Express News:
2025-04-26@03:56:29 GMT

صفحہ ہستی سے مٹ جانیوالی رومی دور کی قدیم بستی دریافت

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

بلغاریہ میں ٹرانزٹ گیس پائپ لائن کے لیے کام کرنے والے عملے نے غیر متوقع طور پر رومی دور کی بستی دریافت کرلی۔

بلغارین جرنل آف آرکیالوجی میں شائع ہونے والی نئی تحقیق میں ماہرین نے سریڈنا گورا پہاڑیوں کے مغربی حصے میں واقع 4400 مربع میٹر رقبے پر پھیلی بستی کی نشان دہی کی۔

ماہرینِ آثارِ قدیمہ نے فوری طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے اور موقع سے قدیم برتنوں کے ٹکڑے، سکّے اور قدیم رومی دور (1500 سال سے زیادہ پرانے) سے تعلق رکھنے والی دیگر چیزیں دریافت کیں۔

ماہرین نے دو عمارتوں کی کھدائی کی جن کی دیواریں گارے کی اینٹوں سے بنی تھیں۔ اس دوران ان کو چھت پر لگے ٹائل کے ٹکڑے اور ذخیرہ کرنے کے لیے بنائے گئے گڑھے بھی دریافت ہوئے۔

ان دو میں سے ایک ڈھانچہ اندازاً 30 فٹ لمبا تھا اور اس میں تین کمرے تھے جبکہ دوسری عمارت میں صرف دو حصے تھے۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی

فیصل آباد:

پاکستانی ماہرین نے پولٹری فارمنگ کے شعبے میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے دیہی علاقوں کے لیے موزوں نئی مرغی کی نسل متعارف کروا دی ہے، جو سال بھر میں 200 سے زائد انڈے دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے اس منفرد بریڈ کو ’’یونی گولڈ‘‘ کا نام دیا ہے، جو کم فیڈ پر پلتی ہے اور شدید موسم، خاص طور پر گرمی کو بخوبی برداشت کر سکتی ہے۔

نئی نسل کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ عام دیسی مرغی کے مقابلے میں 3 گنا زیادہ انڈے دیتی ہے، جبکہ خوراک کی طلب نسبتاً کم ہے، جو اسے چھوٹے فارمرز کے لیے ایک بہترین انتخاب بناتی ہے۔

ماہرین کے مطابق یونی گولڈ بریڈ دیہی علاقوں میں پولٹری انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایک گیم چینجر ثابت ہو سکتی ہے، کیونکہ اس سے انڈوں کی پیداوار کے ساتھ ساتھ گوشت کی ضروریات بھی پوری کی جا سکتی ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ کامیابی پاکستان میں گزشتہ 6 دہائیوں کے بعد حاصل ہوئی ہے، جو ملکی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے اس نسل کو ملک بھر کے فارمنگ کرنے والوں تک پہنچانے کا منصوبہ بھی ترتیب دیا ہے، تاکہ مقامی سطح پر دیسی پولٹری کی پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہی معیشت کو فروغ ملے۔

یہ مرغی نہ صرف ماحول کے لحاظ سے ہم آہنگ ہے بلکہ دیہی خواتین کے لیے روزگار کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے، کیونکہ اس کی دیکھ بھال آسان اور کم لاگت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • فلسطین : بندر کی بلا طویلے کے سر (چھٹا اور آخری حصہ)
  • دنیا کا سب سے کڑوا ترین مادہ دریافت
  • بچوں کے علاج کیلئے بھارت جانیوالی حیدرآباد کی فیملی مشکلات کا شکار
  • پیرو: رئیس خاتون کی پانچ ہزار برس قدیم باقیات کی دریافت
  • غزہ کا 90 فیصد حصہ صفحہ ہستی سے مٹ گیا، اقوام متحدہ کا ہولناک انکشاف
  • بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستان کا ردعمل نہایت نپا تلا ہے؛ سفارتی ماہرین
  • بجلی کی قیمت میں کتنی کمی کی جانیوالی ہے؟اہم خبرآ گئی
  • بھارت یکطرفہ طور پر معاہدہ معطل نہیں کرسکتا، ماہرین
  • بھارت از خود انڈس واٹر ٹریٹی کو معطل یا منسوخ کرنے کا اختیار نہیں رکھتا ،ماہرین
  • پاکستانی ماہرین نے سالانہ 200 انڈے دینے والی مرغی  تیار کرلی