اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) صدر مملکت آصف علی زرداری  نے  ارتھ آور اور عالمی یوم آب  پر پیغام میں کہا کہ پاکستان عالمی برادری کے ساتھ توانائی کے تحفظ، ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی اقدامات کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔ ارتھ آور پر غیر ضروری لائٹس بند کرنا توانائی کے استعمال  اور کاربن فٹ پرنٹ کم کرنے کے عزم کی علامت ہے۔ ایندھن کی بڑھتی قیمتوں، توانائی شعبے کے مسائل سے پاکستان کی معیشت اور ماحول کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ بجلی، ایندھن کی بچت اور قابل تجدید توانائی کا فروغ ضروری ہے۔ بجلی بچانے، توانائی  اور ایندھن بچانے والے آلات کے استعمال، پبلک ٹرانسپورٹ کے فروغ کی ضرورت ہے۔  پاکستان میں پانی کی قلت ایک سنگین مسئلہ، فوری اقدامات کی ضرورت ہے،  اس لئے سب کو مل کر کام کردار ادا کرنا ہوگا۔ آبی وسائل اور توانائی کا تحفظ ضروری ہے۔  وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ  پاکستان کا شمار موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ممالک میں ہوتا ہے۔ ہم نے تباہ کن سیلابوں، شدید گرمی کی لہروں اور طویل خشک سالی کا سامنا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت فعال طور پر ایسی پالیسیوں پر عمل پیرا ہے جو تمام شعبوں میں موسمیاتی عمل کو مربوط کرتی ہیں، ریچارج پاکستان جیسے پروگرام ماحولیاتی نظام کو بحال کر رہے ہیں، حقیقی تبدیلی گھر سے شروع ہوتی ہے، ہر عمل خواہ کتنا ہی چھوٹا ہو، ایک پائیدار کل کی جانب اجتماعی رفتار کو مضبوط کرتا ہے، اس ارتھ آور جو کہ آج رات 8:30  پر شروع ہو گا، آئیے ایک روشن اور زیادہ پائیدار کل کے لیے مل کر کام کریں۔  چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سجاد غنی نے کہا کہ نہ صرف واٹر سکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں بلکہ زراعت، توانائی اور معمولات زندگی پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں آبی وسائل کے حوالے سے اہم ترین ادارہ ہونے کے ناطے واپڈا ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں گلیشیئرز جیسے اہم قدرتی ذخائر کے تحفظ اور پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کیلئے پانی کے پائیدار انتظام و انصرام کی اہمیت سے آگاہ ہے۔ آج کے دن ہمیں کرہ ارض اور اس کے بیش بہا وسائل کو محفوظ بنانے کیلئے تجدید عہد کی ضرورت ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

 اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

 ویب ڈیسک : پاکستان سمیت دنیا بھر میں اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج 16 ستمبر کو منایا جا رہاہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 19 دسمبر 1994 کو اعلان کیا کہ ہر سال 16 ستمبر کو اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن منایا جائے گا۔

 1974میں امریکی کیمیا دانوں نے اوزون کی تہہ کے تحفظ سے متعلق آگاہی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ اگر مناسب اقدامات نہ کئے گئے تو 75 برسوں میں اوزون کی تہہ کا وجود ختم ہو سکتا ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نےڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ عثمان واہلہ کو معطل کر دیا

اوزون کی تہہ کے خاتمے کی صورت میں نہ صرف دنیا بھر کا درجہ حرارت انتہائی حد تک بڑھ جائے گا بلکہ قطب جنوبی میں برف پگھلنے سے چند سالوں میں دنیا کے ساحلی شہر غرق آب ہوجائیں گے ۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ا وزون کے خاتمے سے نہ صرف زمین کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے اور گلیئشرپگھل رہے ہیں بلکہ انسانی زندگی پر بھی اس کے مضر اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • وسائل ہوں سعودی عرب اور طاقت پاکستان کی ہو تو دنیا میں کس میں جرأت ہے ہمارے مقابلے کی، رانا ثنااللہ کا دفاعی معاہدے پر ردعمل 
  • سعودی عرب کو نیوکلیئر ہتھیار سے اپنے تحفظ کا اختیار مل گیا، خبر ایجنسی
  • سیاست کو کھیلوں سے الگ رکھنا ضروری ہے، محمد فیصل
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • بانی پی ٹی آئی کے میڈیا پیغامات پر پابندی ؛جسٹس فاروق حیدر کے رخصت پر ہونے کی وجہ سے درخواست پر سماعت نہ ہوسکی
  • اسلامی ملکوں کے حکمران وسائل کا رخ عوام کی جانب موڑیں: حافظ نعیم 
  • پاکستان: لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے بچاؤ کی ویکسین مہم کا آغاز
  • ’’امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے‘‘ وزیراعظم کا امیرِ قطر سے ملاقات میں اظہارِ یکجہتی
  •  اوزون کی تہہ کے تحفظ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے
  • قدرتی وسائل اور توانائی سمٹ 2025 میں پاکستان کی صلاحیت اجاگر کیا جائے گا