
اب بھارت نے چترال سے نکلنے والے دریائے کنڑ پر افغان طالبان کی جانب سے ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش کردی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ بھارت ہائیڈروالیکٹرک پروجیکٹس کی تعمیر میں افغانستان کی مدد کیلئے تیار ہے، دونوں ممالک میں پانی سے متعلق معاملات میں تعاون کی ایک تاریخ ہے، ہرات میں سلما ڈیم کی مثال موجود ہے۔
دوسری جانب افغان طالبان نے بھارتی اعلان کا خیرمقدم کیا اور قطر میں طالبان کے سفیر سہیل شاہین نے دی ہندو سے گفتگو میں کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے بہت سے مواقع موجود ہیں۔
خیال رہے کہ دریائے کنڑ چترال سے نکلتا ہے اور تقریباً 482 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد دریائے کابل میں شامل ہو کر واپس پاکستان آتا ہے۔