ڈونلڈ ٹرمپ کا کاملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن سے سیکیورٹی کلیرنس واپس لینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق نائب صدر کاملا ہیرس، سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن سمیت کئی افراد سے سیکیورٹی کلیئرنسز واپس لے لینے کا اعلان کیا ہے۔
ناقدین اسے فیصلے کو نومنتخب امریکی صدر کی طرف سے اپنے ڈیموکریٹک پارٹی کے اپنے سیاسی مخالفین کے خلاف انتقامی کارروائی کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میں نے یہ طے کیا ہے کہ قومی مفاد میں یہ افراد خفیہ معلومات تک رسائی کے مستحق نہیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: سکولوں کا نظام انتہائی گر چکا، صدر ٹرمپ کا امریکی محکمہ تعلیم بند کرنے کا اعلان
یاد رہے کہ ٹرمپ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں ہیلری کلنٹن اور گزشتہ سال کاملا ہیرس کے خلاف الیکشن لڑ کر انہیں شکست دی تھی۔
اگرچہ یہ واپسی فوری اثرات نہیں ڈالے گی، یہ واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی سیاسی خلیج کا ایک اور اشارہ ہے کیونکہ ٹرمپ اپنے محسوس کردہ دشمنوں سے انتقام لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کاملا ہیرس اور ہیلری کلنٹن کے علاوہ سابق ریپبلکن نمائندہ لیز چینے، بائیڈن دور میں وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان اور فیونا ہل بھی ان افراد میں شامل ہیں جن سے سیکیورٹی کلیرنس واپس لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ کے جج کیخلاف توہین آمیز ریمارکس پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس برہم
سیکیورٹی کلیرنس چھن جانے سے یہ افراد خفیہ دستاویزات تک رسائی اور انٹیلجنس بریفنگز میں شریک نہیں ہوسکیں گے۔
اس سے قبل صدر ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن سے سیکیورٹی کلیئرنس واپس لے لی تھی جس کے بعد وہ انٹیلجنس تک رسائی کے حق سے محروم ہوگئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ڈونلڈ ٹرمپ کاملا ہیرس ہیلری کلنٹن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ کاملا ہیرس ہیلری کلنٹن سے سیکیورٹی کاملا ہیرس ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ایف آئی اے نے سابق چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی کے خلاف کرپشن کا مقدمہ واپس لے لیا
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) شبر زیدی کے خلاف دائر کرپشن کے مقدمے کو واپس لے لیا ہے۔
گذشتہ روز ایف آئی اے نے الزام عائد کیا تھا کہ شبر زیدی نے اپنے دورِ صدارت میں تقریباً 16 ارب روپے کے غیر مجاز انکم ٹیکس ریفنڈز جاری کیے۔ اس میں تین نجی بینک، دو سیمنٹ فیکٹریاں اور ایک کیمیکل کمپنی شامل تھیں، جو مبینہ طور پر شبر زیدی کی نجی آڈٹ اور کنسلٹنسی فرم کے کلائنٹس بھی تھیں، جس سے مفادات کے ٹکراؤ کے خدشات پیدا ہوئے تھے۔
تاہم جمعرات کو ایف آئی اے کراچی زون نے نوٹیفکیشن جاری کیا جس میں کہا گیا کہ مقدمہ ایف آئی آر نمبر 32/2025 مورخہ 29.10.2025 کو منسوخ کیا جا رہا ہے اور شبر زیدی کے خلاف ڈسچارج رپورٹ پیش کی جا سکتی ہے۔
یہ اقدام سابق چیئرمین کے خلاف الزامات کی تحقیقات اور قانونی عمل کے بعد اٹھایا گیا، اور اس کے ساتھ ہی مقدمے کو ’سی کلاس‘ کے طور پر درجہ بندی دے دی گئی ہے۔