اپنے ایک بیان میں علی فیاض کا کہنا تھا کہ لبنانی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ مختلف سطحوں پر صیہونی اقدامات کے تعاقب کے عمل کو تیز کرے۔ اسلام ٹائمز۔ "علی فیاض" نے لبنان پر مسلسل صیہونی جارحیت کی مذمت کی۔ علی فیاض کا تعلق اسلامی مقاومتی تحریک "حزب‌ الله" کے سیاسی دھڑے "الوفاء للمقاومۃ" سے ہے۔ وہ لبنان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔ علی فیاض کا کہنا ہے کہ صیہونی دشمن نہتے شہریوں کے خلاف اپنے معاندانہ اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے کہ جس کی تازہ ترین مثال صوبہ مرجعیون کے علاقے تولین پر اسرائیل کا فضائی حملہ ہے۔ جس کے نتیجے میں 2 افراد شہید اور درجن کے قریب زخمی ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی اقدامات اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کی مسلسل خلاف ورزی ہیں۔ صیہونی رژیم متواتر ان جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔ صیہونی در اندازی ہر حد پار کر چکی ہے۔

مذکورہ لبنانی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ صیہونی دشمن اپنے مکروہ جرائم کا جواز ثابت کرنے کے لئے بے ہودہ کہانیاں اور جھوٹ ایجاد کرتا ہے۔ یہ جرائم امریکہ کی مکمل اجازت سے انجام پا رہے ہیں۔ آخر میں علی فیاض نے کہا کہ حزب‌ الله ایک بار پھر اسرائیل کے خطرناک اقدامات کے خاتمے کو یقینی بنانے کے لیے لبنانی حکومت پر زور دیتی ہے کہ وہ اس جارحیت کی روک تھام کے لئے فریم ورک تیار کرے اور تمام سفارتی وسائل بروئے کار لائے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ مختلف سطحوں پر صیہونی اقدامات کے تعاقب کے عمل کو تیز کرے۔ یاد رہے کہ آج اسرائیل نے راکٹ حملوں کا بہانہ بنا کر جنوبی لبنان پر فضائی حملہ کر دیا۔ آخری اطلاعات کے مطابق اس حملے میں شہداء کی تعداد دو سے بڑھ کر 4 افراد تک پہنچ چکی ہے۔ جب کہ ایک درجن افراد اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری

SANAA:

مشرقِ وسطیٰ ایک بار پھر جنگ کی دہلیز پر آ گیا ہے اسرائیلی جنگی جنون ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے، گزشتہ رات یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ پر اسرائیل نے دوبارہ مہلک فضائی حملہ کیا، جس سے متاثرہ علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔

جوابی کارروائی میں حوثیوں نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل داغ دیا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے الحدیدہ بندرگاہ کو نشانہ بناتے ہوئے 12 بمباری حملے کیے جو لگ بھگ 10 منٹ تک جاری رہے۔

یہ حملے بندرگاہ کے ان تین اہم ڈوکس پر کیے گئے جو گزشتہ حملوں کے بعد بحال کیے گئے تھے۔

صیہونی فوج نے دعویٰ کیا کہ یہ کارروائی حوثیوں کی فوجی سرگرمیوں کے ردعمل میں کی گئی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ الحدیدہ کی بندرگاہ ایران سے اسلحہ کی ترسیل کا مرکز بن چکی ہے، اسرائیلی فوج نے کارروائی سے قبل بندرگاہ اور لنگر انداز جہازوں کو خالی کرنے کا انتباہ بھی جاری کیا تھا۔

دوسری جانب اسرائیلی حملے کے فوری بعد حوثی فورسز نے بیلسٹک میزائل سے اسرائیل پر جوابی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں اسرائیل کے متعدد علاقوں میں سائرن بجنے لگے اور شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا۔

حوثی ترجمان نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی جارحیت کا ہر قیمت پر جواب دیتے رہیں گے اور اپنی سرزمین کے دفاع سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • لبنان میں منشیات کی بڑی کھیپ پکڑلی گئی
  • صیہونی فوج کیطرف سے جنوبی لبنان پر ایک بار پھر جارحیت
  • برطانوی حکمران جماعت  کے دو اراکین پارلیمنٹ کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا
  • مسلم مالک غزہ میں اسرائیلی جارحیت روکنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،حافظ نعیم الرحمن
  • برطانوی حکمران جماعت کے اراکین پارلیمنٹ کا اسرائیل میں داخلہ بند
  • صیہونی جنگی جنون ختم نہ ہو سکا، یمن کے ساحلی شہر پر پھر بمباری
  • عالمی سطح پر اسرائیل کو ذلت اور شرمندگی کا سامنا
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • دوحہ اجلاس: اسرائیل کے خلاف تمام قانونی اور مؤثر کارروائی کا مطالبہ
  • خاموشی ‘نہیں اتحاد کٹہرے میں لانا ہوگا : اسرائیل  کیخلاف اقدامات ورنہ تاریخ معاف نہیں کریگی : وزیراعظم