سفارتخانہ پاکستان، پیرس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے پاکستانی نژاد فرانسیسی تاجروں کے مختلف طبقوں سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دو طرفہ تجارتی اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

‎ملاقات کے دوران سفیر پاکستان نے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی اور انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے دی جانے والی مراعات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فرانس میں مقیم پاکستانی نژاد کاروباری افراد پاکستان کی معیشت میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنا سکتے ہیں۔

‎ممتاز زہرا بلوچ نے شرکاء کو یقین دلایا کہ سفارتخانہ پاکستان ان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا اور انہیں پاکستان میں کاروبار کے مواقع تلاش کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حکومت بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنا رہی ہے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

اس موقع پر تاجروں نےاپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے حوالے سے اپنی دلچسپی ظاہر کی اور سفارتخانے کی جانب سے فراہم کی جانے والی معاونت کو سراہا۔

‎یہ ملاقات سفارتخانے کی جانب سے پاکستان اور فرانس کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کی کاوشوں کا حصہ تھی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ اور سرمایہ کاری کے نئے مواقع پیدا کرنا ہے۔

‎سفیر ممتاز زہرا بلوچ سے ملاقات کرنے والے تاجروں میں ڈاکٹر ارشاد کمبوہ صدر پاکستان پیپلزپارٹی یورپ، تاجر رانا محمود علی خان جنرل سیکرٹری ن لیگ فرانس، تاجر نعیم چوہدری ن لیگ آزاد کشمیر ونگ، تاجر طارق شریف بھٹی، تاجر چوہدری فاروق احمد گورسی، تاجر راجہ محمد اقبال، تاجر چوہدری عارف اور تاجر چوہدری محمد سعید شامل تھے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ممتاز زہرا بلوچ سرمایہ کاری

پڑھیں:

نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع

فرانس کے انسدادِ دہشتگردی پراسیکیوٹرز نے غزہ میں امداد کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات پر "نسل کشی میں معاونت" اور "نسل کشی پر اکسانے" کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ 

ان الزامات کا تعلق مبینہ طور پر فرانسیسی نژاد اسرائیلی شہریوں سے ہے جنہوں نے گزشتہ سال امدادی ٹرکوں کو غزہ پہنچنے سے روکا تھا۔

پراسیکیوٹرز کا کہنا ہے کہ یہ دو الگ الگ مقدمات ہیں، جن میں انسانیت کے خلاف جرائم میں ممکنہ معاونت کے الزامات بھی شامل ہیں۔ تحقیقات جنوری تا مئی 2024 کے واقعات پر مرکوز ہیں۔

یہ پہلا موقع ہے کہ فرانسیسی عدلیہ نے غزہ میں بین الاقوامی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی باقاعدہ تفتیش شروع کی ہے۔

پہلی شکایت یہودی فرانسیسی یونین برائے امن (UFJP) اور ایک فرانسیسی-فلسطینی متاثرہ شخص نے دائر کی، جس میں شدت پسند اسرائیلی حمایتی گروپوں "Israel is forever" اور "Tzav-9" کے افراد پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے نیتزانا اور کیرم شالوم بارڈر کراسنگ پر امدادی ٹرکوں کو روکا۔

دوسری شکایت "Lawyers for Justice in the Middle East (CAPJO)" نامی وکلا تنظیم نے جمع کروائی، جس میں تصاویر، ویڈیوز اور عوامی بیانات کو بطور ثبوت شامل کیا گیا۔

اسی روز ایک علیحدہ مقدمہ بھی منظر عام پر آیا، جس میں ایک فرانسیسی دادی نے الزام عائد کیا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ان کے چھ اور نو سالہ نواسے نواسی کو بمباری میں قتل کیا، جسے انہوں نے "نسل کشی" اور "قتل" قرار دیتے ہوئے مقدمہ دائر کیا ہے۔

واضح رہے کہ عالمی عدالت انصاف (ICJ) نے اپنے حالیہ فیصلوں میں اسرائیل کو پابند کیا تھا کہ وہ غزہ میں ممکنہ نسل کشی کو روکے اور امدادی سامان کی رسائی یقینی بنائے۔

 

متعلقہ مضامین

  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • امریکا میں پاکستانی تاجر کو منشیات اسمگلنگ پر 16 سال قید کی سزا
  • منشیات سمگلنگ، امریکی عدالت نے پاکستانی تاجر کو 16 برس کی سزا سنا دی
  • فلم ’ویلکم ٹو پنجاب‘ کا ٹریلر؛ ماضی کی معروف ہیروئن ممتاز کا شاندار کم بیک
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • عید پر صحیح جانور چننا بچوں کا کھیل نہیں، جرمن سفیر ایلفرڈ گرانیس
  • وزیراعظم شہباز شریف دورہ سعودی عرب مکمل کرکے پاکستان روانہ
  • حافظ آباد: گینگ ریپ کے ملزم کی ہلاکت پر عوام کا جلوس سی ٹی ڈی کے حق میں جلوس
  • وفاقی وزیر اوورسیز پاکستانی و انسانی وسائل کی جنیوا کانفرنس میں شرکت انقلابی نتائج مرتب کرے گی۔ کوآرڈینیٹر وفاقی وزیر
  • چین کا جنوبی ایشیائی ممالک کے ساتھ مل کر عالمی صنعتی چین کی حفاظت کو یقینی بنانے کا اعلان