ملک بھر میں لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف بیٹھ گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک بھر میں لاکھوں فرزندان اسلام گزشتہ روز سنت اعتکاف کی ادائیگی کے لئے مساجد میں نماز عصرکے بعد اللہ کے مہمان بن گئے اور شوال (عید الفطر) کا چاند نظر آنے تک مساجد میں ہی قیام کریں گے، جہاں وہ اس عرصہ میں نوافل اور ذکر و اذکار کریں گے۔ اسی طرح محکمہ اوقاف کے زیرانتظام مساجد میں بھی ہزاروں افراد اعتکاف کریں گے۔ طاق راتوں میں خصوصی دعوتی و تبلیغی پروگرام بھی ہوں گے۔ مساجد کے علاوہ گھروں میں خواتین کی ایک کثیر تعداد اعتکاف کے لئے قیام کرتی ہیں۔ بادشاہی مسجد، داتا دربار مسجد، جامع مسجد القادسیہ، قرآن اکیڈمی، مسجد وزیر خان، جامعہ اشرفیہ، جامعہ نعیمیہ، جامع المنہاج سمیت شہر کی چھوٹی بڑی مساجد میں ہزاروں افراد اعتکاف پر بیٹھ گئے۔ مختلف مساجد میں نماز تراویح کے بعد شب بیداری کی خصوصی محفلوںکا بھی اہتمام کیا گیا۔ کشمیر وفلسطین سمیت دیگرخطوں کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعائیں کی جائیں گی۔ ادھر چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل علامہ ڈاکٹر محمد راغب حسین نعیمی نے کہا ہے کہ اعتکاف رضائے الہٰی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے۔ رسول اللہؐ نے فرمایا: اعتکاف کرنے والا گناہوں سے محفوظ رہتا ہے اور اس کی تمام نیکیاں اسی طرح لکھی جاتی رہتی ہیں جیسے وہ ان کو خود کرتا رہا ہو۔ اعتکاف نہ صرف عبادت کا عمل ہے بلکہ یہ روحانی ترقی اور خود احتسابی کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ ہمیں اللہ کی طرف رجوع کرنے اور اپنی زندگی کو درست کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ ان خیالا ت کااظہار انہوں نے جامعہ نعیمیہ میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے مزید کہاکہ رسول اللہ ؐ نے فرمایا: جو شخص اللہ کی رضا کیلئے ایک دن کا اعتکاف کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان تین خندقوں کو آڑ بنا دیں گے، ایک خندق کی مسافت آسمان و زمین کی درمیانی مسافت سے بھی زیادہ چوڑی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غزہ پر اسرائیلی بمباری: مسجد، اسپتال اور رہائشی عمارتیں ملبے کا ڈھیر، 83 فلسطینی شہید
اسرائیلی فوج نے غزہ میں سفاک بمباری کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے الشفا اسپتال کے قریب حملہ کیا جس کے نتیجے میں 19 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اسی طرح ال اہلی اسپتال کے قریب بمباری میں مزید 4 افراد جاں بحق ہوئے۔
غزہ شہر میں فضائی حملوں سے ایک مسجد اور کئی رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ صرف ایک دن میں 83 فلسطینی اسرائیلی فوج کی دہشتگردی کا نشانہ بنے، جبکہ 7 اکتوبر 2023 کے بعد سے شہدا کی مجموعی تعداد 65 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
دوسری جانب چین اور سعودی عرب نے اسرائیلی فوجی آپریشن کی سخت مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ، کینیڈا، فرانس اور آئرلینڈ نے بھی ان حملوں کو ناقابلِ برداشت قرار دیتے ہوئے فوری جنگ بندی اور مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔
ادھر یورپی کمیشن میں اسرائیل پر پابندیوں کی تجاویز پیش کی گئیں، تاہم کچھ یورپی ممالک کی مخالفت کے باعث ان کی منظوری کا امکان کم ہے۔