نازیبا حرکات کی شکایات پر بھارتی عدالتوں نے نرم دلی کا مظاہرہ شروع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نے انتہائی قابلِ اعتراض معاملات سے متعلق شکایات کے حوالے سے انتہائی نرم دلی، بلکہ دریا دلی کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے جج اخلاقی زوال سے متعلق شکایات کی سماعت کے دوران قانون اور قوائد سے ہٹ کر اپنی رائے کی روشنی میں تجاویز پیش کرنے لگے ہیں۔
دو دن قبل سپریم کورٹ نے ہراساں کیے جانے کی شکایات کی سماعت کے دوران ریمارکس دیے تھے کہ کسی عورت کے جسم کے کسی نازک حصے سے چھیڑ چھاڑ اور اُسے بے لباس کرنے کی کوشش کو زنا بالجبر کی کوشش قرار نہیں دیا جاسکتا۔ اب ممبئی ہائی کورٹ نے ورک پلیس میں کسی خاتون کو دیکھ کر کوئی فلمی گیت گانے یا کوئی فلمی مکالمہ بولنے کو قابلِ اعتراض قرار دینے سے گریز کیا ہے۔
ایک خاتون نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا تھا کہ اُن کے دفتر کا ایک شخص اُنہیں دیکھ کر مشہور فلمی گانا “یہ ریشمی زلفیں، یہ شربتی آنکھیں ۔۔۔۔” گانے لگتا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس نوعیت کی شکایات درج کرانے سے گریز کیا جانا چاہیے اور معاملات کو دفتر یا ورک پلیس کی حدود میں طے کرلینا چاہیے۔ جج کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگ ہر معاملے کو قابلِ اعتراض سمجھ لیتے ہیں جبکہ ایسا نہیں ہوتا۔
.ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
بھارتی بیٹر شریاس ایئر کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا
آسٹریلیا کے خلاف میچ کے دوران انجری کا شکار ہونے والے بھارتی بیٹر شریاس ایئر کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
بھارتی کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شریاس ایئر کی صحت میں بہتری کے بعد انہیں اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے تاہم وہ ابھی آسٹریلیا میں ہی قیام کریں گے۔
بی سی سی آئی کے مطابق شریاس ایئر کو ڈاکٹرز کی جانب سے سفر کی اجازت ملنے کے بعد ہی بھارت روانہ ہوں گے۔
A positive update on the fitness of one of India's best white-ball performers ????
Details ????https://t.co/AgazkuS7RS
یاد رہے کہ شریاس ایئر سڈنی میں آسٹریلیا کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ کے دوران انجری کا شکار ہوئے تھے جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔