یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں پریڈ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
یوم پاکستان کے موقع پر پریڈ ایوان صدر میں ہو رہی ہے جس کے مہمان خصوصی صدر آصف علی زرداری ہیں۔
ایوان صدر میں ہونے والی پریڈ میں غیرملکی سفیر، اعلیٰ سول اور فوجی حکام بھی شریک ہیں۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو یوم پاکستان کی مبارک باد بھی دی ہے۔
رمضان المبارک کی وجہ سے مسلح افواج کی پریڈ کو محدود کیا گیا ہے، بعد میں یوم پاکستان کے موقع پر اعلیٰ سول اعزازات کی تقریب آج 2 بجے ہوگی، صدر آصف علی زرداری مختلف اہم قومی شخصیات کو اعلیٰ سول قومی اعزازات سے نوازیں گے۔
مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریبیوم پاکستان کے موقع پر لاہور میں مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی تقریب ہوئی۔
یہ تقریب ایوان صدر کے استقبالیہ ہال میں ہوگی، آئینی اداروں کے سربراہ تقریب میں موجود ہوں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر
پڑھیں:
جب اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کا نادر موقع ضائع کر دیا؛ رپورٹ
گزشتہ برس اسرائیل ایران کے جوہری تنصیبات کے حفاظتی دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوگیا تھا۔
اسرائیلی اخبار "یروشلم پوسٹ" کے مطابق اسرائیل کو یہ نادر موقع اُس وقت ہاتھ آیا جب اپریل 2024 کو ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں میزائل اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا۔
ایران کے اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے اصفہان میں واقع ایک S-300 طرز کا ایرانی فضائی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا۔
اسرائیل کے پاس موقع تھا تھا کہ دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے کے بعد جوہری تنصیبات پر بآسانی حملہ کرکے اسے تباہ کردیتا۔
تاہم اسرائیل نے صرف دفاعی نظام کو ناکارہ بنانے پر اکتفا کیا اور جوہری تنصیبات کو چھوڑ دیا۔
اس دوران اسرائیل کی سیاسی و عسکری قیادت نے بند دروازوں کے پیچھے تین اہم اجلاس کیے۔
ان میں اس بات پر غور کیا گیا کہ اب ہم ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کی صلاحیت حاصل کرچکے ہیں اور یہ نادر موقع ہے۔
عین ممکن تھا کہ اسرائیلی قیادت ایران کے جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی اجازت دیدی لیکن امریکا نے مداخلت کی اور حملہ رکوادیا تھا۔
اُس وقت کی امریکی قیادت کا خیال تھا اگر اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو خطے میں ایک خطرناک جنگ چھڑ سکتی ہے۔
قبل ازیں امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری صلاحیت کو ایک سال پیچھے دھکیلنے کے لیے مئی میں حملہ کا منصوبہ بنایا تھا۔
تاہم امریکی صدر ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بجائے سفارتی راستہ اختیار کرنے کو ترجیح دی۔