Islam Times:
2025-11-04@05:05:08 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے، آغا حسن بلوچ

اپنے بیان میں بی این پی رہنماء حسن بلوچ نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ نے سعیدہ بلوچ اور ان کے بہن کی گرفتاری، پروفیسر نوشین قمبرانی کے گھر پر چھاپے، ناصر قمبرانی و ان کے خاندان کے کئی افراد، بیبرگ بلوچ، ڈاکٹر الیاس بلوچ اور حمل بلوچ کو گرفتار و لاپتہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے ثابت کر دیا کہ بلوچ سے اب وہ آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہے ہیں۔ لاشوں کے متعلق وزیراعلیٰ بلوچستان کا بیان باعث افسوس ہے۔ انہیں یاد رکھا چاہئے کہ اقتدار چند دنوں کی ہے۔ جارحانہ رویہ اختیار کرنا شرمناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پانچواں آپریشن زور و شور سے جاری ہے۔ بلوچوں پر ظلم کرکے نفرتوں کی داستانیں لکھی جا رہی ہیں۔ جنرل مشرف نے بھی اسی طرز پر آپریشن شروع کیا۔ اس کے کیا نتائج برآمد ہوئے؟ حکمران اب بھی بزور طاقت معاملات چلانا چاہتے ہیں۔ قوموں کو طاقت، ظلم و جبر سے ختم نہیں کیا جا سکتا، نہ ان کے دل جیتے جا سکتے ہیں۔ بلوچستان میں دو افراد کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ بلوچستان کے معاملات کو طاقت ہی سے حل کیا جائے۔ ایسے افراد کے مشوروں سے بلوچستان اس نہج تک پہنچ چکا ہے۔ عمران خان کے دور حکومت میں پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس میں جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ بلوچستان کے تمام اسٹیک ہولڈرز سے مل کر معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔ اس وقت جنرل باجوہ نے حامی بھری تھی کہ بلوچستان کا مسئلہ مذاکرات سے حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ جب کہتے تھے کہ بلوچستان میں کوئی لاپتہ نہیں۔ انہی کی غلط و بلوچ دشمن پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان کا کوئی طبقہ فکر کوئی گھر محفوظ نہیں، خوف و ہراس ماحول ہے۔ سکیورٹی فورسز چادر و چار دیواری کی پامالی کے ساتھ خواتین و بچوں کو اذیتوں سے دوچار کر رہے ہیں۔ پارٹی قائد سردار اختر مینگل نے علی اصغر بنگلزئی، نواب خیر بخش مری کی گرفتاری کے بعد سے اب تک بلوچستان کے مسائل کو اجاگر کیا۔ مگر افسوس مقتدرہ کو مخبروں نے غلط رپورٹس دے کر بلوچستان کے معاملات اس نہج تک پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ مسلمہ اصول ہے کہ قوموں کے دلوں کو بزور طاقت نہیں جیتا جا سکتا۔ بی این پی نے ہمیشہ حکمرانوں کو نوشتہ دیوار پڑھائی، مگر فارم 47 کے حکمرانوں کی انا، ہٹ دھرمی برقرار رہی۔

آغا حسن بلوچ نے کہا کہ آج عملاً مارشل لاء نافذ اور حالات بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں۔ حکمران جذباتی تقاریر کرکے بلوچوں کو مشتعل کر رہے ہیں، تاکہ بلوچوں کو صفحہ ہستی سے مٹایا جاسکے۔ بلوچستان کے حالات پوائنٹ آف نو ریٹرن تک پہنچ چکے ہیں۔ حکمران بلوچ کے خون سے اپنی انا کو تسکین دینے پر تلے ہیں۔ پارٹی نے ہمیشہ حقیقی اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کرکے بلوچستان معاملات کو حل کرنے پیغامات دیئے۔ بی این پی نے ہر فورم پر یہ موقف اپنائے رکھا کہ بلوچستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے۔ طاقت اور انسانی حقوق کی پامالی سے دوریوں اور نفرتوں میں اضافہ ہوگا۔ فارم 47 کے حکمران ضد، انا، ہٹ دھرمی، لاشوں سے اپنی حکومت کو دوام دینا چاہتے ہیں۔ طاقت کا استعمال کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کہ بلوچستان بلوچستان کے نے کہا کہ حسن بلوچ کہ بلوچ کیا جا

پڑھیں:

پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم

ایسے نظام نہیں چلنے دیں گے،نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم وجبر کے نظام کوتبدیل کریں گے
حکمران طبقے کے اقدامات مایوسی پھیلا رہے ہیں، بلوچستان کی ترقی پاکستان کی ترقی ہے،خطاب

امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہم جاگیرداری اور وڈیرہ شاہی نظام نہیں چلنے دیں گے ۔ پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل اور حکمران کا نہیں۔ کوئی سردار وڈیرا اور سرمایہ دار جماعت اسلامی کے کارکن کو غلام نہیں بنا سکتا۔حکمران تعلیم کی راہ میں روڑے اٹکانے کی بجائے ایک نظام ایک کتاب اور ایک نصاب کے لئے ہمیں سہولتیں مہیا کریں۔بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان بھی آگے بڑھے گا۔ بلوچستان کے عوام اور نوجوان تعلیم اور روز گارمانگتے ہیں تو یہ ان کا بنیادی حق ہے۔ارباب اختیار کے اقدامات نوجوانوں کو مایوس کررہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جعفر آباد میں بنو قابل پروگرام کے تحت مفت آئی ٹی کورسز کے طلباء و طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن ، جعفر آباد سے رکن اسمبلی عبد المجید بادینی، پروفیسر محمد ایوب منصور، صدر الخدمت فاؤنڈیشن بلوچستان عرفان احمد ابڑو اور دیگر نے بھی انٹری ٹیسٹ کے شرکاء سے خطاب کیا۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ لوگوں کو روز گار اور تعلیم سے محروم رکھ کر ترقی کے خوابوں کی تعبیر نہیں مل سکتی۔جس ملک کے 32فیصد نوجوان بے روز گار ہوں وہ کیسے ترقی کرے گا۔ہمارا مطالبہ ہے کہ نوجوانوں کو تعلیم دی جائے اور ان کے لئے آگے بڑھنے کے مواقع مہیا کئے جائیں۔ پاکستان کے دیگر علاقوں کی طرح بلوچستان کے صحراؤں میں بھی معیاری تعلیم کے ادارے ہونے چاہئیں۔ نوجوانوں کو روشن مستقبل دکھاؤ اور ان کے لئے کچھ کروگے تو یہ آپ کے دست و باز و بنیں گے۔ جماعت اسلامی الخدمت کے پلیٹ فارم سے معیاری اور جدید تعلیم مفت دے رہی ہے۔ ہم تعلیم کے فروغ کی تحریک لے کر چل رہے ہیں۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی بغیر اختیار اور اقتدار کے قوم کی خدمت کررہی ہے۔نوجوان اس قوم اور ملک کی اصل طاقت ہیں۔ جس قوم کے پاس تعلیم سے محبت کرنے والے نوجوان ہوں اسے ترقی اور خوشحالی میں آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔حکمرانوں نے نا صرف قوم بلکہ کروڑوں نوجوانوں کو مایوس کیا اور انہیں تعلیم اور روز گار سے محروم رکھا۔ ہم نوجوانوں کومفت آئی ٹی کورسزکرانے کے ساتھ ساتھ ڈگری پروگرامز کی بھی سکالرشپس لائیں گے۔ بلوچستان کے نوجوان بیٹوں اور بیٹیوں کو گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے الخدمت فاؤنڈیشن بلا سود قرضے دے گی تاکہ وہ محنت کریں اور اپنے خاندانوں کی عزت و وقار کے ساتھ کفالت کرسکیں۔اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو بیرون ملک بھی سکالرشپس دلوائیں گے۔ میرا نوجوانوں سے وعدہ ہے کہ آپ جہاں تک پڑھنا چاہیں الخدمت آپ کو پڑھائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ہزاروں نوجوانوں کا یہ اجتماع اس بات کا اعلان ہے کہ وہ پڑھنا اور آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ان کا عزم ہے کہ علم کی شمع سے اس ملک کو منور کریں گے۔انہوں نے نوجوانوں کو 23 نومبر کو لاہور مینار پاکستان اجتماع عام میں شرکت کی دعوت دی اور کہا کہ یہ انقلابی اجتماع ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرے گا۔یہ اجتماع بد ل دو نظام کے نعرے کی بنیاد پر ہورہا ہے۔ہم نے نوجوانوں کی مدد سے ملک پر مسلط ظلم و جبر کے اس نظام کوتبدیل کرنا ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکومت چند ہزار دیکر سمجھتی ہے کہ اس نے غریبوں کو کھانے کو دے دیا۔ 13ہزار کی امداد دے کر آپ کس طرح ایک خاندان کی کفالت کرسکتے ہیں۔ پڑھے لکھے نوجوان بر سر روز گار آئیں گے تو اپنے خاندانوں کی عزت و وقار سے کفالت کرسکیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (منگل) کا دن کیسا رہے گا ؟
  • فلسطینیوں کو اپنے معاملات خود طے کرنے چاہئیں، حکان فیدان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • ایران کا جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
  • جماعتِ اسلامی کے ’بد ل دو نظام’اجتماعِ عام میں بلوچستان سے لوگ شرکت کرینگے: مولانا ہدایت الرحمٰن
  • تنزانیا: انتخابات میں خاتون صدر کامیاب‘ملک گیر پرتشدد مظاہرے
  • مصنوعی ذہانت
  • خیبرپختونخوا حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ سکیورٹی اور گورننس کے معاملات میں بہتری لائے؛ رانا ثناءاللہ
  • پاکستان کسی وڈیرے، جاگیردار، جرنیل، حکمران کا نہیں، حافظ نعیم