Islam Times:
2025-04-25@10:34:43 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اپنے بیان میں بی این پی رہنماء حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے سعیدہ بلوچ اور ان کے بہن کی گرفتاری، پروفیسر نوشین قمبرانی کے گھر پر چھاپے، ناصر قمبرانی و ان کے خاندان کے کئی افراد، بیبرگ بلوچ، ڈاکٹر الیاس بلوچ اور حمل بلوچ کو گرفتار و لاپتہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ثابت کر دیا کہ بلوچ سے اب وہ آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہے ہیں۔ لاشوں کے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کا بیان باعث افسوس ہے۔ انہیں یاد رکھا چاہئے کہ اقتدار چند دنوں کی ہے۔ جارحانہ رویہ اختیار کرنا شرمناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ جنرل مشرف نے بھی اسی طرز پر آپریشن شروع کیا۔ اس کے کیا نتائج برآمد ہوئے؟ حکمران اب بھی بزور طاقت معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ قوموں کو طاقت، ظلم و جبر سے ختم نہیں کیا جا سکتا، نہ ان کے دل جیتے جا سکتے ہیں۔ بلوچستان میں دو افراد کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو طاقت ہی سے حل کیا جائے۔ ایسے افراد کے مشوروں سے بلوچستان اس نہج تک پہنچ چکا ہے۔ عمران خان کے دور حکومت میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ اس وقت جنرل باجوہ نے حامی بھری تھی کہ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات سے حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ جب کہتے تھے کہ بلوچستان میں کوئی لاپتہ نہیں۔ انہی کی غلط و بلوچ دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان کا کوئی طبقہ فکر کوئی گھر محفوظ نہیں، خوف و ہراس ماحول ہے۔ سکیورٹی فورسز چادر و چار دیواری کی پامالی کے ساتھ خواتین و بچوں کو اذیتوں سے دوچار کر رہے ہیں۔ پارٹی قائد سردار اختر مینگل نے علی اصغر بنگلزئی، نواب خیر بخش مری کی گرفتاری کے بعد سے اب تک بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کیا۔ مگر افسوس مقتدرہ کو مخبروں نے غلط رپورٹس دے کر بلوچستان کے معاملات اس نہج تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمہ اصول ہے کہ قوموں کے دلوں کو بزور طاقت نہیں جیتا جا سکتا۔ بی این پی نے ہمیشہ حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھائی، مگر فارم 47 کے حکمرانوں کی انا، ہٹ دھرمی برقرار رہی۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ آج عملاً مارشل لاء نافذ اور حالات بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں۔ حکمران جذباتی تقاریر کرکے بلوچوں کو مشتعل کر رہے ہیں، تاکہ بلوچوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا جاسکے۔ بلوچستان کے حالات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں۔ حکمران بلوچ کے خون سے اپنی انا کو تسکین دینے پر تلے ہیں۔ پارٹی نے ہمیشہ حقیقی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرکے بلوچستان معاملات کو حل کرنے پیغامات دیئے۔ بی این پی نے ہر فورم پر یہ موقف اپنائے رکھا کہ بلوچستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔ طاقت اور انسانی حقوق کی پامالی سے دوریوں اور نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ فارم 47 کے حکمران ضد، انا، ہٹ دھرمی، لاشوں سے اپنی حکومت کو دوام دینا چاہتے ہیں۔ طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کہ بلوچستان بلوچستان کے نے کہا کہ حسن بلوچ کہ بلوچ کیا جا

پڑھیں:

دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر

دعا ایک ایسی روحانی طاقت ہے جو ہر مذہب، ہر دور اور ہر دل کی گہرائیوں میں زندہ ہے۔ چاہے انسان کسی دین سے ہو، کسی خطے سے ہو، جب دل بیقرار ہوتا ہے، زبان سے نکلا ہوا ایک سادہ لفظ ’’اے خدا!‘‘ پورے آسمان کو ہلا دیتا ہے۔ قرآن، تورات، انجیل، احادیثِ نبویہ، رومی کی تعلیمات اور آج کے سائنسدان سب اس امر پر متفق ہیں کہ دعا میں ایک غیر مرئی طاقت ہے جو انسان کی روح، جسم اور کائنات کے ساتھ گہرے تعلقات پیدا کرتی ہے۔
-1 دعا قرآن کی روشنی میں:قرآن کریم دعا کو عبادت کی روح قرار دیتا ہے:’’وقال ربکم ادعونِی استجِب لکم(سورۃ غافر: 60)’’ اور تمہارے رب نے فرمایا کہ مجھے پکارو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔‘‘
واِذا سالک عِبادِی عنیِ فاِنیِ قرِیب (سورۃ البقرہ: 186)
’’جب میرے بندے میرے بارے میں تم سے پوچھیں تو (کہہ دو کہ) میں قریب ہوں۔‘‘
-2 احادیث کی روشنی میں:حضرت محمدﷺ نے فرمایا:’’الدعا ء ھو العِبادۃ‘‘ (ترمذی) دعا ہی عبادت ہے۔ایک اور حدیث میں فرمایا:جو شخص اللہ سے دعا نہیں کرتا، اللہ اس سے ناراض ہوتا ہے۔(ترمذی)
-3 تورات اور بائبل میں دعا:تورات میں حضرت موسی علیہ السلام کی دعائوں کا ذکر کئی مقامات پر آیا ہے، خصوصاً جب وہ بنی اسرائیل کے لیے بارش یا رہنمائی مانگتے ہیں۔بائبل میں حضرت عیسی علیہ السلام فرماتے ہیں:مانگو، تمہیں دیا جائے گا؛ تلاش کرو، تم پا ئوگے؛ دروازہ کھٹکھٹا، تمہارے لیے کھولا جائے گا۔(متی 7:7)
-4 مولانا رومی کا نکتہ نظر:مولانا رومی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:دعا وہ پل ہے جو بندے کو معشوقِ حقیقی سے جوڑتا ہے۔ایک اور مقام پر کہتے ہیں:تم دعا کرو، تم خاموشی میں بھی پکارو گے تو محبوب سنے گا، کیونکہ وہ دلوں کی آواز سنتا ہے، نہ کہ صرف الفاظ۔
-5 سائنسی اور طبی تحقیقات:جدید سائنسی تحقیقات بھی دعا کی اہمیت کو تسلیم کر چکی ہیں: ہارورڈ میڈیکل اسکول کی ایک تحقیق کے مطابق، دعا اور مراقبہ دل کی دھڑکن کو کم کرتے ہیں، دماغی سکون پیدا کرتے ہیں اور قوتِ مدافعت کو بڑھاتے ہیں۔
ڈاکٹر لاری دوسے ، جو کہ ایک معروف امریکی ڈاکٹر ہیں، نے کہا:میں نے اپنی میڈیکل پریکٹس میں ایسے مریض دیکھے ہیں جو صرف دعا کی طاقت سے بہتر ہو گئے، جب کہ دوا کام نہ کر رہی تھی۔
ڈاکٹر ہربرٹ بینسن کے مطابق‘ دعا جسم میں ریلیکسیشن رسپانس پیدا کرتی ہے، جو ذہنی دبائو، ہائی بلڈ پریشر، اور بے خوابی کا علاج بن سکتی ہے۔
-6 دعا کی روحانی قوت اور موجودہ دنیا: آج جب دنیا مادی ترقی کی دوڑ میں الجھی ہوئی ہے، انسان کا باطن پیاسا ہے۔ دعا وہ چشمہ ہے جو انسان کی روح کو سیراب کرتا ہے۔ یہ دل کی صدا ہے جو آسمانوں تک پہنچتی ہے۔ دعا صرف مانگنے کا نام نہیں، بلکہ ایک تعلق، ایک راستہ، ایک محبت ہے رب کے ساتھ۔
دعا ایک معجزہ ہے جو خاموشی سے ہماری دنیا کو بدل سکتی ہے۔ یہ وہ طاقت ہے جو نہ صرف بیماریوں کا علاج ہے، بلکہ تنہائی، خوف، بے سکونی اور بے مقصد زندگی کا حل بھی ہے۔ اگر انسان اپنے دل سے اللہ کو پکارے، تو وہ سنتا ہے، اور جب وہ سنتا ہے، تو سب کچھ بدل جاتا ہے۔
دعا ایک تحفہ ہے جو ہم ایک دوسرے کو دے سکتے ہیں اور دعا کا تحفہ دوسروں کو دے کر اس کا اجروثواب بھی حاصل کرتے ہیں ۔ لیکن شرط یہ ہے کہ دعا حضور قلب و ذہن سے روح توانائی سے کی جائے یعنی پوری توجہ اور اللہ پر کامل توکل کے ساتھ کی جائے۔ دعا پر نہیں مگر طاقت پرواز رکھتی ہے ۔ اللہ ہمیں قلب و روح گہرائیوں سے دعا کرنے کی سمجھ اور توفیق عطا فرمائے اور ایک دوسرے کو یہ عظیم اور مقدس تحفہ بانٹے رہیں۔
اے اللہ ہمیں دعائیں کرنے کی توفیق عطا فرما اور ہماری دعائیں قبول فرما اور ہمیں مستجاب دعا بنا ۔ یا سمیع الدعاء

متعلقہ مضامین

  • جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا دو ایٹمی طاقتوں کو مذاکرات کا مشورہ
  • آئندہ جنگیں شاید پانی کے مسئلے پر ہوں،اسحاق ڈار
  • بھارت پانی روکنے سے باز رہے ورنہ ٹارگٹ کی تباہی کیلئے جوہری طاقت بھی استعمال کرسکتے ہیں‌، عسکری قیادت کا بھارت کو پیغام
  • بھارت کیلئے فضائی حدود بند، تجارت ختم، پانی روکنا جنگ کا اقدام تصور، پوری طاقت سے جواب دینگے، قومی سلامتی کمیٹی
  • دعا کی طاقت… مذہبی، روحانی اور سائنسی نقطہ نظر
  • وزیر اعلیٰ بلوچستان سے سابق وفاقی وزیر جنرل( ر ) عبدالقادر بلوچ اور سابق سینیٹر و سفیر میر حسین بخش بنگلزئی کی ملاقات
  • پیپلز پارٹی اور ن لیگ نہروں کے مسئلے پر ڈرامے کررہی ہیں: فیصل جاوید
  • نہروں کے مسئلے پر بات ہمارے ہاتھ سے نکلی تو ہر قسم کی کال دیں گے ،وزیراعلیٰ سندھ
  • تحریکِ انصاف کا اندرونی انتشار اسٹیبلشمنٹ کی طاقت بن گیا، جماعت اسلامی
  • پاکستان کا جھنڈا جلانے والی کارکن کا تعلق بلوچ یکجہتی کمیٹی سے ہی تھا، سرفراز بگٹی