اسلام آباد پولیس نے پی ٹی آئی کے سرگرم کارکنوں کی گرفتاری مانگ لی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
راولپنڈی:
اسلام آباد پولیس نے راولپنڈی سے گرفتار پی ٹی آئی کے 59سرگرم کارکنوں کی گرفتاری مانگ لی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں 29 مقدمات میں گرفتار کارکن اسلام آباد کے 8 تھانوں میں بھی نامزد ہیں، جس کے لیے اسلام آباد کے 8 تھانوں کی پولیس ان کارکنوں کی گرفتاری لینے عدالت پہنچ گئی ۔
پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت راولپنڈی میں حوالگی و گرفتاری کی درخواستیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ راولپنڈی ڈویژن پولیس نے ان 59 کارکنوں کو 29 کیسز میں گرفتار کر رکھا ہے اور نئی درخواستیں دائر کیے جانے کے بعد اب ضمانتوں کی منظوری کے باوجود ان کارکنوں کی رہائی عید کے بعد تک غیر یقینی ہو گئی ہے۔
عدالت نے کارکنوں کی حوالگی کی درخواست پر سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
وکلائے صفائی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد پولیس کا موقف غیر قانونی ہے۔ دوسری جانب سرکاری پراسیکیوٹر نے ملزمان کارکنوں کی اسلام آباد پولیس حوالگی کی حمایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اسلام آباد پولیس کارکنوں کی
پڑھیں:
چیئرمین پی ٹی اے کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ میں اپیل دائر
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے چیئرمین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کو چیلنج کر دیا ہے، چیئرمین نے پیر کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی، جو کہ انٹرا کورٹ اپیل آرڈیننس 1972 کے تحت فائل کی گئی۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق اپیل کنندہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں پہلے 24 مئی 2023 کو پی ٹی اے میں بطور ممبر (انتظامیہ) تعینات کیا گیا تھا، جس کے اگلے ہی روز یعنی 25 مئی 2023 کو ترقی دے کر چیئرمین پی ٹی اے بنایا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ نے عہدے سے ہٹانے کا جو فیصلہ سنایا ہے وہ غیر منصفانہ ہے اور اس کے خلاف اپیل اس لیے دائر کی گئی ہے تاکہ تقرری کو قانونی ثابت کیا جا سکے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے اپنی اپیل میں عدالت سے استدعا کی ہے کہ اس کیس کو فوری سماعت کے لیے مقرر کیا جائے، تاکہ ادارے کے انتظامی معاملات میں غیر یقینی کی کیفیت ختم کی جا سکے، وہ اپنی تقرری کے تمام قانونی تقاضے پورے کر کے اس عہدے پر فائز ہوئے تھے اور عدالت کے فیصلے سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج ہی ایک اہم فیصلہ سناتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے کو عہدے سے ہٹانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ چیئرمین کی تعیناتی قانون کے مطابق نہیں کی گئی، جس پر فوری طور پر عمل درآمد کا حکم دیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد چیئرمین نے اپنی قانونی ٹیم کے مشورے سے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا۔
خیال رہےکہ یہ معاملہ نہ صرف پی ٹی اے کے اندرونی انتظامی ڈھانچے پر اثر انداز ہوگا بلکہ ملکی سطح پر ٹیلی کام سیکٹر کے اہم فیصلوں پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوں گے۔